حکومت نے پیکا ایکٹ میں ترمیمی بل سینیٹ میں جمع کرا دیا

ہماری ویب  |  Sep 13, 2025

حکومت نے سوشل میڈیا سے قابل اعتراض مواد ہٹانے میں درپیش مشکلات کی وجہ سے پیکا ایکٹ 2005 میں ترمیم کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سلسلے میں حکومتی سینیٹر انوشہ رحمان نے الیکٹرانک جرائم ترمیمی بل سینیٹ میں جمع کرا دیا ہے۔

ترمیمی بل کے مطابق سروس فراہم کرنے والی کمپنیوں کو اب پی ٹی اے کے احکامات پر فوری عملدرآمد کرنا ہوگا۔ بصورت دیگر ان کے خلاف کارروائی کی جا سکے گی۔ بل میں واضح کیا گیا ہے کہ کمپنیوں کو حاصل براہ راست قانونی تحفظ ختم کر دیا جائے گا تاکہ قابل اعتراض مواد کو بروقت ہٹایا یا بلاک کیا جا سکے۔

ذرائع کے مطابق نئی ترمیم کی شق 6 کے تحت اگر کوئی کمپنی مخصوص مواد ہٹانے یا بلاک کرنے میں ناکام رہتی ہے تو اسے حاصل قانونی تحفظ ختم ہو جائے گا۔

بل میں یہ بھی تجویز دی گئی ہے کہ یہ اطلاق صرف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز تک محدود نہیں ہوگا بلکہ انٹرنیٹ، موبائل، ٹیلی فون، آن لائن پیمنٹ، ویب، ڈیٹا اسٹوریج اور پروسیسنگ فراہم کرنے والی کمپنیوں پر بھی ہوگا۔

ذرائع کے مطابق حکومت کا مؤقف ہے کہ موجودہ قوانین کے تحت سروس پرووائیڈرز براہ راست کارروائی سے محفوظ رہتے ہیں جس کی وجہ سے عوامی شکایات اور عدالتی احکامات پر مکمل عملدرآمد نہیں ہو پاتا۔ ترمیمی بل کی منظوری کی صورت میں قابل اعتراض مواد کو بروقت ہٹانے اور قومی اداروں کے احکامات پر فوری عملدرآمد یقینی بنایا جا سکے گا۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More