"میرے قریبی دوست جانتے تھے، لیکن کراچی یا انڈسٹری میں کسی کو علم نہیں تھا کہ میرے والد کون ہیں"
پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری کی معروف اداکارہ تارا محمود نے پہلی بار اپنے سیاسی پس منظر کے حوالے سے پردہ اُٹھا دیا۔ احمد علی بٹ کے پوڈ کاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ ان کے قریبی حلقے کو تو علم تھا لیکن شوبز کی دنیا اور کراچی کے لوگ اس حقیقت سے لاعلم تھے کہ وہ ایک وزیر کی بیٹی ہیں۔
تارا محمود نے کہا کہ یہ بات سیکورٹی کے لحاظ سے بہتر تھی اور انہوں نے کبھی اپنے والد کے اثر و رسوخ کو استعمال کرنے کی کوشش نہیں کی۔ ان کا کہنا تھا کہ جب ان کی اپنے والد کے ساتھ تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں تو وہ کچھ خوفزدہ ہوگئیں کیونکہ وہ غیر ضروری توجہ نہیں چاہتی تھیں۔
اداکارہ نے مزید بتایا کہ یہ واقعہ اس وقت سامنے آیا جب وہ مشہور ڈرامہ "چُپکے چُپکے" کی شوٹنگ کر رہی تھیں۔ ڈائریکٹر دانش نواز بھی اس بات پر حیران رہ گئے اور ان سے کہا کہ وزیر کی بیٹی ہونے کے ناطے انہیں تو سیکیورٹی کے ساتھ آنا چاہیے۔
یاد رہے کہ تارا محمود کے والد شفیق محمود پاکستان تحریک انصاف کے نامور رہنما اور سابق وفاقی وزیر تعلیم رہ چکے ہیں۔ وہ کووِڈ کے دنوں میں طلبہ کے لیے امتحانات منسوخ کرنے کے فیصلے کے باعث خاص طور پر مشہور ہوئے تھے۔
تارا محمود نے امریکا میں تعلیم حاصل کرنے اور کئی سال وہاں کام کرنے کے بعد پاکستان آکر اداکاری کو بطور پیشہ اپنایا۔ آج وہ ڈرامہ انڈسٹری کی نمایاں فنکارہ سمجھی جاتی ہیں اور مختلف کرداروں میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا چکی ہیں۔
اداکارہ کے اس اعتراف نے مداحوں کو چونکا دیا ہے کہ وہ برسوں سے ایک بڑے سیاسی پس منظر سے وابستہ ہیں لیکن کبھی اس کو اپنی شناخت یا شہرت کا حصہ نہیں بنایا۔