دماغ کو کھانے والا امیبا، انڈین ریاست کیرالہ میں مہلک بیماری کے کیسز میں اچانک اضافہ

اردو نیوز  |  Sep 18, 2025

انڈیا کی جنوبی ریاست کیرالہ میں دماغ کے نایاب لیکن مہلک انفیکشن کے کیسز سامنے آئے ہیں جس کے بعد انتظامیہ نے شہریوں میں ٹیسٹنگ کے عمل کو تیز کر دیا ہے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق کیرالہ میں رواں سال کے آغاز سے امیبک میننگوئنسفلائٹس (پی اے ایم) یعنی دماغ کو کھانے والے امیبا کے تقریباً 69 کیسز سامنے آ چکے ہیں جن میں 19 اموات بھی شامل ہیں۔

کیرالہ کی وزیر صحت وینا جارج نے اسمبلی سے خطاب میں کہا کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں اس مرتبہ علیحدہ علیحدہ مقامات پر اس امیبا کے کیسز کا انکشاف ہوا ہے جس سے تحقیقات کا عمل پیچیدہ ہو گیا ہے۔

اس انفیکشن کے باعث گزشتہ ماہ تین افراد کی موت واقع ہوئی جس میں ایک تین ماہ کا بچہ بھی شامل  ہے۔

انڈین ٹیلی ویژن این ڈی ٹی وی کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال ریاست میں پی اے ایم کے 36 کیسز رپورٹ ہوئے تھے جبکہ نو اموات واقع ہوئیں۔

یہ جان لیوا امیبا مرکزی اعصابی نظام کو نشانہ بناتا ہے اور عام طور پر تازہ پانی، ندیوں اور دریاؤں میں پایا جاتا ہے۔

امیبک میننگوئنسفلائٹس کی عموماً پر دو اقسام پائی جاتی ہیں جن میں سے ایک کیرالا میں پایا گیا ہے۔

ان کیسز کے سامنے آنے کے بعد حکومت کی جانب سے پانی کے کنوؤں، واٹر ٹینکس، غسل کے عوامی مقامات اور دیگر جگہوں پر کلورین کا چھڑکاؤ کیا جا رہا ہے۔

وزیر صحت وینا جارج کا کہنا ہے کہ عالمی سطح پر پی اے ایم کا شکار افراد کی جان بچ جانے کی شرح تین فیصد ہے لیکن کیرالہ میں ٹیسٹنگ کے جدید نظام کے باعث یہ شرح 24 فیصد ہے۔

حکومت نے گزشتہ سال شائع ہونے والی اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے پانی کے درجہ حرارت میں تبدیلی آئی ہے اور زیادہ سے زیادہ افراد پانی والے مقامات کا رخ کر رہے ہیں جس کے نتیجے میں مختلف وائرس اور بیکٹیریا کا شکار ہونے کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔ 

 

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More