’بےمعنی ملاقات نہیں چاہتا تھا‘، صدر ٹرمپ اور ولادیمیر پوتن کے درمیان ملاقات منسوخ

اردو نیوز  |  Oct 22, 2025

روس کی جانب سے یوکرین میں فوری جنگ بندی کے مطالبے کو مسترد کیے جانے کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور روسی صدر ولادیمیر پوتن کے درمیان طے شدہ ملاقات کا منصوبہ منسوخ ہو گیا ہے۔

برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق وائٹ ہاؤس کے ایک سینیئر اہلکار نے بتایا ہے کہ ’صدر ٹرمپ اور پوتن کی مستقبل قریب میں ملاقات کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔‘

یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو اور روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف کے درمیان فون پر ’مثبت بات چیت‘ ہوئی تاہم دونوں نے ون آن ون ملاقات نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔

امریکی صدر نے گذشتہ ہفتے اعلان کیا تھا کہ وہ اور ولادیمیر پوتن جلد ہنگری میں ملاقات کریں گے تاکہ یوکرین کی جنگ ختم کرنے کی کوشش کی جا سکے۔

ماسکو طویل عرصے سے یہ مطالبہ کرتا آ رہا ہے کہ یوکرین کسی جنگ بندی سے قبل مزید علاقہ روس کے حوالے کرے۔

جب صحافیوں نے صدر ٹرمپ سے مجوزہ ملاقات کے حوالے سے پوچھا تو ان کا کہنا تھا کہ ’میں ایک بےمعنی ملاقات نہیں چاہتا تھا۔‘ تاہم انہوں نے عندیہ دیا کہ ’آئندہ دو دن میں مزید پیش رفت ہو سکتی ہے اور ہم آپ کو آگاہ کریں گے۔‘

روسی صدر کے سرمایہ کاری کے نمائندے کیریل دمترییف نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں کہا کہ ’سربراہی اجلاس کی تیاریاں جاری ہیں۔‘

امریکی حکام اور ذرائع کے مطابق روسی حکومت نے بھی گزشتہ ہفتے ایک غیر رسمی سفارتی خط (جسے نان پیپر کہا جاتا ہے) میں امن معاہدے کے لیے اپنی پرانی شرائط کو دہرایا۔

صدر ٹرمپ اور ولادیمیر پوتن کے درمیان اگست میں الاسکا میں ہونے والی ملاقات میں مذاکرات آگے نہیں بڑھ سکے تھے (فوٹو: اے ایف پی)ڈونلڈ ٹرمپ جنہوں نے گزشتہ ہفتے صدر پوتن سے فون پر بات اور یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی سے ملاقات کی تھی، اُمید کر رہے تھے کہ وہ روسی رہنما سے ایک اور اہم ملاقات کریں گے۔

یاد رہے کہ دونوں رہنماؤں کے درمیان اگست میں الاسکا میں ہونے والی ملاقات میں مذاکرات آگے نہیں بڑھ سکے تھے۔

دونوں ممالک نے سنیچر کو ہنگری کے دارالحکومت بوداپیسٹ میں متوقع ایک اہم ملاقات کو مؤخر کر دیا تھا جو مارکو روبیو اور سرگئی لاوروف کے درمیان ہونا تھا۔

روسی وزیر خارجہ لاوروف نے پیر کے روز مارکو روبیو سے فون پر بات کی۔ انہوں نے کہا کہ ’ٹرمپ-پوتن ملاقات کے مقام اور وقت سے زیادہ اہم یہ ہے کہ الاسکا میں جو نکات طے پائے تھے، ان پر عمل درآمد کیسے ہو۔‘

کریملن نے کہا کہ ملاقات کی کوئی واضح تاریخ طے نہیں ہوئی ہے اور اس کے لیے سنجیدہ تیاری کی ضرورت ہے، جو وقت لے سکتی ہے۔

کریملن کے ترجمان دیمتری پیسکوف نے کہا کہ ’دونوں صدور کے درمیان کچھ معاملات پر اتفاق ہے، لیکن ہم کسی ایسی چیز کو مؤخر نہیں کر سکتے جو ابھی تک طے ہی نہیں ہوئی۔ نہ صدر ٹرمپ اور نہ ہی صدر پوتن نے کوئی حتمی تاریخ دی ہے۔‘

جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا ماسکو کو سربراہی اجلاس کی ممکنہ تاریخ کا علم ہے، تو ان کا جواب تھا: ’نہیں، ایسی کوئی تاریخ طے نہیں ہوئی۔‘

 

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More