Getty Images(فائل فوٹو)
انڈیا کی ریاست بہار کے چھ اضلاع میں خواتین کے دودھ میں یورینیئم پائے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
یہ بات 17 سے 35 سال کی عمر کی 40 خواتین کے دودھ پر کی جانے والی تحقیق کے دوران سامنے آئی جس نے محققین اور ڈاکٹروں کی تشویش میں اضافہ کر دیا۔
یاد رہے کہ یورینیئم ایک ایسی تابکار دھات ہے جس کو انگریزی حرف ’یو‘ کی کیمیائی علامت کے طور پر پہچانا جاتا ہے۔
عالمی ادارہ صحت کے معیار کے مطابق پانی میں یورینیئم کی زیادہ سے زیادہ مقدار 30 مائیکرو گرام فی لیٹر ہونی چاہیے۔
یاد رہے کہ یورینیئم کی مقدار اگر زیادہ ہو تو اس کا اثر گردوں پر ہوتا ہے۔
یہ تحقیق پٹنہ کے مہاویر کینسر انسٹیٹیوٹ، ایمس دہلی، نیشنل انسٹیٹیوٹ آف فارماسیوٹیکل ایجوکیشن اینڈ ریسرچ (نایئفر) سمیت پانچ اداروں کی مدد سے کی گئی ہے۔
اکتوبر 2021 اور جولائی 2024 کے درمیان کی گئی اس تحقیق میں دودھ پلانے والی خواتین سے براہ راست لیے گئے دودھ کے نمونوں سے مدد لی گئی یعنی تحقیق میں پہلے سے زخیرہ شدہ دودھ استعمال نہیں کیا گیا۔
تحقیق کیسے کی گئی؟
یہ مطالعہ بہار کے جن چھ اضلاع میں کیا گیا ان میں بھوجپور، سمستی پور، بیگوسرائے، کھگڑیا، کٹیہار اور نالندہ شامل ہیں۔
اس تحقیق کے لیے ہر گروپ میں دودھ کے نمونے براہ راست خواتین سے حاصل کرنے کے لیے ایک خاتون کو مختص کیا گیا۔
خواتین کے دودھ کے نمونوں کی جانچ نایئفر ویشالی میں کی گئی۔ نمونوں کا تجزیہ ایک ایسی مشین پر کیا گیا جو مائع دھاتوں کا پتہ لگانے میں انتہائی موثرسمجھی جاتی ہے۔
ضلع کٹیہار کی خواتین میں سب سے زیادہ یورینیئم کی سطح پائی گئی جس کی مقدار 5.25 مائیکرو گرام پائی گئی جبکہ سب سے کم یورینیم بھوجپور کی خواتین میں پایا گیا۔
نالندہ کی خواتین میں اوسط سطح 2.35 مائیکروگرام پائی گئی جبکہ کھگڑیا کی خواتین میں سب سے کم 4.035 مائیکروگرام تھی۔
اس تحقیق میں 35 بچوں کے نمونے بھی لیے گئے جو ماں کا دودھ پیتے تھے۔
ان میں سے 70 فیصد بچوں کے خون میں یورینیئم بھی پایا گیا۔ تحقیق میں ان بچوں میں یورینیئم کے غیر سرطانی صحت کے خطرات کی تجویز کیے گئے۔ یاد رہے کہ غیر سرطان پیدا کرنے والا یورینیئم گردوں، اعصابی نظام اور دماغی صحت پر منفی اثر ڈالتا ہے۔
BBCکیا چھاتی کے دودھمیں یورینیئم کی مقدار مقرر ہے؟
نیشا سنگھ مہاویر کینسر انسٹیٹیوٹ کی ڈائریکٹر کی سربراہ ہیں۔
بی بی سی سے بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اس سارے معاملے سب سے پہلےہمیں گھبرانے کی ضرورت نہیں۔ ’ماں کا دودھ بچے کے لیے بہترین ہے، اس لیے ماں کو اپنا دودھ پلانا جاری رکھنا چاہیے۔‘
’جہاں تک یورینیئم کا تعلق ہے پانی میں یورینیئم کی سطح کے لیے زیادہ سے زیادہ معیارات ہیں تاہم ماں کے دودھ کے لیے کوئی حد مقرر نہیں۔ ہم سمجھتے ہیں کہ اگر ماں کے دودھ میں یورینیئم موجود ہے تو یہ تشویشناک بات ہے۔‘
کینسر انسٹیٹیوٹ اب ان چھ اضلاع میں پانی میں یورینیئم کی مقدار کا تعین کرنے کے لیے ان علاقوں میں پینے کے پانی کے ٹیسٹ بھی کر رہا ہے۔
مہاویر کینسر انسٹیٹیوٹ اب اس تحقیق کو بڑے پیمانے پر کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
انسٹیٹیوٹ کے ڈائریکٹر ایل بی سنگھ کا کہنا ہے کہ ’ہم تحقیقات کا دائرہ بڑھانے کے لیے وزیر اعلیٰ نتیش کمار اور وزیر صحت منگل پانڈے سے ملنا چاہتے ہیں کیونکہ موجودہ تحقیقات کے نمونے چھوٹے پیمانے پر حاصل کیے گئے۔ کینسر انسٹیٹیوٹ کو چلانے کا ہمارا تجربہ یہ ہے کہ جتنی جلدی کسی بیماری کا پتہ چل جائے، اتنا ہی بہتر ہے۔‘
’فارمولا مِلک استعمال نہ کریں۔۔۔‘ بچوں کو ماں کا دودھ پلانے سے متعلق سات مفروضےبچے کا نپل منھ میں نہ لینا، چھاتی میں درد اور سوجن: دودھ پلانے والی ماؤں کو پریشان کرنے والی باتیں اور ان کے حل جب بھینس کا دودھ اور چائے پینے کے بعد گاؤں کے درجنوں افراد کو ٹیکے لگوانے پڑےہزاروں برس قبل بھی بچوں کو ’بوتل کا دودھ‘ پلایا جاتا تھابہار کے 11 اضلاع کے زیر زمین پانی میں یورینیئم
اس حوالے سے الگ الگ مطالعات میں بہار کے 11 اضلاع کے زیر زمین پانی میں یورینئیم پایا گیا، جن میں گوپال گنج، سیوان، سرن، مشرقی چمپارن، پٹنہ، ویشالی، نوادہ، نالندہ، سپول، کٹیہار اور بھاگلپور شامل ہیں جبکہ ماں کے دودھ سے متعلق یہ مطالعہ بھوجپور، سمستی پور، بیگوسرائے، کھگڑیا، کٹیہار اور نالندہ اضلاع میں کیا گیا۔
مہاویر کینسر انسٹیٹیوٹ کے طبی تحقیق کے سربراہ اور طویل عرصے سے پانیپر تحقیق کرنے والے اشوک کمار گھوش نے بی بی سی کو بتایا کہ ’بہار میں پانی پر تحقیق میں آرسینک، فلورائیڈ، مینگنیز، کرومیم، مرکری اور یورینیم پایا گیا۔ اس میں آرسینک کی سب سے زیادہ مقدار پائی گئی۔ ریاست کے پاس پینے کے صاف پانی کے وسائل کی فراہمی بھی ایک چیلنج ہے۔‘
ماں کے دودھ میں یورینیئم کہاں سے آیا ہو گا؟ اس سوال کے جواب میں اشوک کمار گھوش کہتے ہیں کہ ’بہت زیادہ امکان ہے کہ یہ پینے کے پانی سے آیا ہو یا اس ضلع میں اگائے جانے والے اناج سے یعنی فوڈ چین کے ذریعے اس کی آمیزش ہوئی ہو۔‘
وہ بتاتے ہیں کہ ’یورینیئم دو طرح کے مسائل کا باعث بن سکتا ہے۔ غیر سرطانی اور سرطان پیدا کرنے والا۔
غیر سرطانی کی صورت میں گردوں اور اعصابی نظام کی بیماریوں کا سبب بن سکتا ہے۔
Getty Imagesبہار میں پینے کے صاف پانی کے وسائل کی فراہمی ایک چیلنج ہےزمینی حقائق کیا کہتے ہیں
مارچ 2025 میں مرکزی وزیر مملکت جل شکتی نے پارلیمنٹ میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ بہار کے صرف ایک ضلع کا پانی یورینیئم سے متاثر ہے۔
اس جواب کے مطابق زمینی پانی کی کوالٹی رپورٹ 2024 کا حوالہ دیتے ہوئے بہار میں نائٹریٹ کی جانچ کے لیے 808 نمونے لیے گئے۔
ان میں سے 2.35 فیصد میں نائٹریٹ کی سطح 45 ملی گرام فی لیٹر سے زیادہ تھی جس سے ریاست کے 15 اضلاع متاثر ہوئے۔
اسی طرح فلورائیڈ کی جانچ کے لیے 808 نمونے لیے گئے۔ 4.58 فیصد نمونوں میں فلورائیڈ کی سطح 1.5 ملی گرام فی لیٹر سے زیادہ تھی اور چھ اضلاع متاثر ہوئے۔
آرسینک کے بارے میں بات کرتے ہوئے 607 نمونوں میں سے 11.9 فیصد میں آرسینک 10 پی پی بی (پارٹس فی بلین) سے زیادہ تھا اور 20 اضلاع متاثر ہوئے تھے۔
اس کے ساتھ ہی یورینیم کی مقدار جانچنے کے لیے 752 نمونے لیے گئے جن میں صرف 0.1 فیصد میں یورینیم کی مقدار 30 پی پی بی سے زیادہ تھی اور صرف ایک ضلع متاثر ہوا۔
’فارمولا مِلک استعمال نہ کریں۔۔۔‘ بچوں کو ماں کا دودھ پلانے سے متعلق سات مفروضےبچے کو چھاتی سے دودھ پلانے کا درست طریقہ کیا ہے اور مائیں اپنا دودھ کیسے بڑھا سکتی ہیں؟بچے کا نپل منھ میں نہ لینا، چھاتی میں درد اور سوجن: دودھ پلانے والی ماؤں کو پریشان کرنے والی باتیں اور ان کے حل جب بھینس کا دودھ اور چائے پینے کے بعد گاؤں کے درجنوں افراد کو ٹیکے لگوانے پڑےہزاروں برس قبل بھی بچوں کو ’بوتل کا دودھ‘ پلایا جاتا تھااکثر لوگ دودھ یا اس سے بنی اشیا کے استعمال کے بعد پیٹ میں درد کی شکایت کیوں کرتے ہیں؟