94 ہزار تماشائی، دس ملی میٹر گھاس والی پچ اور باکسنگ ڈے ٹیسٹ کے پہلے دن وکٹوں کی برسات

بی بی سی اردو  |  Dec 26, 2025

Getty Imagesآسٹریلیا کی جانب سے پہلی اننگز سب سے زیادہ رنز بنانے والے نیسر، سب سے زیادہ وکٹیں لینے میں بھی کامیاب رہے

کرسمس کا تہوار منانے کے بعد کرکٹ کی دنیا کی دو بڑی ٹیموں کے مابین ایشز سیریز کے باکسنگ ڈے ٹیسٹ میچ دیکھنے کے لیے آنے والے 94 ہزار سے زیادہ تماشائیوں کو شاید اندازہ نہیں تھا کہ وہ پہلے ہی دن 20 وکٹیں گرتی دیکھیں گے اور دونوں ٹیموں کی پہلی اننگز سات گھنٹے سے بھی کم وقت میں مکمل ہو جائیں گی۔

میلبرن کرکٹ گراؤنڈ کی اس پچ پر جہاں دس ملی میٹر تک گھاس چھوڑی گئی تھی انگلینڈ کے کپتان بین سٹوکس نے آسٹریلیا کے خلاف ٹاس جیت کر جب پہلے بولنگ کا فیصلہ کیا تو انگلش ٹیم کے مداحوں کو یہ امید ہو چلی کہ اس سرسبز پچ پر ان کی ٹیم اس ایشز میں اپنی بہترین کارکردگی دکھانے والی ہے۔

پانچ میچوں کی سیریز میں اس وقت آسٹریلیا تین صفر سے آگے ہے اور جمعے کو شروع ہونے والے چوتھے میچ میں جب آسٹریلوی بلے باز میدان میں اترے تو انگلش بولرز کو اننگز کے آغاز سے ہی پچ سے ملنے والی مدد نے انھیں پریشان کیے رکھا۔

27 رنز کی اوپننگ پارٹنر شپ کے بعد وکٹیں گرنے کا جو سلسلہ شروع ہوا تو آسٹریلیا کا سکور 51 تک پہنچتے پہنچتے اس کے چار بلے باز پویلین لوٹ چکے تھے۔

اس موقع پر آسٹریلین مڈل اور لوئر مڈل آرڈر نے کچھ مزاحمت دکھائی اور عثمان خواجہ اور مائیکل نیسر کی بالترتیب 29 اور 35 رنز کی اننگز کی بدولت آسٹریلیا کا سکور تہرے ہندسوں تک پہنچ گیا تاہم پھر 152 کے سکور پر یکے بعد دیگرے تین وکٹیں گرنے سے آسٹریلوی اننگز اپنے اختتام کو پہنچی۔

انگلینڈ کی جانب سے جاش ٹنگ 45 رنز کے عوض پانچ وکٹیں لے کر سب سے کامیاب بولر رہے۔

سیریز کے دوران انگلش بلے بازوں کی اب تک کی کارکردگی کے تناظر میں ماہرین اور مبصرین کا یہی خیال تھا کہ اس تیز پچ پر انگلینڈ کے لیے 152 رنز بھی کم نہیں اور ہوا بھی یہی جب صرف 16 کے مجموعی سکور پر انگلینڈ کے چار کھلاڑی پویلین لوٹ گئے جن میں جو روٹ بھی شامل تھے جو صفر پر آؤٹ ہوئے۔

تاہم اس موقع پر اپنے جارحانہ انداز کے لیے مشہور ہیری بروک نے کپتان بین سٹوکس کے ساتھ مل کر 50 رنز کی شراکت قائم کی اور اپنی ٹیم کو مشکلات سے نکالنے کے لیے کوشاں دکھائی دیے۔

سکاٹ بولینڈ کے ہاتھوں بروک کے ایل بی ڈبلیو ہونے سے اس شراکت کا خاتمہ ہوا اور اس کے بعد گس ایٹکنسن کے علاوہ کوئی بھی انگلش بلے باز زیادہ دیر کریز پر نہ ٹک سکا اور مہمان ٹیم صرف 30 اوورز میں 110 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئی۔

آسٹریلیا کی جانب سے پہلی اننگز سب سے زیادہ رنز بنانے والے نیسر، سب سے زیادہ وکٹیں لینے میں بھی کامیاب رہے۔ انھوں نے 45 رنز دے کر چار انگلش کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی۔

Getty Imagesمیلبرن کرکٹ گراؤنڈ میں 2025 کا باکسنگ ڈے ٹیسٹ میچ دیکھنے کے لیے ریکارڈ تعداد میں تماشائی جمع ہوئے

بظاہر تو پہلے دن کے اختتام پر حالات انگلش ٹیم کے موافق دکھائی نہیں دیتے لیکن سابق آسٹریلوی فاسٹ بولر گلین میگرا کے خیال میں حالات بدل سکتے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ ’پچ میں ابھی بہت جان ہے۔ موسم گرم ہو رہا ہے جس کا اثر پڑے گا اس لیے ہو سکتا ہے کہ ایسا وقت آئے جب انگلینڈ چوتھی اننگز میں بیٹنگ کر رہا ہو اور اس وقت اس میچ میں بلے بازی کے لیے بہترین حالات دستیاب ہوں۔‘

سابق انگلش کپتان مائیکل وان بھی کچھ ایسا ہی سمجھ رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اب تک ایشز سیریز میں یہ انگلینڈ کو میسر سب سے اچھا موقع ہے۔ ’وہ اچھے انداز میں ہدف کا تعاقب کرنے والی ٹیم ہیں۔ انگلش ٹیم ملنے والا ہدف حاصل کر سکتی ہے۔ آسٹریلیا یقیناً فیورٹ ہے لیکن ابھی انگلش ٹیم کی کہانی ختم نہیں ہوئی۔‘

انگلینڈ کے ہی ایک اور سابق کپتان سر الیسٹر کک میلبرن کی وکٹ سے نالاں دکھائی دیے۔

ان کا کہنا تھا ’مجھے لگتا ہے کہ ہمیں اس وکٹ کے بارے میں تھوڑی سی بات کرنی ہوگی۔ یہ ٹیسٹ میچ کی بہترین وکٹ نہیں ہے اگریہ تیسرے اور چوتھے دن سیدھی نہ ہو جائے - اگر ہم وہاں تک پہنچتے بھی ہیں- یہ بولرز کے لیے بہت زیادہ موافق ہے۔ انھیں وکٹیں لینے کے لیےمحنت نہیں کرنی پڑی۔ میں سمجھتا ہوں کہ یہ ایک غیرمنصفانہ مقابلہ ہے۔‘

الیسٹر کک کا یہ بھی کہنا تھا کہ دونوں ٹیموں کے بلے باز بہتر کارکردگی دکھا سکتے تھے لیکن پھر پچ کو دیکھ کر ان کے ذہن میں یہی بات آئی کہ ’آپ ان کا سامنا کیسے کریں؟‘۔ مچل سٹارک راؤنڈ دی وکٹ باؤلنگ کر رہے تھے اور کچھ گیندیں ایک طرف مڑ رہی تھیں تو کچھ دوسری جانب جا رہی تھیں۔ میں نہیں جانتا کہ انھیں کیسے کھیلا جا سکتا تھا۔ میرے خیال میں پچ کل سیدھی ہو سکتی ہے لیکن کیوریٹر کا تو کہنا ہے کہ کل اس پر بیٹنگ کرنا مزید مشکل ہو سکتا ہے۔‘

Getty Imagesسٹوکس کے لیے ’سب سے مشکل وقت‘

انگلینڈ کرکٹ ٹیم کے کپتان بین سٹوکس نے اس میچ کے آغاز سے قبل اعتراف کیا تھا کہ وہ انگلینڈ کے کپتان کے طور پر اپنے ’سب سے مشکل وقت‘ سے گزر رہے ہیں۔ اُن کا کہنا ہے کہ یہ وقت ہے کہ انگلش کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا جائے۔

بین سٹوکس کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا، جب انگلینڈ کو ایشز سیریز میں تین، صفر کے خسارے کا سامنا ہے اور بعض کرکٹ ماہرین اس خدشے کا اظہار کر رہے ہیں کہ اگر انگلش ٹیم نے اپنی کارکردگی بہتر نہ بنائی تو اسے پانچ میچز کی سیریز میں کلین سویپ کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

سیریز میں شکست کے ساتھ ساتھ کھلاڑیوں کی جانب سے حد سے زیادہ شراب نوشی کی رپورٹس نے بھی ٹیم کے جذبے پر منفی اثر ڈالا۔

چند روز سے اوپنر بین ڈکٹ کی ایک ویڈیو بھی وائرل ہو رہی ہے، جس میں بظاہر وہ زیادہ شراب نوشی کی وجہ سے تنقید کی زد میں ہیں۔ انگلش کرکٹ بورڈ کے ڈائریکٹر نے اس معاملے کی تحقیقات کا اعلان کر رکھا ہے۔

ڈائریکٹر روب کی نے ایک بیان میں کہا کہ وہ ساحلی شہر نوسا میں دوسرے اور تیسرے ٹیسٹ کے درمیان سیریز سے وقفے کے دوران کھلاڑیوں کے رویے کی تحقیقات کریں گے۔

بی بی سی اس ویڈیو کی تصدیق نہیں کر سکا جبکہ انگلینڈ اور ویلز کرکٹ بورڈ نے کہا ہے کہ وہ ’حقائق سامنے لائے گا۔‘

بین سٹوکس نے بی بی سی سپورٹس کو بتایا کہ ’میں اس مشکل وقت سے بھاگنے والا نہیں ہوں، میں باقی میچز میں ٹیم کی بھرپور رہنمائی کروں گا۔ میں لڑکوں کو اس مشکل وقت سے گزرنے میں مدد دُوں گا۔‘

Getty Images

اپنی ٹیم کے کھلاڑیوں سے متعلق تحقیقات کے بارے میں پوچھے جانے والے سوال کے جواب میں بین سٹوکس کا کہنا تھا کہ ہماری ٹیم میں بہت سے ایسے کھلاڑی ہیں، جو تینوں فارمیٹ کھیلتے ہیں اور گھر سے باہر بہت زیادہ وقت گزارتے ہیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ یہ بہت مشکل ہوتا ہے کہ آپ ہر وقت سفر میں رہتے ہیں۔

بین سٹوکس کا کہنا تھا کہ مجھے معلوم ہے کہ لوگوں کے پاس ہمیں کہنے کے لیے بہت کچھ ہے۔ ’ہمیں اپنے گھر سے دُور رہنے کے ساتھ ساتھ کڑی نگرانی کا بھی سامنا رہتا ہے اور خاص طور پر جب چیزیں آپ کے حق میں نہ جا رہی ہوں تو صورتحال مزید پیچیدہ ہو جاتی ہے۔‘

سابق کرکٹرز کیا کہتے ہیں؟

ٹیلی گراف کے لیے اپنے کالم میں انگلینڈ کے سابق کپتان مائیکل وان نے انگلش کھلاڑیوں کا دفاع کرتے ہوئے لکھا کہ ایسا نہیں ہو سکتا کہ آپ ٹیسٹ میچز کے درمیان کھلاڑیوں کو باہر نکلنے اور ہلکی پھلکی تفریح کا موقع نہ دیں۔

سابق انگلش کپتان کا مزید کہنا تھا کہ جب میں انگلینڈ کے لیے کھیل رہا تو میں بھی ایسا ہی کرتا تھا لیکن مجھے اس بات کا بھی ادراک تھا کہ کب واپس گھر جانا ہے اور شاید بین ڈکٹ کو یہ چیز سیکھنے کی ضرورت ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ ہمیں کسی کے بارے میں فوری رائے قائم نہیں کرنی چاہیے۔ ’ہمیں یہ دیکھنا چاہیے کہ ڈائریکٹر روب کے فیصلوں، برینڈن مکولم کی کوچنگ اور بین سٹوکس کی کپتانی سے ٹیم کو کتنا فائدہ ہوا۔‘

ویبھو سوریاونشی: 50 اوورز میں 574 سکور اور 14 سالہ بلے باز کا نیا ریکارڈٹی 20 کرکٹ میں کم سکور کا نیا ریکارڈ: 10 رن پر پوری ٹیم آؤٹ پھر دو گیندوں پر دو چھکے اور میچ ختم’ملتان بوائے نے پاکستان کے لیے کر دکھایا:‘ انڈر 19 ایشیا کپ فائنل میں انڈیا کے خلاف 172 رنز بنانے والے سمیر منہاس کون ہیں؟ون ڈے کی پہلی ڈبل سنچری سمیت کرکٹ کے وہ ریکارڈ جو خواتین نے مردوں سے پہلے بنائے

مائیکل وان کے مطابق اسی طرح کھلاڑیوں کے بارے میں ہمیں یہ دیکھنا چاہیے کہ سیریز کے اختتام پر اُنھوں نے کتنے رنز بنائے اور کتنی وکٹیں لیں۔

وان کا کہنا تھا کہ وہ نہیں سمجھتے کہ بین ڈکٹ کو سامنے آنے والے شواہد کی بنا پر سزا دی جائے۔ ’یہ ایک وسیع معاملہ ہے۔ کرکٹ کے کھیل کے دوران شراب نوشی کا یہ کوئی پہلا معاملہ نہیں۔‘

سنہ 2022 میں انگلینڈ کی کپتانی سنبھالنے والے بین سٹوکس نے اپنے ساتھ پیش آنے والے واقعے اور مشکل وقت کا بھی تذکرہ کیا، جس نے اُنھیں سنہ 2018-2017 کے ایشز ٹوور سے باہر کر دیا گیا تھا۔

برسٹل نائٹ کلب کے باہر اُن پر جھگڑا کرنے کا الزام عائد کیا گیا تاہم تحقیقات کے بعد اُنھیں ان الزامات سے بری کر دیا گیا تھا۔

سٹوکس نے اپنی ذہنی صحت کو ترجیح دینے کے لیے 2021 کے موسم گرما میں کرکٹ سے پانچ ماہ کا وقفہ بھی لیا تھا۔

Getty Imagesانگلش ٹیم کے نوسا ساحل کے دورے پر تنقید

آسٹریلیا میں نیو ساؤتھ ویلز کے ناسا ساحل کا شمار دُنیا کے خوبصورت ساحلوں میں ہوتا ہے۔ یہ جگہ اپنے قدرتی حسن، نیشنل پارک اور دیگر تفریحی سرگرمیوں کی وجہ سے جانی جاتی ہے۔

لیکن آسٹریلیا سے دو میچ ہارنے کے بعد انگلش ٹیم کے اس جگہ کے دورے پر بھی مداح تنقید کر رہے ہیں۔

اطلاعات کے مطابق انگلش ٹیم کا نوسا کا دورہ ایشز ٹوور سے ایک سال پہلے ترتیب دیا گیا تھا اور دو ٹیسٹ میچز میں شکست کے باوجود اسے منسوخ نہیں کیا گیا۔

انگلینڈ کے سکواڈ نے کوئنز لینڈ کے ساحل پر چار راتیں گزاریں۔ بی بی سی سمیت متعدد ذرائع ابلاغ نے رپورٹ کیا تھا کہ کچھ کھلاڑیوں نے اس دورے کے بیشتر حصے میں شراب نوشی کی جبکہ برسبین ٹیسٹ سے قبل بھی کھلاڑی شراب نوشی کرتے رہے۔

سٹوکس کہتے ہیں کہ ’جب آپ جیت رہے ہوتے ہیں تو کوئی آپ پر اُنگلی نہیں اُتھاتا لیکن جب آپ سیریز میں تین، صفر سے پیچھے ہوں تو پھر آپ جو کچھ بھی کرتے ہیں، اس پر تنقید ہوتی ہے۔‘

گیند بلے سے لگنے کے باوجود آسٹریلوی بیٹر کو ریویو میں ناٹ آؤٹ دیے جانے پر تنازعجب ایک بیٹسمین کی وجہ سے کرکٹ بیٹ کے قوانین بدلنے پڑے’خوف زدہ کر دینے کی حد تک‘ تیز بولر جنھیں شعیب اختر جیسی شہرت نہ مل سکیدبئی میں نوکری چھوڑنے کے بعد پاکستانی ٹیم کا حصہ بننے والے عثمان طارق اور ان کے غیر معمولی بولنگ ایکشن کی کہانیویبھو سوریاونشی: 50 اوورز میں 574 سکور اور 14 سالہ بلے باز کا نیا ریکارڈکوہلی کی 49 سنچریوں کا ریکارڈ: جب سچن تندولکر نے خود کہا کہ ویراٹ ان کا ریکارڈ توڑیں گے
مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More