’ڈراک انرجی‘ میں عجیب و غریب ’تبدیلیاں‘: کیا واقعی کائنات پھر سے سِمٹ کر تباہ ہو جائے گی؟

بی بی سی اردو  |  Dec 28, 2025

KPNO/NOIRLabایریزونا کے صحرا میں ایک دوربین کائنات کی حتمی قسمت کا تعین کرنے کے لیے لاکھوں دور دراز کہکشاؤں کو ٹریک کرتی ہے

کائنات کی پراسرار قوت جسے ’ڈارک انرجی‘ کہا جاتا ہے، اس میں ہونے والی تبدیلیوں سے متعلق ایک نئی بحث شروع ہو گئی ہے۔ یہ تبدیلیاں وقت اور خلا سے متعلق ہماری موجودہ فہم اور سمجھ کو چیلنج کر رہی ہیں۔

جنوبی کوریا کی ایک ٹیم کے تجزیے سے اشارہ ملا ہے کہ کائنات کے پھیلاؤ کے بجائے کشش ثقل کے ذریعے کہکشائیں دوبارہ اکٹھی ہو سکتی ہیں، جس کے نتیجے کو ماہرین فلکیات ’بگ کرنچ‘ کہتے ہیں۔

اس تجزیے میں شامل سائنسدانوں کا ماننا ہے کہ وہ فلکیات کی سب سے بڑی دریافتوں میں سے ایک کے قریب ہیں۔

دیگر ماہرین فلکیات نے ان نتائج پر سوال اٹھایا لیکن یہ ناقدین جنوبی کوریا کی ٹیم کے دعوؤں کو مکمل طور پر رد نہیں کر سکے۔

’ڈارک انرجی‘ کیا ہے؟

ماہرین فلکیات پہلے سمجھتے تھے کہ کائنات کی توسیع، جو تقریباً 13.8 ارب سال پہلے بگ بینگ سے شروع ہوئی تھی، کشش ثقل کی وجہ سے آہستہ آہستہ سست ہو جانی چاہیے۔

پھر 1998 میں ڈارک انرجی کے شواہد دریافت ہوئے جو کائنات کی توسیع کو تیز کرنے والی قوت کے طور پر سامنے آئے۔

بہت روشن دھماکوں کے ساتھ پھٹنے والے ستاروں جنھیں ’سپرنووا‘ کہا جاتا ہے، کے مطالعے سے معلوم ہوا کہ دور دراز کہکشائیں رفتار کم کرنے کی بجائے ایک دوسرے سے دور ہو رہی تھیں۔

کچھ نظریات کے مطابق یہ مسلسل تیزی سے بڑھتی ہوئی کائنات پہلے ستاروں کو اتنا دور پھیلا سکتی تھی کہ رات کو آسمان میں تقریباً کچھ بھی نظر نہ آئے۔

NASA/ESA

یہ تنازع مارچ میں ایریزونا کے صحرا میں دوربین پر نصب ایک آلے ’ڈارک انرجی سپیکٹروسکوپک انسٹرومنٹ‘ (Desi) کے غیر متوقع نتائج سے شروع ہوا۔

ڈیسی کو ’ڈارک انرجی‘ کے بارے میں مزید دریافت کرنے کے لیے بنایا گیا تھا۔

اس نے لاکھوں کہکشاؤں کی تیز رفتاری کو نہایت باریکی سے ٹریک کیا لیکن ماہرین فلکیات کو ان نتائج کی توقع نہیں تھی۔

یونیورسٹی کالج لندن کے پروفیسر اوفر لہاو، جو ڈیسی پروجیکٹ سے وابستہ ہیں، انھوں نے بتایا کہ ڈیٹا سے اشارہ ملتا ہے کہ کہکشاؤں کی تیز رفتاری وقت کے ساتھ بدلی اور یہ ایسا ہے جو پہلے سے طے شدہ معیار سے مطابقت نہیں رکھتا۔

انھوں نے بتایا کہ ’اب جب یہ بدلتی ہوئی ڈارک انرجی اوپر نیچے ہو رہی ہے تو ہمیں ایک نیا میکانزم چاہیے اور یہ پورے فزکس کے لیے ہلچل بن سکتی ہے۔‘

پھر نومبر میں رائل ایسٹرونومیکل سوسائٹی (RAS) نے جنوبی کوریا کی ایک ٹیم کی تحقیق شائع کی جو اس نظریے کی تائید کرتی ہے کہ ڈراک انرجی کی عجیب و غریب نوعیت اور بھی عجیب ہو گئی ہے۔

سیول کی یونسی یونیورسٹی کے پروفیسر یانگ وک لی اور ان کی ٹیم نے اس قسم کے سپرنووا ڈیٹا کی طرف رجوع کیا جس نے 27سال قبل پہلی بار ڈارک انرجی ظاہر کی تھی۔

عدم سے وجود کا معمہ: بِگ بینگ سے پہلے کیا موجود تھا؟10³⁰+ 666× 10¹⁴+ 1: ایک پراسرار نمبر جسے ’شیطانی‘ تصور کیا جاتا ہےوہ ’شرمیلے‘ سائنسدان جنھوں نے کائنات کا وہ بڑا معمہ حل کیا جس کی تصدیق کے لیے مزید 50 برس انتظار کرنا پڑااربوں کلوگرام وزنی آگ کے بُلبلوں کا 3000 کلومیٹر فی سیکنڈ کی رفتار سے سفر: سورج کی انتہائی سرگرمی زمین پر کیسے اثرانداز ہو گی؟

ان ستاروں کے دھماکوں کو ایک معیاری روشنی سمجھنے کے بجائے، انھوں نے ان کہکشاؤں کی عمر کو مدنظر رکھتے ہوئے جن سے وہ آئی تھیں معلوم کیا کہ سپرنووا واقعی کتنے روشن ہیں۔

اس تبدیلی نے ظاہر کیا کہ نہ صرف وقت کے ساتھ ڈارک انرجی بدل گئی بلکہ حیرت انگیز طور پر تیز رفتاری بھی سست ہو رہی ہے۔

پروفیسر لی نے بی بی سی نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’کائنات کی تقدیر بدل جائے گی، اگر ڈارک انرجیمستقل نہیں اور کمزور ہو رہی ہے، تو یہ جدید کائنات کے پورے نظریے کو بدل دے گا۔‘

اگر جیسا کہ پروفیسر لی کے نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ قوت جو کہکشاؤں کو ایک دوسرے سے دور دھکیل رہی ہے، وہ کمزور ہو رہی ہے تو ایک امکان یہ ہے کہ یہ اتنی کمزور ہو جائے کہ کشش ثقل کہکشاؤں کو دوبارہ ایک ساتھ کھینچنا شروع کر دے۔

پروفیسر لی کہتے ہیں کہ ’کون سا نتیجہ جیتے گا، یہ ڈراک انرجی کی اصل نوعیت پر منحصر ہے، جس کا جواب ہمیں ابھی تک معلوم نہیں۔‘

لیکن پروفیسر لی کے دعوے اس شعبے میں کام کرنے والے کئی سینیئر ماہر فلکیات کو بالکل پسند نہیں آئے۔

کیمبرج یونیورسٹی کے پروفیسر جارج ایفستاتھیو کہتے ہیں کہ ’میرا خیال ہے کہ یہ صرف سپرنووا کی پیچیدہ تفصیلات کی عکاسی کر رہا ہے۔‘

’عمر کے ساتھ تعلق زیادہ مضبوط نہیں، مجھے تو یہ نظریہ کمزور لگتا ہے۔‘

عام رائے یہ ہے کہ کائنات اب بھی تقریباً غیر متغیر ڈارک انرجی کے ساتھ پھیل رہی ہے لیکن پروفیسر لی ایسی تنقیدوں کا سختی سے جواب دیتے ہیں۔

وہ کہتے ہیں کہ ’ہمارا ڈیٹا 300کہکشاؤں پر مبنی ہے۔ تقریبا ایک ٹریلین میں ایک امکان ہے کہ یہ محض اتفاق ہو۔ لہٰذا میں محسوس کرتا ہوں کہ ہماری تحقیق بہت بہت اہم ہے۔‘

Marilyn Sargent/Berkeley Labاس دوربین کے اندر موجود آلہ ایک وقت میں 5000 کہکشاؤں کی نقل و حرکت ٹریک کر سکتا ہے

جنوبی کوریا کے نتائج کے بعد دو ٹیموں نے کچھ سپرنووا کی چمک کا دوبارہ جائزہ لیا۔

انھوں نے ایک پرانے مطالعے کو دیکھا جو مارچ کے ڈیسی نتائج میں شامل تھا، جس نے سارا ہنگامہ شروع کیا۔ انھوں نے مارچ کے نتائج کی دوبارہ جانچ کے لیے ایسا کیا کیونکہ یہ دعویٰ کہ ڈارک انرجی بدل رہی ہے، بہت متنازع تھا۔

دونوں ٹیموں نے اصل اشاروں سے تھوڑا پیچھے ہٹ کر بات کی لیکن تفصیلی جانچ کے بعد بھی یہ اشارے ختم نہیں ہوئے۔

تو نتیجتا اس بات پر پرجوش اور کبھی کبھار متنازع بحث جاری رہے گی کہ آیا کائنات ہمیں اپنی اصل فطرت کے بارے میں نرمی سے سرگوشی کر رہی ہے یا ماہرین فلکیات آسمانی بھوتوں کا پیچھا کر رہے ہیں۔

اس موضوع پر سینکڑوں سائنسی مقالے شائع ہو چکے ہیں اور ماہرین فلکیات اس بات پر منقسم ہیں کہ ان کے خیال میں بہترین وضاحت کیا ہے۔

رائل ایسٹرونومیکل سوسائٹی (RAS)کے ڈپٹی ڈائریکٹر پروفیسر رابرٹ میسی کے مطابق یہ کوئی بری بات نہیں۔

وہ کہتے ہیں کہ ’کون نہیں چاہتا کہ یہ سمجھ سکے کہ کائنات کیسے ختم ہو گی اور کیسے شروع ہوئی؟ انسان ہمیشہ اس میں دلچسپی رکھتے ہیں، چاہے آپ اسے مذہبی نقطہ نظر سے لیں یا سائنسی نقطہ نظر سے۔‘

’یہ سوچ پانا کہ اچھا تو اربوں سال میں چیزیں اسی طرح ختم ہوں گی، کیا یہ غیر معمولی نہیں ہو گا؟‘

اربوں کلوگرام وزنی آگ کے بُلبلوں کا 3000 کلومیٹر فی سیکنڈ کی رفتار سے سفر: سورج کی انتہائی سرگرمی زمین پر کیسے اثرانداز ہو گی؟ستارے میں جوہری دھماکہ، اپنے مدار سے کروڑوں میل دور نکل گیابلیک ہولز سے متعلق سٹیفن ہاکنگ کی قبر پر لکھا وہ فارمولا جو انھیں نوبل انعام دلا سکتا تھا60 کلومیٹر چوڑا شہاب ثاقب جس کے گرنے سے زمین پر 500 کلومیٹر کا گڑھا بنا، سمندر اُبل پڑے مگر جانداروں کو زندگی ملیعدم سے وجود کا معمہ: بِگ بینگ سے پہلے کیا موجود تھا؟وہ ’شرمیلے‘ سائنسدان جنھوں نے کائنات کا وہ بڑا معمہ حل کیا جس کی تصدیق کے لیے مزید 50 برس انتظار کرنا پڑا
مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More