کرونا کی وبا نے پاکستان بھر کے شہریوں پر ڈر کے ایسے اثرات چھوڑے ہیں کہ منگل کی رات کو لاک ڈاون کے دوران لوگوں نے آذانیں دینا شروع کر دیں۔رات 11 بجے کے قریب پاکستان کے آبادی کے لحاظ سے سب سے بڑے صوبے پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں اچانک مساجد کے سپیکروں سے آذانوں کا سلسلہ شروع ہو گیا۔جس کے بعد دیکھتے ہی دیکھتے لوگ گھروں کی چھتوں پر چڑھ گئے اور آذان کی آواز میں آواز ملا کر ساتھ دیتے نظر آئے۔مزید پڑھیںپاکستان آنے والوں کے لیے کورونا ٹیسٹ لازمی قرارNode ID: 465381صدر پاکستان اور وزیرخارجہ کے کورونا ٹیسٹ منفیNode ID: 466901مقامی پروازیں بند کرنے فیصلہ، اسلام آباد میں جزوی لاک ڈاؤنNode ID: 466926
گلبرگ، فیصل ٹاون، جوہر ٹاون، شاہدرہ، ماڈل ٹاون سمیت سبھی علاقوں میں مشترکہ آذانیں سنی گئیں۔ اسی طرح پنجاب کے دیگر شہروں جیسا کہ فیصل آباد، راولپنڈی، گوجرانوالہ، سرگودھا سے بھی اسی طرح کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔خیال رہے کہ مسلمان اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ کسی بھی ناگہانی آفت یا وبا کے دنوں میں اس طرح آذان دے کر خدا سے وباء سے بچاؤ کی مدد مانگی جاسکتی ہے۔لاہور میں لوگ اپنے گھروں کی چھتوں پر جمع رہے اور آذان کے علاوہ توبہ استغفار کرتے بھی دکھائی دیے۔ دوسری طرف لاک ڈاون کی صورت حال میں 80 سے زائد مقامات پر پولیس نے ناکے لگا رکھے ہیں اور لوگوں کی نقل و حرکت انتہائی محدود کر دی گئی ہے۔ملک کے دیگر صوبوں سے بھی آذانوں کے اس سلسلے کی خبریں موصول ہو رہی ہیں۔ کوئٹہ میں اردو نیوز کے نامہ نگار زین الدین کے مطابق صوبہ بلوچستان میں بھی منگل کی شب مسجدوں سے آذانیں دی گئیںسبی، خضدار، حب اور بلوچستان کے کچھ دیگر شہروں میں بھی مساجد کے سپیکروں سے رات گئے غیر معمولی آذانیں سنیں گئیں۔اسی طرح صوبہ خیبر پختونخواہ سے بھی کئی افراد نے سوشل میڈیا پر ایسی ویڈیوز شیئر کی ہیں جن میں دیکھا جاسکتا ہے پشاور اور دیگر شہروں سے بدھ کی رات لوگوں نے کورونا سے بچاؤ کے لئے خدائی مدد حاصل کرنے کے بے وقت آذانیں دیں۔ مسلمانوں کے عقیدے کے مطابق وبا یا کسی بھی عذاب سے بچاو کے لئے دی جانے والی آذان کسی بھی وقت دی جا سکتی ہے اور یہ نماز کے لئے نہیں ہوتی۔ادھر کراچی میں اردو بنوز کے نامہ نگار توصیف رضی ملک کے مطابق شہر کے مختلف علاقوں کی مساجد سے رات گئے آذانوں کی آوازیں سنائی دیں جس کے بعد لوگ گھروں کی چھتوں پر چڑھ گئے۔