برطانوی میڈیا کے مطابق برطانوی شاہی خاندان کی ملکہ الزبتھ دوم پرنس ولیم کی کیٹ مڈلٹن سے شادی کے خلاف تھیں اور کیٹ کے بطور شاہی خاندان کی بہو سے منسلک ہونے پر خوش نہیں تھیں۔
ملکہ برطانیہ اور بادشاہ فلپ دونوں کی جانب سے اس شادی کو لے کر شدید شکوک و شبہات کا اظہار کیا گیا تھا۔
شاہی سوانح نگار کیٹی نکول کے مطابق ملکہ برطانیہ کو خدشات لاحق تھے کہ آیا کیتھرین مڈلٹن آنے والے وقت میں برطانیہ کی ملکہ بننے کے لئے موزوں ثابت ہوں گی یا نہیں۔
کیٹی نکول نے اپنی ایک لکھی ہوئی کتاب میکنگ آف رائل رومینس میں کہا کہ ملکہ البزتھ کو شدید خدشات لاحق تھے کہ شہزادہ ولیم اور کیٹ کی منگنی کی خبر عام ہونے سے قبل کیٹ کو خود کوئی نوکری کرنے اور اپنی ایک الگ پہچان اور مقام بنانے کی ضرورت ہے۔
شاہی سوانح نگار کا کہنا تھا کہ ملکہ البزتھ شاہی خاندان کی ایک ذمہ دار اور محنتی فرد ہیں، ادھیڑ عمری کے باوجود وہ شاہی خاندان کے مستقبل کے لئے معاملات کو بہت اچھی طرح سنبھال رہی ہیں۔
شاہی سوانح نگار کیٹی نکول کے مطابق شاہی خاندان کے دوسرے افراد کی جانب سے کہا گیا تھا کہ کیتھرین کا ایک سادہ سے خاندان سے تعلق ہے اور اُن کا شاہی خاندان سمیت پیشہ ورانہ زندگی سے متعلق کوئی تجربہ بھی نہیں، ایسی خاتون کا ملکہ بن جانے سے متعلق شاہی خاندان کے متعدد افراد کو خدشات لاحق تھے۔
واضح رہے کہ شہزادہ ولیم اور کیتھرین مڈلٹن کی 2010 میں منگنی ہوئی تھی جبکہ 2011 میں دونوں رشتہ اذدواج میں منسلک ہو گئے تھے، ان کا ایک بیٹا شہزادہ جارج اور شہزادی شارلوٹ ہیں۔
خیال رہے کہ برطانیہ کے شاہی خاندان سے متعلق کئی خبریں میڈیا پر گردش کرتی ہیں کیونکہ لوگ ان کے بارے میں جاننے کے لئے دلچسپی بھی ظاہر کرتے ہیں۔