وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس میں ’کشمیر کے حوالے سے قرارداد‘کی منظوری کشمیری عوام اور پاکستان کےاصولی موقف کی فتح ہے۔تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کے نمائندہ خصوصی برائے مذہبی ہم آہنگی و مشرقِ وسطیٰ علامہ طاہر اشرفی نے وزارت خارجہ میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی ۔ملاقات میں نائجر میں منعقدہ او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس اور اس کے ثمرات کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔وزیر خارجہ نے کہا پاکستان او آئی سی کا بانی رکن ہونے کے ناطے اسے مسلم امہ کو درپیش مسائل کے حل کے لیے اہم فورم سمجھتا ہے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہندوستان کی خواہش اور کوشش کے باوجود او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے سنتالیسویں اجلاس میں مسئلہ کشمیر کی گونج سنائی دیتی رہی ۔انہوں نے مزید کہا کہ او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس میں ’کشمیر کے حوالے سے قرارداد‘کی منظوری کشمیری عوام اور پاکستان کےاصولی موقف کی فتح ہے۔وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس کے موقع پر میری بہت سے اسلامی ممالک کے وزرائے خارجہ سے ملاقاتیں ہوئیں ۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ان ملاقاتوں میں بھی ہم نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور بھارتی ریاستی دہشت گردی کے معاملے کو اٹھایا آئندہ بھی ہر فورم پرکشمیریوں کے جائز حق ’حق خود ارادیت‘کا مقدمہ لڑتے رہیں گے ۔انہوں نے کہا کہ اسلاموفوبیا کے بڑھتے ہوئے رجحان کے خلاف ہماری قرارداد کو متفقہ طور پر منظور کیا گیا اور مسلم ممالک کی جانب سے ہمارے موقف کو پذیرائی حاصل ہوئی ۔اس موقع پر علامہ طاہر اشرفی نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر اور اسلاموفوبیا کے حوالے سے او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس میں قراردادوں کا متفقہ طور پر منظور ہونا پاکستان کی اہم سفارتی کامیابی ہے ۔مولانا طاہر اشرفی نے موثر سفارتی کاوشیں بروئے کار لانے اور کشمیریوں کا مقدمہ او آئی سی سمیت اہم عالمی فورمز پر بہترین انداز میں لڑنے پر وزیر خارجہ کو مبارکباد پیش کی۔ -->