امریکہ کے صدر ٹرمپ کے مواخذے کے حوالے سے کارروائی کا سامنا ہے کیونکہ کچھ دیر قبل امریکی ایوان نمائندگان میں کارروائی کا آغاز ہو گیا ہے اور اس وقت ایوان نمائندگان میں ارکان کے درمیان بحث جاری ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کو کیپٹل ہل پر حملے کا ذمہ دار قرار دیا جائے۔امریکی میڈٰیا کی جانب سے بحث کے آغاز پر ہی بتایا گیا کہ ری پبلکن مواخذے سے متعلق مضامین کی حمایت کر سکتے ہیں۔مواخذے کے لیے ضابطہ آرٹیکل کی منظوری ہو چکی ہے۔ مواخذہ آرٹیکل میں کہا گیا ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ ریاست کے خلاف لوگوں کو تشدد پر ابھارنے اور بدعنوانیوں کے جرائم میں ملوث پائے گئے ہیں۔مضمون کے مطابق ٹرمپ کے بیانات کی وجہ سے کیپٹل ہل پر حملہ ہوا اور انتخابی نتائج کو ختم کرنے کے لیے دباؤ ڈالا گیا۔منگل کو امریکی ایوان نمائندگان میں صدر ٹرمپ کو 25 ویں آئینی ترمیم کے ذریعے ہٹانے کی قرارداد 223 ووٹوں کے بعد منظور کر لی گئی تھی جبکہ قراداد کی مخالفت میں 205 ووٹ پڑے تھے۔مواخذہ آرٹیکل کے مطابق ٹرمپ کے بیانات کی وجہ سے کیپٹل ہل پر حملہ ہوا (فوٹو: اے ایف پی)یہ قرارداد ڈیموکریٹ رکن جیمی راکسن کی جانب سے پیش کی گئی تھی جس میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ نائب صدر مائیک پنس سیکشن فور کے تحت اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے صدر ٹرمپ کو نااہل قرار دیں۔جس پر مائیک پنس کی جانب سے سپیکر نینسی پلوسی کو لکھے خط میں صدر کو عہدے سے ہٹائے جانے سے انکار کیا گیا کہ اس سے غلط روایات چل نکلیں گی۔اس انکار کے ساتھ ہی مواخذے کی کارروائی ہونے کا امکان روشن ہو گیا تھا اور آج اس کے تحت ہی کارروائی ہو رہی ہے۔46 ویں امریکی صدر منتخب ہونے کے بعد جو بائڈن کی تقریب حلف برداری 20 جنوری کو واشنگٹن ڈی سی میں ہو گی۔