بچوں کو الٹا کھڑا ہونا سکھاتے ہیں کیونکہ ۔۔ چائنہ میں بچوں کودردناک ٹریننگ کیوں دی جاتی ہے؟

ہماری ویب  |  Aug 17, 2022

آپ نے اکثر چین جاپان اور دوسرے ممالک میں چھوٹے چھوٹے بچوں کو ایسی خطرناک اور دل دہلا دینے والی ٹریننگ کرتے دیکھا ہوگا جسے دیکھ کر ہوش اڑ جاتے ہیں۔ ان بچوں کو یہ ٹریننگ کیوں دی جاتی ہے۔ شاؤلن کنگ فو کسے کہتے ہیں، کیا اس کا تعلق کسی خاص مذہب سے ہے اور کنگ فو بچے کس قدرطاقتور ہوتے ہیں ؟ یہ ہم یہاں جانیں گے۔

شاؤلن کنگ فو کیا ہے؟

یہ خطرناک ترین جسمانی ٹریننگ ہوتی ہیں، اس کو کس عمر سے کیا جاتا ہے۔ یہ قدیم زمانے سے کی جاتی ہیں، لڑائی کے ایک مخصوص انداز کو شاؤلن کنگ فو کہا جاتا ہے۔ شاؤلن ووشو،شاؤلن، لڑائی کا سب سے بڑا اور مشہور اور قدیم انداز ہے۔ کنگ فو، چانگ فلسفہ اور مارشل آرٹ کو یکجا کر کے بنا ہے، اس کی 1500 سال پرانی تاریخ ہے۔ چین کے ایک صوبے حینان کے شاؤلن مندر میں اس کی ابتداء ہوئی تھی اور اسے تیار کیا گیا تھا، جو کہ کنگ فو نامی شخص نے یہ مشق شروع کی تھی، یہ انتہائی خطرناک ٹریننگ ہوتی ہے جو بچوں کو اذیت دے کر کی جاتی ہے مگر اس ٹریننگ کے بعد بچے سخت جان اور انتہائی مضبوط ہو جاتے ہیں۔ مارشل آرٹ کی ابتداء بھی یہیں سے ہوئی اور شاؤلن کنگ فو کو مارشل آرٹ کا باپ مانا جاتا ہے۔

تاریخ کا مطالعہ کیا جائے تو پتہ چلتا ہے کہ دنیا کے سب سے حیرت انگیز لڑائی کے انداز ہندوستان سے شروع ہوئے تھے۔ لیکن ہندوستان کی تاریخ میں بھی شاؤلن کنگ فو سے زیادہ سخت لڑائی کی مشق اور طریقہ نہیں ملتا۔ کنگ فو کا مطلب ہے ٹریننگ ۔

کنگ فو کی ہرشکل کے اپنے اصول اور تکنیکس ہیں، یہ اپنی چالبازی اور انتہائی تیزرفتاری کے لئے مشہور ہے۔ یہ کراٹے اور مارشل آرٹ کی ایک شکل ہے۔ چین اور جاپان کی فلموں میں اب یہی انداز دکھایا جاتا ہے۔ فلموں اور ٹی وی کی وجہ سے اب لوگ اسے سمجھنے اور پسند کرنے لگے ہیں۔ کنگ فواور کراٹے میں فرق لوگوں نے بروس لی کی فلموں سے جانا۔ ان کے مختلف یونیفارمز ہوتے ہیں۔ کراٹے اور مارشل آرٹ کے لباس میں مختلف رنگوں کی بیلٹس طالبعلم کی مہارت کا پتہ دیتی ہیں، اس یونیفارم میں جوتے نہیں ہوتے۔ جبکہ کنگ فو میں مخصوص انداز کے جوتے بھی شامل ہیں۔

شاؤلن کنگ فو زیادہ تر بدھ مت مذہب کے لوگ کرتے ہیں لیکن اس لڑائی کے انداز کا اس مذہب سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ یعنی یہ بدھ مت مذہب کی کوئی رسم یا رواج نہیں ہے۔ یہ چھوٹی ہی عمر میں بچوں میں ٹریننگ شروع کردی جاتی ہے۔ یہ سخت ترین ٹریننگ ہوتی ہے جس میں بچوں کو پورا پورا دن ایک ہی انداز میں کھڑا یا لٹکایا یا بٹھایا جاتا ہے ، جسم کو توڑ مروڑ کر رکھنے کے مختلف انداز سکھائے جاتے ہیں، جس کی وجہ سے بچے شروع سے ہی سخت جان ہوجاتے ہیں اور اس انداز میں مہارت حاصل کر لیتے ہیں۔ چاہے کوئی بھی موسم ہو یا کوئی بھی مرحلہ اس ٹریننگ کو پورا کروایا جاتا ہے۔ جس سے گزر کر بچے انتہائی مضبوط اور بہترین فائٹر بنتے ہیں۔ چائنہ میں یہ اسکولوں میں بھی ٹریننگ دی جاتی ہے اور مختلف مندروں میں بھی۔ جو بھی اس کو حاصل کرنا چاہے اس کو یہ سوچ لینا چاہیے کہ اس سے گزرنا ہر کسی کے بس کی بات نہیں ۔ گو کہ یہ بچے کرتے ہیں لیکن یہ حقیقتاً بچوں کا کھیل نہیں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More