پڑھی لکھی اور دولت مند تھیں لیکن اپنوں نے دھوکہ دیا ۔۔ سڑکوں اور گاڑی میں رہنے والی عذرا آپا انتقال کر گئیں

ہماری ویب  |  Oct 04, 2022

عذرا آپا جس کے پاس ہائی پروفائل بینکنگ کیرئیر کے ساتھ نو ماسٹرز کی ڈگریاں تھیں وہ کار میں ہی ایک اذیت ناک زندگی گزارنے پر مجبور تھیں۔ گذشتہ روز صارم برنی ٹرسٹ کی طرف سے ایک وڈیو ریلیز کی گئی جس میں یہ اطلاع دی گئی کہ ان کا انتقال ہوگیا ہے۔

ایگزیکٹو کیرئیر سے لطف اندوز ہونے کے بعد لاہور کی سڑکوں پر انتہائی تکلیف دہ زندگی گزارنے کے باوجود اس خاتون کو یقین تھا کہ اللہ تعالیٰ ناخوشگوار دن ختم کر دے گا۔ عذرا نے اپنی زندگی کا ایک بڑا حصہ لندن میں بینک آف کریڈٹ اینڈ کامرس انٹرنیشنل( بی سی سی آئی) میں اہم عہدوں پر خدمات انجام دیتے ہوئے گزارا۔ 1991 میں بینک بند ہونے کے بعد وہ پاکستان واپس آگئیں۔

بی سی سی آئی ایک بین الاقوامی بینک تھا جس کی بنیاد 1972 میں ایک پاکستانی فنانسر آغا حسن عابدی نے رکھی تھی۔ بینک لکسمبرگ میں رجسٹرڈ تھا جس کے ہیڈ آفس کراچی اور لندن میں ہیں۔ کھلنے کے ایک دہائی بعد، بی سی سی آئی کی 78 ممالک میں 400 سے زیادہ شاخیں اور 20 بلین امریکی ڈالر سے زیادہ کے اثاثے تھے، جس کی وجہ سے وہ دنیا کا ساتواں بڑا نجی بینک بنا۔ مالی بدعنوانی کے الزامات کے بعد اسے بند کر دیا گیا تھا۔

سابق بینکرکا یہ کہنا تھا کہ ان کا تعلق ایک معروف گھرانے سے ہے اور ان کی پاکستان مسلم لیگ نواز کے صدر شہباز شریف کی اہلیہ تہمینہ درانی سمیت مشہور شخصیات سے دوستی ہے۔

آصف علی زرداری کے والد مرحوم حاکم علی زرداری سمیت کئی پاکستانیوں نے قرض حاصل کرنے کے لیے ان سے رابطہ کیا جب وہ دفتر میں تھیں۔ بوڑھی عورت نے کہا کہ انہوں نے حاکم علی کی قرض کی درخواست مسترد کر دی تھی۔

عذرا کا کل اثاثہ پلاسٹک کے تھیلوں میں پیک کپڑوں اور دیگر اشیا سے بھری ایک گاڑی تھی۔ بدلتے موسموں کے درمیان اس نے اپنے دن اور راتیں فور وہیلر میں گزاریں کیونکہ اس کے پاس کوئی گھر نہیں تھا۔

اس نے اپنے خوشگوار ماضی کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ جب میں لندن میں تھی تو میرے پاس دو فارم ہاؤس تھے۔ بینک بند ہونے کے بعد وہ پاکستان واپس آگئی جہاں اس نے کاروبار شروع کیا لیکن ایک جعلساز نے اسے لوٹ لیا جس سے وہ کسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہوگئی۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ چھ ماہ سے نہیں نہائیں، باتھ روم کے لئے ایک مسجد کا غسل خانہ استعمال کرتی تھیں۔ اور کھانے کے لئے آس پاس کے لوگ کچھ دے جاتے ہیں۔

پی سی بی کے سابق چیئرمین شہریار خان کی رشتہ دار ہونے کا دعویٰ کرنے والی افسردہ بوڑھی خاتون کا کہنا تھا کہ جب غربت آپ کو گھیر لے تو آپ سے کوئی تعلق نہیں رکھتا۔ خاتون کے مطابق پاکستان کے معروف سیاستدان غلام مصطفی کھر ان کے گود لیے ہوئے بھائی ہیں اور لندن میں ان کے ساتھ رہتے تھے۔

اپنی تعلیم کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں عذرا نے کہا کہ اس نے مختلف مضامین میں نو ماسٹرز کی ڈگریاں حاصل کیں اور 700 سے زائد کورسز مکمل کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں نے کئی ممالک کا سفر کیا ہے اور ایگزیکٹو لائف کا لطف اٹھایا ہے اور میری کوئی خواہش پوری ہونے کی خواہش نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ میں دوبارہ پیسے جمع کر کے ایک گھر کرائے پر لوں گی اور اپنا کام شروع کروں گی۔

"مجھے یقین ہے کہ اللہ مشکل حالات کا رخ موڑ دے گا اور مجھے دوبارہ وہ مقام مل جائے گا جہاں میں ماضی میں تھی،"

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More