اتنی نفرت ہوئی کہ گھر چھوڑنے کی دھمکی دے دی۔۔ بیٹے کی طبیعت خراب ہونے پر اجے نے کاجول کو کیا کہا تھا؟ دونوں کی زندگی کے تلخ واقعات

ہماری ویب  |  Mar 18, 2023

مشہور اداکاروں کی زندگی اکثر گہما گہمی اور مصروفیت کی چکی میں پسی رہتی ہے، لیکن یہی اداکار جب والدین بن جاتے ہیں، تو ان کے لیے بھی مشکل کھڑی ہو جاتی ہے۔

ہماری ویب ڈاٹ کام کی اس خبر میں آپ کو اجے دیوگن اور کاجول سے متعلق دلچسپ معلومات فراہم کریں گے۔

اداکارہ کاجول اور اجے دیوگن کا شمار بالی ووڈ کی ان جوڑیوں میں ہوتا ہے، جو کہ آج تک ایک دوسرے کا ساتھ نبھاتے نظر آ رہے ہیں، لیکن اس سب میں ان کی زندگی میں ایسے کئی اتار چڑھاؤ آئے، جب دونوں نے الگ ہونے کا سوچا۔

لیکن 1999 میں جب کاجول اور اجے کی شادی ہوئی، تو اس وقت صورتحال کچھ یوں تھی کہ دونوں کے گھر والے بچوں کی شادی پر راضی نہ تھے، یہاں تک کہ کاجول کے والد نے 1 ہفتے تک مجھ سے بات چیت بند کر دی تھی۔

والد کا موقف تھا کہ تم اتنی کم عمر میں شادی کیوں کرنا چاہتی ہو؟ جبکہ تمہارا کیرئیر بھی اس وقت آسمان کی اونچائی کو چھو رہا ہے۔

لیکن دونوں کی زندگی میں ایک لمحہ ایسا آیا تھا جب کاجول اجے کی وجہ سے گھر چھوڑنے والی تھیں، ہوا کچھ یوں تھا کہ بھارتی سوشل میڈیا ویب سائٹ کے مطابق ونس اپان آ ٹائم ان ممبئی کی شوٹنگ کے دوران اداکارہ کنگنا رناوت اے دیوگن کے کافی قریب آ گئی تھیں، جس پر کاجول بالکل بھی خوش نہیں تھیں۔

کاجول کی جانب سے کنگنا سے دور رہنے یا پھر زندگی سے چلے جانے تک کی دھمکی دی گئی تھی، جس کے بعد معاملات سنبھلے۔

کاجول اپنے بچوں سے بے انتہا محبت کرتی ہیں، انہیں کب کس وقت میڈیا کے سامنے آنا ہے، بیٹی کو کیا پہننا ہے اور یہاں تک کہ بیٹی کی بیرون ملک پڑھائی کا معاملہ ہی کیوں نہ ہو، اداکارہ اپنی بیٹی اور بچوں کو ہر لمحہ سپورٹ کرتی دکھائی دی ہیں۔

تاہم جب بیٹا بیمار تھا، تو وہ تقریب چھوڑ کر خود گاڑی چلا کر بیٹے کے پاس پہنچی تھی، اس وقت اجے دیوگن بیٹے کے پاس تھے، تاہم بیٹے کی طبیعت زیادہ بگڑنے پر ماں سے رہا نہ گیا اور وہ فورا گھر پہنچی، جبکہ اسی دوران اداکارہ کے چہرے پر تکلیف اور پریشانی بھی عیاں تھی۔

یہاں تک کہ فون پر والد بیٹے کی طبیعت کے حوالے سے بھی کاجول کو لمحہ بہ لمحہ اپڈیٹ کر رہے تھے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More