امی نے میرا ہاتھ زور سے پکڑا اور دم توڑ گئیں ۔۔ سعود قاسمی کے والد نے 25 حج کیے مگر پاکستان سے کیوں چلے گئے تھے؟ اداکار اپنے والدین کا آخری وقت بتاتے ہوئے رو پڑے

ہماری ویب  |  May 26, 2023

پاکستانی شوبز انڈسٹری کا ایک بڑا نام سعود قاسمی جو گذشتہ 20 برس سے زیادہ انڈسٹری سے منسلک ہیں۔ پہلے صرف ایک اداکار کے طور پر ابھرے اور اس کے بعد انہوں نے نہ صرف اپنی آواز کا جادو جگایا بلکہ اپنے فن سے بھی ہر کسی کا دل جیتا۔ سعود اب ایک ہدایتکار بھی ہیں اور ڈائریکٹر بھی۔ سعود اور جویریہ کو سب ہی جانتے ہیں لیکن سعود کے خاندانی پس منظر کو کم ہی لوگ جانتے ہیں۔ ان کے والد اسلامی اسکالر مولانا ظاہر قاسمی تھے۔ جنہوں نے ریڈیو پاکستان سے پہلی مرتبہ کلمہ پڑھ کر اپنی قرآت شروع کی۔ مولانا ظاہر قاسمی نے اپنی زندگی میں 500 مرتبہ ریڈیو پاکستان کے پلیٹ فارم سے قرآن پاک کی تلاوت کی جس کو دنیا بھر میں سنا اور پسند کیا جاتا تھا۔

سعود نے حالیہ انٹرویو میں اپنے والدین سے متعلق بات کرتے ہوئے بتایا کہ ابو امی کی شادی کے بعد 4 سال تک اولاد نہ ہوئی تو میری ماں خود میرے ابو کا رشتہ دادی کے ساتھ لے کر جاتی اور لڑکیاں دیکھتی تھی کیونکہ دادی نے کہا کہ اولاد نہیں ہو رہی تو دوسری شادی کرلو، میری ماں بہت صابر تھی پہلے کے دور کی تھیں نہ کچھ زیادہ بولتی تھیں اور نہ زیادہ بات کرتی تھیں۔ لیکن جب دادا کو معلوم ہوا کہ دادی رشتہ دیکھ رہی ہیں تو انہوں نے امی کے سر پر ہاتھ رکھا اور کہا کہ ابھی تو وقت ہے اللہ خود کرم کرے گا اور وہی ہوا اس کے کچھ وقت بعد اللہ نے امی ابو کو اولاد دی۔ ہم 10 بھائی بہن ہیں اور 1 بھائی کا انتقال ہوگیا تھا۔ ہم مکمل 11 تھے لیکن اللہ کی مرضی اس نے 1 بھائی واپس لے لیا۔ ہم نے اپنے والدین سے ہر چیز کا سلیقہ سیکھا۔ امی ابو نے ہمیں وقت دیا، ہماری تربیت کی، ہمیں پڑھایا لکھایا سمجھایا۔

میری بڑی بہن پاکستان کی سب سے پہلی قارعہ ہیں جس نے غیر ملک میں جا کر قرات میں دوسری پوزیشن حاصل کی تھی۔ والد کچھ ہی وقت یہاں پاکستان میں رہے یہاں کی خدمت کی یہاں کے تمام تر بڑے سیاستدان کے ساتھ اٹھنا بیٹھنا تھا۔ سب ہمارے گھر آتے تھے۔ امی ایک وقت میں اضافی 25 لوگوں کا کھانا بناتی تھیں۔ گھر میں مہمان نوازی بہت ہوتی تھی۔ پھر ہم لوگ امریکہ میں شفٹ ہوگئے تھے اور سب بھائی بہن وہیں رہتے تھے۔ ہم سب مل جل کر گھر کا کام بھی خود کرتے تھے۔ ہم 8 بھائی ہیں اور ہماری دو بہنیں ہیں۔ میں 9 ویں نمبر پر ہوں۔ ابو کی موت سے پہلے شاید ان کو علم ہوگا اس بات کا یا نہیں اس پر کچھ کہا نہیں جا سکتا لیکن ابو نے ایک دن سب کو بلایا اور کہا جو میں کہہ رہا ہوں وہ ریکارڈ کرلو ہم نے کیسٹ میں ریکارڈ کرلیا اور اسی رات بھائی سے ابو نے کہا ہسپتال چلو اور صبح فجر کے وقت ان کے انتقال کی خبر آگئی جبکہ ابو بالکل بیمار نہیں تھے۔ انہوں نے اپنی زندگی میں 25 حج اور لاتعداد عمرے کیے۔ امامِ کعبہ کو پہلی مرتبہ پاکستان میں میرے والد نے ہی مدعو کیا تھا۔

ابو کی موت کے 1 سال بعد ہی امی کا انتقال ہوگیا تھا اور ہمیں امی کی موت سے 6 ماہ قبل پتہ چلا کہ ان کو جگر کا کینسر ہے۔ اس وقت امی امریکہ میں تھیں اور میں اپنی بیوی کے ساتھ پاکستان سے امریکہ گیا اور ہم سب وہیں تھے امی کے پاس ہم نے ایک وقت بھی ان کو اکیلا نہ چھوڑا اور پھر جنت کی پیدائش ہوئی، جنت کا عقیقہ کیا اس میں بھی امی میرے ساتھ تھیں۔ میں نے ان کو اکیلا نہ چھوڑا۔ جس دن امی کا انتقال ہوا، اس دن وہ ٹھیک تھیں، مرنے سے پہلے انہوں نے میرا ہاتھ پکڑا اور بس ان کا دم نکل گیا۔ بہت مشکل سے ماں کی اور باپ کی موت کے بعد خود کو سنبھالا۔ میں اپنی بیٹی جنت سے اسلیے بھی زیادہ محبت کرتا ہوں کیونکہ مجھے اس میں اپنی ماں نظر آتی ہے، وہ آئی تو امی گئیں۔ جنت بالکل امی کی طرح خاموش مزاج ہے، زیادہ نہیں بولتی۔ چُپ رہتی ہے، مسکراتی رہتی ہے کسی کے ساتھ بحث نہیں کرتی، نہ لڑائی کرتی۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More