اپنے لیئے تو ہر کوئی جیتا ہے لیکن دوسروں کیلیئے جینے اور دل سے بغیر کسی مفاد کے ان کی مدد کرنے والے لوگ اس دنیا میں بہت ہی کم ہیں۔ ایسے لوگ جہاں دوسروں کی خوشی کا سبب بنتے ہیں وہیں یہ خود بھی دلی طور پر خوشحال محسوس کرتے ہیں۔
دنیا میں ایسے کئی افراد ہیں جو معذوری کے سبب اپنی پڑھائی کیلیئے جدوجہد کر رہے ہوتے ہیں، جیسے کہ بینائی سے محروم بہت سے طلبا امتحانات لکھنے کے لیے اسکرائب (ایسا شخص جو معذور افراد کی طرف سے پرچہ حل کرے) کی تلاش کرتے ہیں جو اس کام میں ان کی مدد کرے۔
عموماً اسکرائب کو اس ذمہ داری نبھانے پر حکومت کی طرف سے پیسے ملتے ہیں لیکن کچھ خدا ترس لوگ اسے رضاکارانہ طور پر بھی انجام دیتے ہیں۔ ایسی ہی بھارت سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون پُشپا ہیں، جو گزشتہ 16 سال سے بغیر کسی فیس کے نابینا افراد کے پیپرز خود لکھتی ہیں۔
یہ کہانی تب شروع ہوئی جب 2007 میں بنگلور میں ایک نابینا شخص نے پُشپا سے سڑک پار کرنے کے لیے مدد مانگی، جب انہوں نے اس شخص کو سڑک پار کروا دی تو اس نابینا شخص نے پُشپا سے ایک اور درخواست کی جس نے ان کی زندگی بدل دی۔
پُشپا بتاتی ہیں کہ، اس نابینا شخص نے مجھ سے کہا کہ کیا آپ امتحان میں میرا پیپر لکھ دیں گی؟ جس پر میں نے ہاں بول دیا۔ پہلی بار یہ کام کرکے مجھے کافی خوشی ہوئی، اس کے بعد نابینا افراد کی مدد کرنے والی ایک این جی او نے مجھ سے رابطہ کیا، تب سے لے کر اب تک میں نے نابینا افراد کے لیئے تقریباً ایک ہزار پیپرز لکھے ہیں۔
پُشپا کہتی ہیں، بحیثیت اسکرائب میری ذمہ داری یہ ہوتی ہے کہ نابینا طالبعلم مجھے جو بولے گا میں وہی الفاظ پیپر میں لکھوں گی البتہ، جب دوسری زبان بولنے والے طلبا کو انگریزی الفاظ سمجھنے میں مشکل ہوتی ہے تو میں بس ان کی اتنی مدد کرتی ہوں کہ ان الفاظ کا ترجمہ کردیتی ہوں۔ میں 5 زبانوں تامل، کنڑ، انگریزی، تیلگو اور ہندی میں بول اور لکھ سکتی ہوں۔
بی بی سی کی رپورٹس کے مطابق، اسکول اور یونیورسٹی کے امتحانا ت کے علاوہ پُشپا نے سرکاری ملازمتوں کے امتحانات میں بھی نابینا افراد کے پیپرز لکھے ہیں۔
پُشپا کا کہنا ہے کہ، مجھے کوئی ٹینشن نہیں یہ اب یہ میرے لیے معمول کا کام ہے، اس تجربے سے میں نے بھی بہت کچھ سیکھا ہے، جس کے بارے میں مجھے کچھ علم نہیں تھا۔
نابینا افراد کی مدد کرنے پر 8 مارچ 2018 کو پُشپا کو بھارتی صدر رام ناتھ کووند نے ان کی کوششوں کے لیے انہیں اعزاز سے نوازا، اس کے علاوہ ان کی وزیر اعظم نریندر مودی سے بھی ملاقات ہو چکی ہے۔