سائفر کیس: عمران خان اور شاہ محمود کو چار اکتوبر کو پیش کرنے کا حکم

اردو نیوز  |  Oct 02, 2023

آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت قائم خصوصی عدالت نے سائفر کے مقدمے میں سابق وزیراعظم عمران خان اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو چار اکتوبر کو پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔

پیر کو خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے چیئرمین پی ٹی آئی، شاہ محمود قریشی کے خلاف سائفر کیس کا چالان جمع ہونے کے بعد نوٹس جاری کر دیے۔

ادھر اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی سائفر کیس میں درخواست ضمانت پر کارروائی ان کیمرہ کرنے کی ایف آئی اے کی استدعا پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔

پیر کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے درخواست پر سماعت کی۔

چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ ’یہ فیصلہ کرنا ہے کہ سماعت اِن کیمرہ ہو گی یا اوپن کورٹ میں۔‘

سپیشل پراسکیوٹر شاہ خاور نے عدالت سے کہا کہ درخواست ضمانت کی سماعت کے دوران کچھ اہم دستاویزات اور بیانات عدالت کے روبرو رکھنے ہیں۔

سپیشل پراسکیوٹر کا کہنا تھا کہ ’کچھ ملکوں کے بیانات ریکارڈ پر لانے ہیں اگر یہ کارروائی پبلک ہو گی تو کچھ ممالک کے ساتھ تعلقات متاثر ہو سکتے ہیں۔‘

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ’میں نے آج تک ان کیمرہ کی درخواست منظور نہیں کی لیکن آپ دلائل دیں۔‘

چیف جسٹس کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس دستاویز کو ڈی کوڈ کون کرے گا۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل منور اقبال دوگل بھی عدالت میں پیش ہوئے۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے سائفر کے کوڈ آف کنڈکٹ سے متعلق آگاہ کیا۔

سپیشل پراسکیوٹر کا کہنا تھا کہ ’سائفر ایک خفیہ دستاویزات ہے جسے ہر صورت خفیہ رکھا جاتا ہے۔‘

سابق وزیراعظم عمران خان کی ضمانت کی 9 درخواستوں پر فیصلہ آجاسلام آباد ہائی کورٹ سابق وزیراعظم عمران خان کی ضمانت کی نو درخواستوں پر آج فیصلہ سنائے گی۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے محفوظ فیصلہ سنانے کی کاز لسٹ جاری کر دی ہے۔ چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس طارق محمود جہانگیری آج پیر کو درخواستوں پر فیصلہ سنائیں گے۔

سیشن کورٹ اور انسداد دہشت گردی عدالت نے عدم پیروی کی بنا پر عمران خان کی ضمانتیں خارج کیں تھیں۔

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے ان مقدمات میں متعلقہ عدالتوں کے حتمی فیصلے تک گرفتاری سے روکنے کا حکم دینے کے لیے درخواست دائر کی تھی۔

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ ضمانت کی نو درخواستیں متعلقہ عدالتوں میں زیر التوا سمجھی جائیں، ان نو مقدمات میں متعلقہ عدالتوں کے حتمی فیصلے تک گرفتاری سے روکا جائے۔

درخواست میں استدعا کی گئی کہ متعلقہ عدالتوں کو نو مقدمات کے فیصلے میرٹ پر کرنے کی ہدایت کی جائے۔

واضح رہے کہ  9 مئی کے تین مقدمات اور اسلام آباد میں احتجاج کے تین مقدمات شامل ہیں جبکہ توشہ خانہ جعلی سازی، دفعہ 144 کی خلاف ورزی اور اقدام قتل کا مقدمہ بھی شامل ہے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More