ریاست جموں کشمیر کے ضلع باغ کے گاؤں کوٹیٹری نجم خان میں بھارتی گولہ باری ایک اور گھر کو صفِ ماتم بنا گئی۔ جمعے کی صبح بھارت کی جانب سے بلا اشتعال فائرنگ میں 22 سالہ نوجوان اُسامہ عشرت شہید ہو گیا، جو صرف دس روز قبل شادی کے بندھن میں بندھا تھا۔ شہید اُسامہ کی دو بہنیں بھی شدید زخمی ہوئیں اور اسپتال میں زیرِ علاج ہیں۔
وزیر صحت آزاد کشمیر نثار انصر ابدالی کے مطابق، لائن آف کنٹرول پر بھارت کی وحشیانہ کارروائی کے نتیجے میں کھوئی رٹہ اور باغ کے مختلف دیہات نشانہ بنے۔ ایک ماں اور 40 دن کی معصوم بچی سمیت چار شہری شہید جبکہ سات افراد زخمی ہوئے۔
جموں کشمیر کے باسی نہ اس جنگ کے فریق ہیں، نہ ہی ان کی کوئی سنوائی ہے۔ لیکن ہر بار وہی لاشیں اٹھاتے ہیں، وہی زخم سہتے ہیں۔ ریاست کے لوگوں کو امن چاہیے، سیاست نہیں۔۔۔ زندگی چاہیے، جنازے نہیں۔
یہ واقعہ ایک بار پھر یاد دلاتا ہے کہ جنگ کے اصل زخم سرحد پر بسنے والے بے گناہ شہری سہتے ہیں — وہ جو صرف جینا چاہتے ہیں۔