دھوپ سے بچنے کے لیے سن سکرین کا استعمال کتنا ضروری ہے اور اسے جِلد پر لگانے کا صحیح طریقہ کیا ہے؟

بی بی سی اردو  |  Jun 16, 2024

Getty Images

ریکارڈ توڑ گرمی میں چلچلاتی دھوپ سے بچے رہنا ناممکن ہے۔ ماہرین کے مطابق سورج کی شعاعیں کینسر کا باعث بن سکتی ہیں۔ تو ایسے میں ہم اپنی جِلد کو کیسے محفوظ رکھ سکتے ہیں؟

اپنی جِلد کو محفوظ رکھنے کے لیے پوری دنیا میں لوگ سن سکرین کا استعمال کرتے ہیں۔

میلانوما سکن کینسر کے 80 فیصد سے زیادہ کیسز دھوپ کی وجہ سے ہوتے ہیں اور یہ تعداد ہر سال بڑھ رہی ہے۔

ایک اندازے کے مطابق دنیا بھر میں ہر سال جِلد کے سرطان کے 15 لاکھ نئے کیسز سامنے آتے ہیں اور 2040 تک اس تعداد میں 50 فیصد اضافے کا خدشہ ہے۔

مگر سن سکرین کیسے استعمال کی جائے، اس بارے میں کافی الجھن پائی جاتی ہے۔

ہمیں اپنی جلد کو دھوپ سے بچانے کی ضرورت کیوں ہے؟

یونیورسٹی آف کیلیفورنیا میں میڈیسن کے پروفیسر رچرڈ گیلو کہتے ہیں کہ جب ہم سورج کے سامنے آتے ہیں تو یو وی ریڈی ایشن ہماری جلد کے خلیات میں پائے جانے والے ڈی این اے، پروٹین اور دیگر مالیکیولز کو نقصان پہنچاتی ہے۔

اگر معتدل مقدار میں سورج کی روشنی سے آنے والی یو وی ریڈی ایشن ملے تو یہ ہماری جلد کے خلیات کو وٹامن ڈی پیدا کرنے میں مدد ملتی ہے۔

گیلو کا کہنا ہے کہ جب ہماری جلد سورج کی روشنی کا زیادہ سامنا کرتی ہے تو یہ میلانن پیدا کر کے اور رنگت بدل کر خود کو بچانے کی کوشش کرتی ہے۔ اگر بہت زیادہ دھوپ کا سامنا ہوتا رہے تو جلد خود کو محفوظ نہیں رکھ پاتی اور جل جاتی ہے۔

پروفیسر گیلو کا کہنا ہے کہ اس سے ہمارے خلیات میں ڈی این اے کو نقصان پہنچ سکتا ہے جو قبل از وقت بڑھاپے کا سبب بن سکتا ہے اور جِلد کے کینسر میں مبتلا ہونے کا خطرہ بڑھا سکتا ہے۔

یو وی تابکاری کا سامنا جلد کے کینسر کی سب سے عام شکلوں کی بنیادی وجہ ہے۔

گیلو کا کہنا ہے کہ ’کم ایس پی ایف والے سن سکرین سورج سے تابکاری کے خطرے کو قدرے کم کرتے ہیں لیکن زیادہ تر سن سکرین جلد کو نقصان دہ اثرات سے روک نہیں پاتی۔

سورج سے نکلنے والی تابکاری ایک ممکنہ کارسینوجن (کینسر پیدا کرنے کی وجہ) ہے، چاہے یہ کم مقدار میں بھی ہو۔

Getty Imagesایس پی ایف کیا ہے اور ہمیں اس کی کتنی ضرورت ہے؟

ایس پی ایف سے مراد سن پروٹیکشن فیکٹر ہے، یعنی سن سکرین میں دھوپ سے بچانے کی کتنی صلاحیت ہے۔ سن سکرین کی بوتلوں پر اس سے منسلک نمبر اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ یہ سورج کی کتنی یو وی تابکاری کو بے اثر کر سکتا ہے۔

ایس پی ایف جتنا زیادہ ہوگا، آپ کی جلد اتنی ہی زیادہ محفوظ ہوگی۔

تاہم ایس پی ایف صرف یو وی بی شعاعوں سے تحفظ دیتا ہے۔ یو وی اے سے تحفظ کی مقدار الگ ہے۔

یو وی تابکاری کی مقدار دن بھر تبدیل ہوتی رہتی ہے جیسے جیسے سورج کی شعاعیں یا دھوپ کڑک ہوتی ہے، ہم زیادہ شمسی توانائی کے سامنے آتے ہیں۔

سورج کی شعاعیں صبح 10 بجے سے شام 4 بجے کے درمیان سب سے زیادہ شدید ہوتی ہیں۔

Getty Imagesسن سکرین لگانے کا بہترین طریقہ کیا ہے؟

سنہ 2018 کے ایک مطالعے سے پتا چلا ہے کہ سن سکرین لگانے کے بعد کچھ یو وی پروٹیکشن فوری شروع ہو جاتی ہے تاہم اس کے مکمل اثر میں تقریبا 10 منٹ لگتے ہیں۔

تاہم ماہرین عام طور پر مشورہ دیتے ہیں کہ لوگ دھوپ میں جانے سے 20 سے 30 منٹ پہلے سن سکرین لگائیں تاکہ اسے جلد میں جذب ہونے کا وقت مل سکے۔

اسے دو بار لگانا بہتر رہتا ہے کیونکہ مطالعہ سے پتہ چلتا ہے کہ زیادہ تر لوگ سن سکرین کو کم استعمال کرتے ہیں۔

ایک مطالعے میں محققین نے 31 شرکا کو کالی روشنی میں لیبارٹری میں سن سکرین لگانے کے لیے کہا اور پایا کہ اسے دو بار لگانے سے جلد کا بچ جانے والا حصہ بھی سن سکرن سے ڈھک گیا۔

سائنسدان یہ بھی مشورہ دیتے ہیں کہ پسینہ آنے، پانی میں ڈبکی لگانے یا اگر جلد کے ریت یا کپڑے سے رگڑ کھانے کی صورت میں سن سکرین کو دوبارہ استعمال کریں۔

یونیورسٹی آف لیڈز کے سکول آف ڈیزائن میں پروفیسر رچرڈ بلیک برن کہتے ہیں کہ سن سکرین کو جلد کی دیگر مصنوعات جیسے موئسچرائزر کے ساتھ نہ ملانا بھی ضروری ہے۔

اس کی وجہ یہ ہے کہ زنک آکسائڈ جیسے دھاتی نینو ذرات پر مشتمل بہت سے سن سکرین یہ دوسرے اجزا کے ساتھ مل کر کم موثر ہوسکتے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ سن سکرین وقت کے ساتھ ساتھ کم موثر ہوجاتی ہے لیکن عام طور پر اسے خریدنے کی تاریخ سے تین سال تک موثر ہونا چاہیے۔

بلیک برن کہتے ہیں کہ ’لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ہمیں سن سکرین کا استعمال نہیں کرنا چاہیے۔ اہم پیغام یہ ہے کہ اپریل سے ستمبر تک ہر دن سن سکرین کا استعمال کریں۔‘

بلیک برن کا کہنا ہے کہ مثال کے طور پر برطانیہ میں دستیاب زیادہ تر فارمولے قابل اعتماد ہوتے ہیں لیکن وہ مختلف برانڈز کی سن سکرین کو ملانے یا جلد کی دیگر مصنوعات کے ساتھ سن سکرین کو ملانے سے منع کرتے ہیں۔ کیونکہ ان کے کچھ اجزا ایک دوسرے سے مطابقت نہیں رکھتے ہیں۔

Getty Imagesکیا ہم شیشے سے آنے والی دھوپ سے بھی جل سکتے ہیں؟

گیلو کا کہنا ہے کہ شیشہ سورج سے آنے والی سب سے خطرناک تابکاری (یو وی بی شعاعوں) کو فلٹر کرتا ہے، لیکن پھر بھی یہ تابکاری کو ختم نہیں کر سکتا جو کم سطح کے نقصان کا سبب بنتا ہے۔

کھڑکی کے شیشے سے بھی بار بار دھوپ میں آنے سے جلد کو نقصان پہنچے گا۔

یو وی اے، جسے عمر بڑھنے کے ساتھ جلد میں 90 فیصد ظاہری تبدیلیوں کا ذمہ دار سمجھا جاتا ہے، شیشے سے گزر سکتی ہیں۔

کیا سن سکرین کی میعاد ختم ہو جاتی ہے؟

ماہرین کا کہنا ہے کہ سن سکرین وقت کے ساتھ ساتھ کم موثر ہو جاتی ہے لیکن عام طور پر اسے خریداری کی تاریخ سے اگلے تین سال تک کام کرنا چاہیے۔

سن سکرین کی زیادہ تر بوتلوں پر لکھا ہوتا ہے کہ ایک بار کھولنے کے بعد مصنوعات کتنے مہینوں تک چلیں گی۔

امریکہ میں فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن کے مطابق سن سکرین کی تمام مصنوعات کی کم از کم تین سال کی شیلف لائف ہوتی ہے۔ تاہم کچھ پر اس کی میعاد ختم ہونے کی تاریخ لکھی ہوتی ہے۔

یہ بھی تجویز دی جاتی ہے کہ اگر آپ کو یقین نہیں ہے تو آپ اس کی بناوٹ اور رنگ میں کسی بھی واضح تبدیلی کی جانچ کریں۔ بوتل کو براہ راست سورج کی روشنی یا حدّت سے دور رکھیں۔

Getty Imagesکیا سن سکرین وٹامن ڈی کی پیداوار کو روکتا ہے؟

وٹامن ڈی کیلشیم کے جذب ہونے میں اہم کردار ادا کرتا ہے تاکہ ہماری ہڈیاں مضبوط رہیں اور مدافعتی نظام کو برقرار رکھنے میں مدد ملے۔

کچھ خدشات ہیں کہ سن سکرین لگانے سے جِلد وٹامن ڈی کو جذب نہیں کر پاتی لیکن مطالعات کے جائزے سے یہ نتیجہ اخذ کیا گیا ہے کہ سن سکرین کی وجہ سے وٹامن ڈی جذب کرنے کی صلاحیت پر اثر پڑنے کا خطرہ بہت کم ہے۔

کیا سن سکرین میں زہریلے مادے ہوتے ہیں؟

کچھ خدشات ہیں کہ سن سکرین میں ایسے اجزا ہوتے ہیں جو ہمارے جسم میں جمع ہوسکتے ہیں اور نقصان پہنچا سکتے ہیں۔

شواہد سے پتہ چلتا ہے کہ برطانیہ، یورپی یونین یا امریکہ سے منظور شدہ سن کریم میں استعمال ہونے والے اجزا محفوظ اور مؤثر ہیں۔

گیلو کا کہنا ہے کہ سن سکرین کے ساتھ سب سے بڑی تشویش یہ ہے کہ اگر آپ سن سکرین کے کسی مخصوص جزو سے حساس یا الرجی رکھتے ہیں، کیونکہ اس سے دانے بن سکتے ہیں۔

گیلو کا کہنا ہے کہ ’سن سکرین میں موجود زہریلے مادوں کے بارے میں باتیں مبالغہ آرائی پر مبنی ہیں اور ان کا موازنہ شمسی تابکاری کے زہریلے اثرات سے نہیں کیا جا سکتا۔‘

’سن سکرین محفوظ ہیں جب انھیں ہدایات کے مطابق استعمال کیا جاتا ہے تو یہ جلد کے کینسر سے تو کہیں زیادہ بہتر ہے۔‘

بالغوں کو کتنا سن سکرین استعمال کرنا چاہیے؟

ایف ڈی اے مشورہ دیتا ہے کہ 2 ملی گرام / سی ایم 2 سن سکرین کو جلد پر لگایا جانا چاہیے، جس کا مطلب ہے کہ اگر ہم اس سے کم لگاتے ہیں تو اس سے ضروری تحفظ نہیں مل پاتا۔

اس مقدار کو اکثر اوسط سائز کے بالغ پر چہرے اور جسم کے لیے تقریبا چھ چائے کے چمچ سے تشبیہ دی جاتی ہے۔

تاہم مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ لوگ عام طور پر اپنی ضرورت سے بہت کم سن سکرین لگاتے ہیں اور اسی وجہ سے وہ اتنے محفوظ نہیں ہوتے۔

Getty Imagesچھوٹے بچوں کو سن سکرین کا کتنا استعمال کرنا چاہیے؟

چھوٹے بچوں کی جلد یو وی تابکاری کے لیے زیادہ حساس ہوتی ہے لہٰذا یہ ضروری ہے کہ وہ سورج سے محفوظ رہیں۔

چھ ماہ سے کم عمر کے بچوں کو سن سکرین نہیں لگانا چاہیے۔

انھیں براہ راست دھوپ کے سامنے نہیں آنا چاہیےانھیں باریک کپڑے پہنائیں اور سائے میں رکھیں۔

کہا جاتا ہے کہ آپ دو سال کے بچوں کے لیے دو چائے کے چمچ سن سکرین، پانچ سال کے بچوں کے لیے تین چائے کے چمچ، نو سال کے بچوں کے لیے چار چائے کے چمچ اور 13 سال کے بچوں کے لیے پانچ چائے کے چمچ لگائیں۔

سائنسدان بڑے بچوں کے لیے ہر دو گھنٹے میں سن سکرین کو دوبارہ استعمال کرنے کا مشورہ دیتے ہیں۔

Getty Imagesسن سکرین اور سن بلاک میں کیا فرق ہے؟

سن سکرین آپ اور سورج کے درمیان ایک کیمیائی رکاوٹ ہے۔

یہ سورج کی یو وی شعاعوں کو بلاک کرنے کے بجائے انھیں ہماری جلد تک پہنچنے سے پہلے جذب کر لیتا ہے۔

دوسری جانب سن بلاک دھوپ کے سامنے ایک ایسی رکاوٹ پیدا کرتا ہے جس سے یو وی شعاعیں گزر نہیں سکتیں۔

دُھوپ چہرے پرجھریوں، چھائیوں اور فائن لائنز کی وجہ: جِلد کو بوڑھا ہونے سے کیسے روکا جا سکتا ہے؟ آپ کی جِلد یہ طے کر سکتی ہے کہ آپ کی صحت کیسی ہو؟اضافی وٹامن ڈی، ضروری یا پیسے کا ضیاع؟کیا سورج سے نکلنے والی تابکاری اورپروٹون شعاعیں ہمارے فون اور کمپیوٹر میں خرابی کی وجہ بن سکتی ہیں؟
مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More