اداکارہ پدمنی کا تامل انڈسٹری میں جنسی ہراسانی کا انکشاف، ’کئی خواتین نے خودکشی کی‘

اردو نیوز  |  Aug 30, 2024

انڈیا کی ملیالم فلم انڈسٹری میں خواتین کے جنسی استحصال کے واقعات منظر عام پر آنے کے بعد پروڈیوسر اور اداکارہ کٹی پدمنی نے الزام عائد کیا ہے کہ تامل ناڈو کی ٹیلی ویژن انڈسٹری میں جنسی ہراسانی کے باعث کئی خواتین نے خودکشی کی۔

انڈین این ڈی ٹی وی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کٹی پدمنی نے کہا کہ ’دیگر شعبوں کی طرح یہ بھی ایک شعبہ ہے، جیسے ڈاکٹر، وکیل یا آئی ٹی ہے۔ اس میں جسم کی تجارت ہونا کیوں ضروری ہے؟ یہ انتہائی غلط ہے۔‘

تامل فلم انڈسٹری کی جانب سے گلوکارہ چنمئی اور اداکار سری ریڈی پر پابندی عائد کرنے پر بھی کٹی پدمنی نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔

اس سے قبل ان دونوں آرٹسٹس نے جنسی ہراسانی کے الزامات عائد کیے تھے جس کے بعد تامل فلم انڈسٹری نے ان پر پابندی عائد کر دی تھی۔

اداکارہ اور پروڈیوسر کٹی پدمنی نے کہا کہ اکثر خواتین شکایت اس لیے بھی نہیں کرتیں کیونکہ جنسی ہراسانی کو ثابت نہیں کیا جا سکتا اور کچھ خواتین اس لیے برداشت کرتی ہیں کیونکہ وہ اچھے پیسے کما رہی ہیں۔

انہوں نے چنمئی اور سری ریڈی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ جو شکایت کرتا ہے اس پر انڈسٹری پابندی عائد کر دیتی ہے۔

اداکار رادھا روی نے چنمئی پر پابندی عائد کی تھی جب گلوکارہ نے ان سب کی حمایت کی جنہوں نے اداکار پر الزام لگایا تھا۔

تاہم تامل سنیما میں جنسی استحصال کے الزامات پر ہونے والی تحقیقات میں کوئی پیش رفت نہیں ہو سکی۔

تامل ناڈو سے وزیر سوامی ناتھن نے صحافیوں کو بتایا کہ اس حوالے سے حکام کو کسی قسم کی شکایت موصول نہیں ہوئی۔

کٹی پدمنی نے بتایا کہ بطور چائلڈ آرٹسٹ انہیں جنسی طور پر ہراساں کیا گیا تھا اور جب ان کی والدہ نے معاملہ اٹھایا تو ہندی فلم سے انہیں باہر کر دیا۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More