وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ معاشی اصلاحات کی بہتری کے لیے کام کررہے ہیں اور ہم نے مائیکرو اکنامک اسٹیبلیٹی کے لیے کام کیا ہے۔ وزیر تجارت نے کہا کہ پاکستان سعودی عرب کے ساتھ تجارتی تعلقات کو مزید مضبوط کرنے کے لیے پرعزم ہے، سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان تجارتی حجم 5.12 ارب ڈالر ہے۔
اسلام آباد میں پاکستان سعودی عرب بزنس فورم سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر تجارت جام کمال نے کہا کہ سعودی وزیر سرمایہ کاری خالد الفالح کی قیادت میں سعودی وفد کا خیر مقدم کرتے ہیں، پاکستان سعودی مارکیٹ میں اپنی موجودگی بڑھانا چاہتا ہے۔
جام کمال نے کہا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے بہت سے مواقع ہیں، سعودی عرب پاکستان کے لیے اہم تجارتی شراکت دار ہے اور اس فورم کا مقصد مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کو بڑھانا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب زراعت،کان کنی، آئی ٹی کے شعبوں میں سرمایہ کاری کرےگا، سعودی ولی عہد سلمان بن عبدالعزیز کا 2030کا وژن قابل تحسین ہے، پاکستان تجارت کے فروغ میں سعودی فرمانروا کا وژن 2030 اہم کردار ادا کرے گا۔
وزیر تجارت نے کہا کہ پاکستان سعودی عرب کے ساتھ تجارتی تعلقات کو مزید مضبوط کرنے کے لیے پرعزم ہے، سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان تجارتی حجم 5.12 ارب ڈالر ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی برآمدات سعودی عرب کی مجموعی تجارت کا صرف 2 فیصد ہیں، سعودی عرب سے پاکستان کی درآمدات 4.5 ارب ڈالر پر مشتمل ہیں، سعودی عرب کو پاکستانی برآمدات میں اضافہ ضروری ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ویژن 2030 سعودی عرب کی معیشت میں متنوعیت لانے کا اہم منصوبہ ہے، پاکستانی کاروبار سعودی عرب کے ویژن 2030 میں کلیدی کردار ادا کر سکتے ہیں۔
یاد رہے کہ پاکستان سعودی عرب بزنس فورم کے دوران دونوں ممالک کے درمیان اہم سرمایہ کاری اورکاروباری معاہدوں پر بات ہوگی جب کہ سعودی وزارت سرمایہ کاری وفد کے دورہ پاکستان میں متعدد اہم معاہدوں پر دستخط ہوں گے۔
’پچھلے ایک سال میں معیشت مستحکم ہوئی ہے‘
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ وزیراعظم کی قیادت میں پاکستانی معیشت میں مسلسل استحکام آرہا ہے، پچھلے ایک سال میں پاکستان کی معیشت مستحکم ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں خاطر خواہ کمی آرہی ہے، زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ اور روپے کی قدر میں استحکام آیا ہے جب کہ مہنگائی کی شرح بھی سنگل ڈیجیٹ میں آچکی ہے جو اس وقت 6.9 ہے، توقع ہے شرح سود میں مزید کمی ہوگی، شرح سود میں کمی سے معاشی سرگرمیاں بحال ہوں گی۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ معاشی اصلاحات کی بہتری کے لیے کام کررہے ہیں اور اس وقت ہم معاشی محاذ پر بہترین پوزیشن میں آگئے ہیں، ہم نے مائیکرو اکنامک اسٹیبلیٹی کے لیے کام کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کا کام کاروبار کرنا نہیں ہے بلکہ کاروبار کے لیے سہولیات فراہم کرنا ہیں، نجی شعبےکی شراکت داری سے ملکی معیشت کو مستحکم کرسکتے ہیں۔
وزیر پیٹرولیم مصدق ملک نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تاریخی برادرانہ تعلقات ہیں، پاکستان میں سرمایہ کاری کے فروغ کے متعدد مواقع موجود ہیں، سعودی عرب میں پیٹرولیم کےخام مال کے بے شمار وسائل موجود ہیں.
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کو بزنس ماڈلز متعارف کرانے کی ضرورت ہے، ایس آئی ایف سی سعودی سرمایہ کاروں کو مکمل تعاون فراہم کرے گا، جب کہ سعودی عرب پاکستان میں سیاحت کے مواقعوں سے استفادہ کرسکتا ہے۔