مشیر انسداد بدعنوانی خیبر پختونخوا مصدق عباسی نے کہا ہے کہ ریفرنس 190 ملین پاؤنڈ کا نہیں، 173 ملین پاؤنڈ کا ہے۔
انہوں نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ 190 ملین پاؤنڈ کیس کی دستاویزات میرے پاس موجود تھیں، نیب نے مجھے کبھی بھی بطور گواہ نہیں بلایا۔
مصدیق عباسی نے کہا کہ ریفرنس 190 ملین پاؤنڈ کا نہیں بلکہ 173 ملین پاؤنڈ کا ہے، نیب کے کیس کے حوالے سے بنیادی اعداد و شمار ہی غلط ہیں۔
جامعہ اشرفیہ کا القادر ٹرسٹ کیس میں پی ٹی آئی کے کردار پر تشویش کا اظہار
ان کا کہنا تھا کہ مالیاتی فائدہ لیا ہو تو ثابت کرنے کے بعد ہی کیس کیا جا سکتا ہے،یہ حکومت کا پیسہ نہیں تھا بلکہ ذاتی تھا، کابینہ کا پیسے کی ترسیل کے ساتھ کوئی تعلق نہیں تھا۔
انہوں نے کہا کہ برطانوی قانون کے مطابق ذاتی معاہدہ عوام کے سامنے نہیں لایا جا سکتا، حکومت سے عوام کے سامنے معاہدے کو نہ لانے کی گارنٹی لی جاتی ہے۔
مشیر انسداد بدعنوانی خیبر پختونخوا کا کہنا تھا کہ ریفرنس میں زلفی بخاری کو بانی پی ٹی آئی کا فرنٹ مین کہنا بھی غلط ہے۔