ڈانٹ دیتی ہوں کہ خاموش ہو کر اپنا کام کرو۔۔ صباء فیصل نے گھر میں ہونے والی لڑائیوں کا ملبہ کس پر ڈال دیا؟

ہماری ویب  |  Jan 20, 2025

"گھروں میں جتنے بھی جھگڑے اور فساد ہوتے ہیں، ان کی سب سے بڑی وجہ گھر میں کام کرنے والی ملازمہ ہوتی ہے۔ ان سے بڑا فساد گھریلو زندگی میں کوئی نہیں ہے۔ کام والیاں یہ کرتی ہیں کہ کسی کی بات دوسرے کو کہہ دیتی ہیں، اور دوسرا شخص فوراً یقین کرلیتا ہے۔ یعنی ادھر کی بات ادھر کر کے لڑائیوں کی بنیاد رکھتی ہیں۔ میں نے اپنے گھر میں سخت اصول بنایا ہے کہ کوئی کام والی کسی سے کوئی بات نہیں کرے گی، اور دو ملازمائیں آپس میں بیٹھ کر بات چیت بھی نہیں کریں گی۔ اگر کوئی مجھ سے ہمدردی میں کچھ کہتی بھی ہے یا کسی دوسرے کی برائی کرتی ہے، تو میں فوراً ڈانٹ دیتی ہوں کہ خاموش رہو اور اپنا کام کرو۔ میرے لیے میرے سارے بچے اور بہوئیں برابر ہیں۔ خبردار جو کسی کے بارے میں کوئی بات کی۔ ان لوگوں کی باتوں کو بڑھاوا دینا ہی گھروں کی تباہی کا باعث بنتا ہے۔"

پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری کی نامور اداکارہ صبا فیصل نے ایک حیران کن انکشاف کرتے ہوئے گھریلو لڑائی جھگڑوں کا ذمہ دار گھر میں کام کرنے والی ملازماؤں کو قرار دیا ہے۔

حال ہی میں، احمد علی بٹ کے پوڈکاسٹ میں بات کرتے ہوئے، صبا فیصل نے کہا کہ گھروں کے بیشتر مسائل کا آغاز وہ باتیں کرتی ہیں جو کام والیاں دوسروں تک پہنچاتی ہیں۔ "ادھر کی بات ادھر، اور ادھر کی بات ادھر" کے اس کھیل سے گھروں میں تنازعے اور اختلافات جنم لیتے ہیں۔

اداکارہ نے اپنی حکمت عملی کے بارے میں بتایا، "میں نے اپنے گھر میں اصول بنایا ہے کہ ملازمہ کسی سے بات نہیں کرے گی، نہ ہی آپس میں گپ شپ ہوگی۔" انہوں نے مزید کہا کہ اگر کوئی ملازمہ ہمدردی کے بہانے کسی کے بارے میں کچھ کہتی ہے، تو وہ فوراً اسے سختی سے منع کر دیتی ہیں۔

صبا فیصل نے اپنے بچوں اور بہوؤں کے درمیان برابری پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ کسی بھی ملازمہ کی باتوں میں آ کر اپنے رشتوں پر اثر انداز نہیں ہونے دیتیں۔ ان کا کہنا تھا، "یہ چھوٹے چھوٹے مسائل ہیں جو بڑے جھگڑوں میں بدل جاتے ہیں۔ ہمیں ان کی باتوں کو ہوا نہیں دینی چاہیے۔"

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More