کینیڈین وزیرِ اعظم مارک کارنی نے اپنی نئی کابینہ کا اعلان کر دیا، جس نئے چہروں کو شامل کیا گیا ہے، جبکہ پاکستانی نژاد شفقت علی کو بھی وزیر مقرر کرلیا۔
اوٹاوا سیٹیزن کی رپورٹ کے مطابق شفقت علی کینیڈا کے شہر برامپٹن سے رکنِ پارلیمنٹ منتخب ہوئے ہیں، وہ ٹریژری بورڈ کے صدر کے طور پر ذمہ داری سنبھالیں گے جبکہ سابق وزیرِ اعظم جسٹن ٹروڈو کے دور میں اس عہدے پر خدمات انجام دینے والی جینیٹ پیٹی پاس ٹیلر کو کابینہ سے باہر کر دیا گیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق مارک کارنی نے وزرا کی تعداد کو کم کر کے 29 کر دیا ہے، جن کی تعداد سابق وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کے دور میں 39 تھی، تاہم کچھ اہم عہدوں پر وزرا کو برقرار رکھا، جن میں وزیر خزانہ فرانسوا-فلپ شیمپین اور امریکی تجارت کے امور دیکھنے والے ڈومینک لی بلینک شامل ہیں۔
انہوں نے میلانیا جولی کو چار سال بعد خارجہ امور سے ہٹا کر انڈسٹری کے معاملات سونپ دیے جبکہ ان کی جگہ انیتا آنند کو لگا دیا۔
اوٹاوا سیٹیزن کی رپورٹ کے مطابق سی بی سی اور سی ٹی وی کے لیے سیاسی پروگرام کرنے والے ایک صحافی ایون سولومن کو مصنوعی ذہانت (اے آئی) کا وزیر بنایا گیا ہے۔