گردے کی پتھری سے بچنا چاہتے ہیں تو کروندا آج ہی لے آئیں۔۔ 6 بیماریوں سے بچانے والے کروندے کی چٹپٹی چٹنی کیسے بنائیں؟

ہماری ویب  |  May 21, 2025

کروندا، جسے انگلش میں Cranberry کہا جاتا ہے، ایک چھوٹا سا ترش پھل ہے جو اپنی طبی خوبیوں کی وجہ سے دنیا بھر میں مقبول ہے۔ پاکستان میں یہ پھل عام طور پر خشک حالت میں دستیاب ہوتا ہے اور کئی لوگ اسے چٹنی یا جوس کی شکل میں استعمال کرتے ہیں۔ آج کے دور میں جب گردے کی بیماریاں، پیشاب کی نالی کے انفیکشن اور قوتِ مدافعت کی کمزوری عام ہوتی جا رہی ہے، ایسے میں قدرت نے کروندا جیسی نعمت عطا کی ہے جو ان مسائل کا مؤثر حل ثابت ہو سکتی ہے۔ خاص طور پر گردے کی پتھری سے بچاؤ میں اس کا استعمال سائنسی طور پر مؤثر قرار دیا گیا ہے۔

کروندے میں چھپی غذائیت

کروندے میں قدرتی طور پر وٹامن سی، فائبر، اینٹی آکسیڈنٹس، اور فینولک مرکبات کی بڑی مقدار موجود ہوتی ہے۔ یہ اجزاء جسم سے زہریلے مادوں کے اخراج میں مدد دیتے ہیں، خون کو صاف رکھتے ہیں اور اندرونی سوزش کو کم کرنے میں معاون ہوتے ہیں۔ کروندا خاص طور پر مثانے اور پیشاب کی نالی میں جراثیم کے خلاف قدرتی حفاظتی دیوار بناتا ہے، جس کی وجہ اس میں پائے جانے والے پروآنتھوسائنڈنز نامی مرکبات ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ کروندا ان خواتین کے لیے بھی نہایت مفید ہے جو بار بار یو ٹی آئی (UTI) کا شکار ہوتی ہیں۔

کروندے کی چٹپٹی چٹنی کیسے بنائیں؟

کروندا کھانے میں اگر چٹنی کی شکل میں شامل کیا جائے تو اس کا ذائقہ مزید نکھر جاتا ہے۔ چٹنی بنانے کے لیے آپ کو درکار ہیں: ایک کپ کروندا (خشک یا تازہ)، آدھا کپ تازہ پودینہ، ایک ہری مرچ، حسبِ ذائقہ نمک، آدھی چمچ بھنا زیرہ، ایک کھانے کا چمچ لیموں کا رس اور اگر چاہیں تو ایک چمچ شہد۔

تمام اجزاء کو بلینڈر میں ڈال کر باریک پیس لیں۔ اگر آمیزہ زیادہ گاڑھا ہو تو تھوڑا سا پانی شامل کریں۔ یہ چٹنی دہی، روٹی، چاول یا سنیکس کے ساتھ نہایت مزے دار لگتی ہے اور اس کا ذائقہ بھی منفرد ہوتا ہے۔ روزمرہ کھانوں کے ساتھ اس چٹنی کو شامل کرنے سے آپ کروندے کے غذائی فوائد سے بھرپور استفادہ حاصل کر سکتے ہیں۔

گردے کی پتھری سے تحفظ

کروندے میں ایسے قدرتی مرکبات پائے جاتے ہیں جو پیشاب کے نظام کو فعال رکھتے ہیں۔ یہ پیشاب میں تیزابیت کو متوازن بناتے ہیں اور یورینری ٹریک میں پتھری بنانے والے معدنیات کے اجتماع کو روکتے ہیں۔ اس کا باقاعدہ استعمال گردے کے اندر موجود ممکنہ کیلشیم آکسلیٹ کرسٹلز کو تحلیل کرنے میں مددگار ہو سکتا ہے، جو عام طور پر پتھری کی بڑی وجہ ہوتے ہیں۔

پیشاب کی نالی کے انفیکشن سے بچاؤ

کروندا خواتین میں بار بار ہونے والے یورینری انفیکشن کے لیے ایک مؤثر قدرتی حل مانا جاتا ہے۔ اس میں موجود پروآنتھوسائنڈنز مثانے کی دیواروں پر جراثیم کو چمٹنے سے روکتے ہیں، جس سے انفیکشن پھیلنے کا امکان کم ہو جاتا ہے۔ یہ خصوصیت خاص طور پر ان افراد کے لیے فائدہ مند ہے جنہیں بار بار اینٹی بایوٹک لینے کی نوبت آتی ہے۔

دل کی صحت بہتر بناتا ہے

کروندا دل کی صحت کے لیے نہایت مفید سمجھا جاتا ہے۔ یہ خراب کولیسٹرول (LDL) کو کم کرنے اور اچھے کولیسٹرول (HDL) کو بڑھانے میں مدد دیتا ہے۔ اس کے علاوہ، کروندا شریانوں کو نرم و لچکدار رکھنے میں مدد کرتا ہے، جو خون کے بہاؤ کو بہتر بناتا ہے اور دل کے دورے یا ہارٹ اٹیک جیسے خطرات کو کم کرتا ہے۔

قوتِ مدافعت میں اضافہ

کروندے میں وافر مقدار میں موجود وٹامن سی اور اینٹی آکسیڈنٹس جسم کے مدافعتی نظام کو مضبوط بناتے ہیں۔ یہ اجزاء وائرس، بیکٹیریا اور دیگر بیماریوں سے جسم کی قدرتی دفاعی لائن کو فعال رکھتے ہیں۔ روزمرہ استعمال سے عام نزلہ زکام، موسمی الرجی، اور دیگر متعدی امراض سے بچاؤ ممکن ہوتا ہے۔

نظامِ ہضم کی بہتری

کروندے میں موجود فائبر نظامِ ہضم کو بہتر بناتا ہے۔ یہ آنتوں کی صفائی کرتا ہے اور قبض سے نجات دیتا ہے۔ اس کے علاوہ، کروندا معدے کے بیکٹیریا کو متوازن رکھ کر اپھارہ اور بدہضمی جیسے مسائل کو کم کرنے میں بھی مؤثر ہے۔ جو لوگ روزانہ فائبر سے بھرپور خوراک نہیں لے پاتے، ان کے لیے کروندا ایک مفید اضافہ ہو سکتا ہے۔

منہ اور دانتوں کی صحت کے لیے مفید

کروندا منہ کے بیکٹیریا کے خلاف بھی کام کرتا ہے۔ یہ دانتوں کی سطح پر بیکٹیریا کی تہہ بننے سے روکتا ہے، جو کیویٹی، سانس کی بدبو اور مسوڑھوں کی سوجن کا باعث بنتے ہیں۔ باقاعدہ استعمال سے دانت زیادہ صاف اور مسوڑھے مضبوط رہتے ہیں۔

کروندا ایک ایسا پھل ہے جو صرف ذائقے میں لاجواب نہیں بلکہ صحت کے کئی پہلوؤں پر بھی گہرے اثرات مرتب کرتا ہے۔ اگر آپ قدرتی طریقے سے گردے کی پتھری، انفیکشن، دل کی بیماریوں یا کمزور مدافعتی نظام سے بچاؤ چاہتے ہیں تو کروندے کو چٹنی یا جوس کی شکل میں اپنی خوراک کا حصہ بنائیں۔ اس کا استعمال آسان، فائدے بے شمار، اور سائیڈ ایفیکٹ نہ ہونے کے برابر ہیں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More