بھارتی ریاست راجستھان کے ضلع باڑمیر میں ایک دل خراش واقعے نے سب کو ہلا کر رکھ دیا۔ گھریلو ناچاقیوں سے پریشان ایک میاں بیوی نے اپنے دو معصوم بچوں کے ساتھ پانی کے ٹینک میں چھلانگ لگا کر خودکشی کر لی۔ یہ واقعہ منگل کی شام پیش آیا، جبکہ بدھ کی صبح سب کی لاشیں ان کے گھر سے چند قدم کے فاصلے پر واقع پانی کے ٹینک سے برآمد ہوئیں۔
جان سے جانے والوں میں 35 سالہ شیولال میگھوال، ان کی 32 سالہ اہلیہ کویتا، 9 سالہ بیٹا بج رنگ اور 8 سالہ رام دیو شامل ہیں۔ واقعے کی تفصیلات نے سب کو افسردہ کر دیا ہے۔ پولیس کے مطابق خودکشی سے پہلے کویتا نے اپنے چھوٹے بیٹے رام دیو کو لڑکیوں کے کپڑے پہنائے، آنکھوں میں کاجل لگایا اور اپنا سونے کا زیور بھی اسے پہنایا۔ اس جذباتی لمحے کے بعد دونوں والدین نے بچوں سمیت پانی کے ٹینک میں کود کر اپنی زندگی کا اختتام کر لیا۔
تحقیقات کے دوران پولیس کو ایک خودکشی نوٹ بھی ملا ہے، جسے شیولال نے 29 جون کو تحریر کیا تھا۔ اس خط میں اس نے اپنی ماں، چھوٹے بھائی اور ایک اور قریبی رشتہ دار کو اپنی اور اپنے خاندان کی بربادی کا ذمہ دار قرار دیا۔ شیولال نے نوٹ میں لکھا کہ برسوں سے مشترکہ زمین اور گھر کی ملکیت پر جھگڑے چل رہے تھے، جو زندگی کو ناقابل برداشت بنا چکے تھے۔
پولیس نے واقعے کی رپورٹ درج کرکے تحقیقات شروع کر دی ہیں، جبکہ خودکشی نوٹ میں نامزد افراد سے بھی تفتیش کی جا رہی ہے۔ یہ افسوسناک سانحہ اس بات کی سنگین یاد دہانی ہے کہ خاندانی تنازعات اور مسلسل ذہنی دباؤ کسی انسان کو کس حد تک مجبور کر سکتے ہیں۔