لندن: ’فلسطین ایکشن‘ پر پابندی عائد ہونے کے بعد گروپ کے حامی مظاہرین کی گرفتاری

اردو نیوز  |  Jul 05, 2025

لندن میں حال ہی میں پابندی کا شکار ہونے والے فلسطین ایکشن گروپ کے حامی مظاہرین کو پولیس نے آج (سنیچر کو) گرفتار کر لیا ہے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اس گروپ پر انسداد دہشت گردی کے قوانین کے تحت جمعے کو پابندی عائد کر دی گئی تھی۔

میٹروپولیٹن پولیس نے ایکس پر لکھا کہ ’پولیس اہلکار پارلیمنٹ سکوائر میں فلسطین ایکشن کی حمایت میں ہونے والے احتجاج کے خلاف کارروائی کر رہے ہیں۔‘

’اس گروپ پر اب پابندی عائد کر دی گئی ہے اور اس کی حمایت کا اظہار کرنا جرم ہے۔ گرفتاریاں کی جا رہی ہیں۔‘

مہم چلانے والے ایک اور گروپ ’ڈیفنڈ اوور جیوری‘ نے اپنی پریس ریلیز میں کہا ہے کہ 27 افراد پر مشتمل ایک گروپ (جس میں ایک پادری اور شعبہ صحت سے متعلق افراد شامل ہیں) کو دہشت گردی ایکٹ کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔

ان مظاہرین نے ہاتھوں میں پوسٹرز پکڑے ہوئے تھے جن پر لکھا تھا ’میں نسل کشی کی مخالفت کرتا ہوں۔ میں فلسطین ایکشن کی حمایت کرتا ہوں۔‘

پولیس نے جمعے کو خبردار کیا تھا کہ پابندی لگنے کے بعد فلسطین ایکشن کی حمایت کا اظہار کرنا ایک مجرمانہ عمل ہو گا۔

پولیس نے کہا تھا کہ ’ان (ممنوع اقدامات میں) نعرے بازی، مخصوص لباس یا جھنے، دیگر نشانات یا لوگو جیسی اشیاء کی نمائش شامل ہے۔‘

ڈیفنڈ اوور جیوری کے ترجمان نے کہا کہ ’ہم لندن کے شہریوں کو غزہ میں نسل کشی کی مخالفت کرنے والے کارڈ بورڈز سے بچانے اور اس کی روک تھام کے لیے کارروائی کرنے پر انسداد دہشت گردی کی پولیس کو سراہتے ہیں۔‘

برطانوی حکومت نے گزشتہ ہفتے اعلان کیا تھا کہ وہ دہشت گردی ایکٹ 2000 کے تحت فلسطین ایکشن پر پابندی عائد کر دے گی۔

فلسطین ایکشن نے ایئرفورس کے اڈے پر موجود دو طیاروں پر سرخ رنگ کا چھڑکاؤ کیا تھا (فائل فوٹو: روئٹرز)یہ اعلان اس گروپ کے کارکنوں کے جنوبی انگلینڈ میں ایئرفورس کے اڈے میں گھسنے کے چند دن بعد کیا گیا تھا۔

اس واقعے میں ایئرفورس کے اڈے پر موجود دو طیاروں پر سرخ رنگ کا چھڑکاؤ کیا گیا تھا جس سے ایک تقریباً نو اعشاریہ 55 ملین ڈالر کا نقصان ہوا تھا۔

اس واقعے کے بعد فلسطین ایکشن کے چار کارکنوں کو جمعرات کو عدالت میں پیش کرنے کے بعد ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا۔

دوسری جانب فلسطین ایکشن نے اس پابندی کو آزادی اظہار پر حملہ قرار دیا ہے۔

حکومت کی جانب سے عائد کردہ پابندی کے بعد اس گروپ سے تعلق رکھنا یا اس کی حمایت کرنا ایک جرم بن گیا ہے جس کی سزا 14 برس تک قید ہو سکتی ہے۔

 

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More