Getty Imagesشبھمن گل نے انڈیا کی جانب سے بہت سے نئے ریکارڈز بنائے
انڈیا میں سوشل میڈیا پر آج کل ’دل دل شبھمن گِل‘ کا نیا نعرہ گونج رہا ہے جو بظاہر ’دل دل پاکستان‘ سے ملتا جلتا ہے۔
دراصل انڈین ٹیسٹ ٹیم کے کپتان شبھمن گِل نے انگلینڈ کے دورے پر دوسرے ٹیسٹ میں ایسا کارنامہ انجام دیا ہے کہ جو اس سے قبل نہ تو بیٹنگ لیجنڈ گاوسکر کے حصے میں آیا اور نہ ہی انڈین کرکٹ میں ’بھگوان‘ کا درجہ رکھنے والے اور سب سے زیادہ سنچریاں اور رنز سکور کرنے والے سچن تنڈولکر کو یہ افتخار حاصل ہو سکا۔
کھیل اور بطور خاص کرکٹ کی تمام ویب سائٹس شبھمن گل کے ریکارڈز سے بھری پڑی ہیں اور سوشل میڈیا پر بھی ان کا چرچا ہے۔
برمنگھم کے ایجبیسٹن گراؤنڈ میں کھیلے جانے والے دوسرے ٹیسٹ میچ میں انڈین کپتان شبھمن گِل نے پہلی اننگز میں جب 269 رنز بنائے تو انھوں نے کسی انڈین کپتان کی جانب سے سب سے زیادہ رنز بنانے کا نیا ریکارڈ قائم کیا۔
اس سے قبل وراٹ کوہلی نے سنہ 2019 میں جنوبی افریقہ کے خلاف 254 رنز بنائے تھے جو کہ انڈیا کی جانب سے ایک ریکارڈ تھا۔
اسی طرح اس اننگز کے دوران انھوں نے سچن تنڈولکر کا ایشیا سے باہر سب سے زیادہ 241 رنز کا ریکارڈ بھی توڑ دیا جو انھوں نے آسٹریلیا کے خلاف سڈنی میں 2004 میں بنایا تھا۔
ان کا یہ سکور انڈیا کی جانب سے انڈیا سے باہر تیسرا سب سے بڑا سکور تھا۔ اس سے قبل وریندر سہواگ نے پاکستان کے خلاف ملتان میں 309 رنز کی اننگز کھیلی تھی جس کے بعد انھیں انڈیا میں ’ملتان کا سلطان‘ کہا گیا تھا۔
اس کے علاوہ راہل دڑاوڈ نے راولپنڈی میں 271 رنز کی اننگز کھیلی تھی۔
گل سے قبل صرف پاکستان کے ظہیر عباس ایسے ایشائی کھلاڑی ہیں جنھوں نے 1971 میں انگلینڈ میں ان سے زیادہ 274 رنز بنائے اور اسی زمانے میں انھیں ’ایشیئن بریڈمین‘ کے القاب سے نوازا گیا تھا۔
Getty Imagesانگلینڈ کے کپان بین سٹوکس کے سامنے بڑا چیلنجمیچ کا سکور
انڈیا نے گل کے 269 رنز کی بدولت 587 رنز کا ایک بڑا مجموعہ کھڑا کیا جس کے جواب میں انگلینڈ کی ٹیم 407 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی۔ انگلینڈ کی جانب سے ہیری بروک اور جیمی سمتھ نے سنچریاں سکور کیں جبکہ محمد سراج نے چھ وکٹیں لیں۔
180 رنز کی پہلی اننگز کی سبقت کے ساتھ انڈین ٹیم نے جارحانہ انداز میں پہلے ٹیسٹ کی ہار کا بدلہ لینے کے لیے بیٹنگ کی اور اس بار شبھمن گل نے162 بالز پر 161 رنز بنائے جس میں آٹھ چھکے شامل تھے۔
انڈیا نے چھ وکٹوں کے نقصان پر 427 رنز پر اپنی اننگز ختم ہونے کا اعلان کیا اور انگلینڈ کو 608 رنز کا ہدف دیا۔ جواب میں انگلینڈ کی ٹیم پہلی اننگز کی طرح خراب آغاز کا شکار رہی اور اس نے چوتھے دن کا کھیل ختم ہونے پر تین وکٹوں کے نقصان پر 72 رنز بنائے تھے اور اسے مزید 536 رنز کی ضرورت ہے۔
اس اننگز کے ساتھ ہی انھوں نے انڈیا کی جانب سے گاوسکر کا ایک ٹیسٹ میں سب سے زیادہ رنز بنانے کا ریکارڈ توڑ دیا۔ اس کے ساتھ ہی وہ پہلے ایسے بیٹسمین بنے جس نے ایک اننگز میں ڈبل سنچری اور دوسری اننگز میں 150 سے زیادہ کا سکور کیا۔
اس سے قبل دونوں اننگز میں ڈیڑھ سو سے زیادہ رنز صرف آسٹریلین کپتان ایلن بورڈر نے بنائے تھے۔
انھوں نے رویندر جڈیجہ کے ساتھ پہلی اننگز میں ڈبل سنچری کی شراکت کی جبکہ دوسری میں سنچری کی شراکت کی جو کہ پہلی بار ہونے والا کارنامہ تھا کہ کسی دو کھلاڑیوں نے ایسی کوئی شراکت کی ہو۔
’ریکارڈ‘ بنانے کے باوجود انڈیا کو انگلینڈ سے پہلے ٹیسٹ میں شکست: ’پہلی بار ایسا ہوا کہ کوئی ٹیم پانچ سنچریاں بنا کر بھی ہار گئی‘پاکستان 500 رنز بنا کر بھی اننگز سے ٹیسٹ میچ ہارنے والی دنیا کی پہلی کرکٹ ٹیم بن گئیانڈیا نے ٹیسٹ کرکٹ میں تاریخی زوال کو عروج میں کیسے بدلا؟ دنیا کا ’تیز ترین‘ پاکستانی بولر جو صرف پانچ ٹیسٹ میچ ہی کھیل پایا
شبھمن گل انگلینڈ کے کپتان گراہم گوچ کے بعد دوسرے بیٹسمین ہیں جنھوں نے ایک ٹیسٹ میچ میں اتنا سکور کیا ہے۔ گرام گوچ نے انڈیا کے خلاف 1990 میں لارڈز کے گراؤنڈ پر پہلی اننگز میں 333 رنز بنائے اور دوسری اننگز میں 123 اور اس طرح انھوں نے ایک ٹیسٹ میں 456 رنز کا مجموعہ کھڑا کیا۔ اس کے بعد گل کا ریکارڈ ہے جنھوں نے 430 رنز بنائے۔
اس سے قبل لیڈز میں کھیلے جانے والے پہلے ٹیسٹ میں گل نے 147 رنز کی اننگز کھیلی تھی اور اس طرح دو ٹیسٹ میں وہ اب تک 585 رنز بنا چکے ہیں جو انڈیا کی جانب سے ایک ریکارڈ ہے جبکہ گریم سمتھ نے اس سے قبل انگلینڈ میں دو ٹیسٹ میچوں میں 621 رنز بنائے تھے۔
سوشل میڈیا پر گل کی تعریف
ان دونوں اننگز کے دوران گل نے بے شمار ریکارڈز بنائے اور اسی لیے گذشتہ تین دنوں سے وہ سوشل میڈیا پر ٹرینڈ کر رہے ہیں۔ ان کے رنوں کی بدولت انڈیا نے پہلی بار کسی ٹیسٹ میں ایک ہزار سے زیادہ رنز سکور کیے۔
انڈیا کے سابق ٹیسٹ کرکٹر وسیم جعفر نے ' دل دل شبمن گل' کے ساتھ لکھا: ’ایک ہی ٹیسٹ میں ڈبل سنچری اور 150 بنانے والا پہلا کھلاڑی۔ ان کی رنز کی بھوک بے مثال ہے۔‘
موفدل ووہرہ کی طرح بہت سے لوگوں وراٹ کوہلی کی انسٹا سٹوری شیئر کیا ہے جس میں کوہلی نے گل کو مبارکباد دیتے ہوئے لکھا: ’سٹار بوائے بہت اچھا کھیلے۔ تاریخ کو از سر نو رقم کر رہے ہو۔ یہاں سے آگے اور اوپر۔ تم اس سب کے حقدار ہو۔‘
کوئی شبھمن کو ’بھارت کا دل‘ کہہ رہا ہے تو کوئی لکھا رہا ہے کہ ’گل اب دلوں میں جگہ بنا رہے ہیں۔‘
ایک صارف نے لکھا کہ انگلینڈ دورے سے قبل گل کا اوسط 35 کا تھا جو دو ٹیسٹ کے بعد 42 کا ہو گیا ہے۔
پہلے ٹیسٹ میں رشبھ پنت نے دونوں اننگز میں سنچریاں سکور کی تھیں اس کے بعد دوسرے ٹیسٹ میں گل نے دونوں اننگز میں سنچریاں سکور کی ہیں۔ یہ بھی اپنے آپ میں ایک ریکارڈ ہے۔
اگرچہ انڈیا پہلا ٹیسٹ میچ پانچ سچریاں بنانے کے بعد بھی ہار گیا تھا لیکن دوسرے ٹیسٹ میں اس کی ہار کے امکانات مفقود ہیں کیونکہ انگلینڈ کو ایک دن میں 536 رنز کی ضرورت ہے جو کہ آج تک کوئی ٹیم ایسا کوئی کارنامہ انجام نہ دے سکی ہے۔
گرپریت گیری والیا نامی ایک صارف نے ایکس پر لکھا: ’جہاں پر کوہلی کی بادشاہت تھی وہاں اب گل کا راج ہے۔ گل نے ایک ٹیسٹ میں 430 رنز بنا کر کوہلی کا ریکارڈ توڑ دیا ہے۔ انڈیا نے پہلی بار ایک ٹیسٹ میں ایک ہزار سے زیادہ رنز بناکر تاریخ رقم کی ہے۔ شبھمن کا نام تاریخ میں سنہرے حروف میں لکھا جائے گا کیونکہ یہ صرف ایک اننگز نہیں بلکہ آنے والے عہد کا آغاز تھا۔‘
’ریکارڈ‘ بنانے کے باوجود انڈیا کو انگلینڈ سے پہلے ٹیسٹ میں شکست: ’پہلی بار ایسا ہوا کہ کوئی ٹیم پانچ سنچریاں بنا کر بھی ہار گئی‘انڈیا نے ٹیسٹ کرکٹ میں تاریخی زوال کو عروج میں کیسے بدلا؟ احمد آباد کا تاریخی ٹیسٹ میچ: جب عمران خان نے انڈین شائقین کے پتھراؤ پر فیلڈرز کو ہیلمٹ پہنا دیےٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے فاتح انڈیا کو زمبابوے سے شکست: ’وراٹ کوہلی، روہت شرما ریٹائرمنٹ واپس لینے کا سوچیں گے‘کیا انڈین کرکٹ میں نامور کھلاڑیوں کا دور ختم ہو رہا ہے یا اُن کا ’آخری خواب‘ سچ ہو گابمراہ اور وقار یونس کا موازنہ: ’عجیب ایکشن والا‘ انڈین بولر جس کی قسمت ایک اتفاق نے بدل دی