باپ نے دوسری شادی کی تو ہمارا رشتہ ان سے ٹوٹ گیا۔۔ علی عباس نے 11 برس کی عمر میں کیا کچھ سہا ؟ نجی زندگی کے راز کھول دیے

ہماری ویب  |  Jul 16, 2025

"جب ابو نے دوسری شادی کی تو ہمارا رشتہ ٹوٹ سا گیا۔ میں اُس وقت گیارہ یا بارہ برس کا تھا، اور بہت دکھی ہوا۔ چونکہ میں سب سے بڑا تھا، مجھے اپنی دو بہنوں اور ایک بھائی کی ذمہ داری سنبھالنا پڑی۔ میں نے محسوس کیا کہ مجھے خود والد کا کردار ادا کرنا ہوگا کیونکہ ابو اب ہمارے ساتھ وقت نہیں گزار پائیں گے، اور امی شدید ڈپریشن میں تھیں۔ میں ہمیشہ مسائل کا حل بننے کو ترجیح دیتا ہوں، اس لیے میں نے فیصلہ کیا کہ بہن بھائیوں کا سہارا بنوں گا۔ اس دوران ابو سے میرا فاصلہ بڑھ گیا۔ لیکن وقت کے ساتھ احساس ہوا کہ سب سے زیادہ متاثر خود میرے والد ہوئے۔ پھر میں نے اُن سے دوبارہ بات چیت شروع کی، اور وہ بھی مجھ سے اپنے دل کی باتیں شیئر کرنے لگے۔ یوں ہمارا رشتہ دوبارہ جڑ گیا۔"

پاکستانی شوبز انڈسٹری کے باصلاحیت اداکار علی عباس نے حال ہی میں ’’ایکسکیوز می ود احمد علی بٹ‘‘ پوڈ کاسٹ میں شرکت کی، جہاں انہوں نے اپنی زندگی کے ایک حساس اور ذاتی پہلو پر پہلی بار کھل کر بات کی۔ یہ وہ وقت تھا جب ان کے والد، سینئر اداکار وسیم عباس نے اپنے کیریئر کی ساتھی اور معروف اداکارہ صبا حمید سے دوسری شادی کر لی تھی، جو اس وقت طلاق یافتہ تھیں اور ان کے دو بچے، مشا اور فارس، پہلے سے موجود تھے۔

پوڈ کاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے علی عباس نے بتایا کہ یہ مرحلہ ان کے لیے کتنا تکلیف دہ اور پیچیدہ تھا۔ کم عمری میں والد کی دوسری شادی نے نہ صرف گھر کا ماحول بدل دیا، بلکہ ایک بچے کے دل میں گہری اداسی چھوڑ دی۔ علی نے کہا کہ اس واقعے کے بعد وہ اپنی بہنوں اور بھائی کے لیے والد بن گئے کیونکہ ان کی والدہ شدید ذہنی دباؤ میں تھیں اور والد کی توجہ اب کسی اور خاندان کی طرف منتقل ہو چکی تھی۔

انہوں نے کہا کہ ابتدا میں اُن کے والد سے تعلق میں ایک خلا آ گیا، مگر وقت کے ساتھ یہ احساس ہوا کہ تقسیم کا سب سے زیادہ نقصان خود ان کے والد کو بھی ہوا۔ پھر ایک دن علی نے پہل کی، اور اپنے والد سے دوبارہ رابطہ شروع کیا۔ رفتہ رفتہ ان دونوں کے درمیان دوبارہ گفتگو کا سلسلہ شروع ہوا اور وسیم عباس نے بھی دل کی باتیں اپنے بیٹے سے شیئر کرنا شروع کر دیں۔ اس کے بعد دونوں کے درمیان ایک نیا اور پُرخلوص رشتہ قائم ہوا۔

علی عباس کی اس گفتگو نے ان کے مداحوں کو نہ صرف ان کی نجی زندگی کے بارے میں ایک نئی جہت دی بلکہ اُن کی شخصیت کی گہرائی اور سمجھ بوجھ کو بھی بے نقاب کیا۔ یہ انٹرویو اُن تمام افراد کے لیے بھی ایک سبق ہے جو خاندانی پیچیدگیوں میں الجھے ہوتے ہیں کہ رشتوں کو توڑنے کے بجائے جوڑنے کی کوشش ہمیشہ ایک بہتر مستقبل کی راہ ہموار کرتی ہے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More