خوبصورت بچیوں کو قتل کرنے والی خاتون گرفتار: ’خوف تھا کہ یہ بڑی ہو کر مجھ سے زیادہ خوبصورت ہو جائیں گی‘

بی بی سی اردو  |  Dec 06, 2025

خاندان میں شادی تھی اور یکم دسمبر کو گھر کے مرد بارات کے ساتھ روانہ ہو گئے تھے۔ کافی وقت گزر گیا تھا مگر چھ سال کی ویدھی گھر میں کہیں نظر نہیں آ رہی تھی۔ وہاں موجود لوگوں نے اسے ہر جگہ تلاش کرنا شروع کیا۔ پھر گھر والوں کو ویدھی اپنے ہی گھر کی پہلی منزل پر ایک سٹور روم میں مردہ حالت میں ملی۔

اُس کی لاش پانی سے بھرے ہوئے ایک ٹب میں ملی۔ ویدھی کا سر پانی میں ڈوبا ہوا تھا اور پیر ٹب سے باہر تھے۔ جہاں لاش ملی وہ سٹور روم باہر سے بند تھا۔

چھ برس کی ویدھی اپنے والدین کے ساتھ ہریانہ کے سونی پت کے ایک گاؤں میں 30 نومبر کو اپنے دادی دادا کے یہاں آئی تھی۔

وہ پاس کے ایک گاؤں نولتھا میں ایک رشتے دار کی شادی میں شرکت کے لیے آئے تھے۔ ویدھی کے دادا کے گھر اس کے رشتے کی ایک چچی پونم بھی آئی تھیں۔

پولیس کی ایک ٹیم نے اس معاملے کی ہر زاویے سے تفتیش شروع کی اور تین دسمبر کو پولیس نے ویدھی کی چچی پونم کو اس کے قتل کے الزام میں گرفتار کر لیا۔

اپنے بچے سمیت مزید تین بچوں کے قتل کا اعتراف

پونم کی گرفتاری کے بعد پولیس نے تفتیش کی تو انکشاف کیا کہ ’جب گھر کے لوگ شادی میں چلے گئے اس وقت پونمویدھی کو کسی بہانے سٹور روم میں لے گئیں اور مبینہ طور پر اسے ٹب میں ڈبو کر قتل کر دیا۔‘

’پونم اسے پانی میں ڈبونے کے بعد سٹور روم کا دروازہ باہر سے بند کر کے نیچے آ گئیں اور بالکل معمول کے طریقے سے بات چیت اور ہنسی مزاق میں مشغول ہو گئی۔‘

پونم کے شوہر اور مقتولہ ویدھی کے والد چچاذاد بھائی ہیں۔

پانی پت کے پولیس سپرینٹنڈنٹ (ایس پی ) بھوپندر سنگھ نے پونم کی گرفتاری کے بعد ایک نیوز کانفرنس میں بتایا کہ خاتون نے پوچھ گچھ کے دوران اپنے خاندان کے مزید تین بچوں کے قتل کا اعتراف کیا ہے جن میں خود ان کا اپنا ایک بیٹا بھی شامل ہے۔

اس خبر کے بعد ملزمہ کے رشتے دار سکتے میں آ گئے ہیں۔

قتل کا سلسلہ کہاں سے شروع ہوا؟

ویدھی کے موت سے ایک بڑے راز سے پردہ اٹھا تو پتہ چلا ہے پونم نے سب سے پہلا قتل سونی پت کے بھاوڑ گاؤں میں 2023 میں اپنے ہی گھر میں کیا تھا۔

پولیس کے مطابق اس کیس میں مبینہ طور پر پونم نے اپنی نو سالہ بھتیجی کو پانی کی ٹینکی میں ڈبو کر مار دیا تھا۔

پولیس کے مطابق ’کسی کو ان پر شک نہ ہو اس لیے انھوں نے خود اپنے تین سالہ بیٹے کو بھی اسی ٹینکی میں ڈبوکر قتل کر دیا تاکہ لوگ اسے محض ایک حادثہ سمجھیں۔‘

پونم نے اگست 2025 میں سیواہ گاؤں میں اپنی ماموں زاد بہن کی چھ سالہ بیٹی کو بھی اسی طرح پانی کی ٹینکی میں ڈبو کرقتل کیا تھا۔

ایم بی اے کی طالبہ کا 15 سال پرانا ریپ اور قتل کا معمہ جو ایک دوسرے قتل کی تفتیش کے دوران حل ہواقتل کے بعد شوہر کو کچن میں دفنا کر خاتون دو ماہ تک وہیں کھانا بناتی رہی کچلاک میں نوجوان کے قتل میں اہلیہ کی گرفتاری: ’بیانات میں تضاد بیوی کو شامل تفتیش کرنے کی وجہ بنا‘شادی کے دن ’دلہن‘ کا قتل، خون آلود پائپ اور ہتھیلی پر لکھا ہوا مبینہ قاتل ’ساجن‘ کا نام

پولیس کے مطابق ’ان تینوں وارداتوں کو رشتے داروں نے حادثہ سمجھ کر صبر کر لیا تھا۔ انھیں کسی طرح کا شک و شبہ نہیں ہوا تھا اس لیے کوئی پولیس رپورٹ وغیرہ بھی نہیں درج کروائی گئی تھی۔‘

ایس پی بھوپیندر سنگھ نے بتایا کہ کڑی پوچھگچھ کے دوران پونم نے معصوم بچیوں کے قتل کاسبب بتاتے ہوئے کہا کہ ’خوبصورت بچیوں سے اسے نفرت ہوتی ہے۔‘

انھوں نے پونم کے حوالے سے بتایا کہ ’وہ جیسے ہی کسی اچھی شکل کی لڑکی کو دیکھتی اسے یہ حسد ہونے لگتا تھاکہ بڑی ہو کر یہ اس سے زیادہ خوبصورت ہو جائے گی۔‘

’وہ چاہتی تھیں کہ ان کے خاندان میں کوئی دوسری لڑکی ان سے خوبصورت نہ ہو۔ حسد نے انھیں ایک نفسیاتی قاتل بنا دیا۔‘

’وہ ہر قتل سے پہلے بہت خاموش اور اکیلے رہتی‘

پولیس نے بتایا کہ 32 سالہ پونم ایک تعلیم یافتہ خاتون ہیں۔

انھوں نے پولیٹیکل سائنس میں ایم اے کیا ہے اور ٹیچنگ کے لیے پیشہ وارانہ بی ایڈ کی ڈگری بھی حاصل کی ہے۔ تاہم وہ ملازمت نہیں کرتی تھی تھیں۔

انھوں نے 2019 میں شادی کی تھی۔

پولیس کا کہنا ہے کہ تفتیش سے ملزمہ کی ایک ’سائیکو کلر‘ کی شبیہ ابھر رہی ہے۔

’انھوں نے یہ قتل اچانک نہیں کیے۔ بلکہ مبینہ طور پر قتل کی ان وارداتوں کو انجام دینے اور انھیں ایک حادثے کی شکل دینے کے لیے بہت سوچ سمجھ کر پلاننگ کی تھی۔‘

بعض قریبی رشتے داروں کا کہنا ہے کہ ’پونم قتل سے پہلے بہت خاموش اور اکیلے رہنے کی کوشش کرتیں۔‘

مقامی لوگوں نے بتایا ہے گذشتہ ہفتے ویدھی کے قتل کے بعد پونم معمول کی سرگرمیوں میں مشغول ہو گئیں اور شادی کے فنکشن میں معمول کی طرح حصہ لیا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ’اس برتاؤ سے بظاہر ایسا لگتا کہ قتل کے بعد ملزمہ کو کسی طرح کا کوئی احساس جرم یا افسوس نہیں ہوتا تھا۔‘

پولیس کے مطابق پونم نے اپنی بھتیجی کے قتل کو حادثے کا رنگ دینے کے لیے اپنے بیٹے کو بھی پانی میں ڈبو کر قتل کیا تھا۔

ایس پیبھوپندر سنگھ کا کہنا ہے کہ ’پونم نے جس طرح اور جس وجہ سے ان معصوم بچوں کا قتل کیا ہے اس سے یہ ایکسائیکو کلر کا کیس نظر آتا ہے۔‘

پولیس نے پونم کو جوڈیشل حراست میں لے لیا ہے اور ان سے مزید پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔

کچلاک میں نوجوان کے قتل میں اہلیہ کی گرفتاری: ’بیانات میں تضاد بیوی کو شامل تفتیش کرنے کی وجہ بنا‘شادی کے دن ’دلہن‘ کا قتل، خون آلود پائپ اور ہتھیلی پر لکھا ہوا مبینہ قاتل ’ساجن‘ کا نامقتل کے بعد شوہر کو کچن میں دفنا کر خاتون دو ماہ تک وہیں کھانا بناتی رہیادھ جلی لاش پر زنانہ کپڑے اور پائل: جب پولیس کو معلوم ہوا کہ ’مقتولہ‘ سمجھی جانے والی خاتون ہی مبینہ قاتل ہےدریا میں گاڑی پھینکنے سے تھانے کے چکر لگانے تک: پولیس اپنے ہی دوست کے مبینہ قاتل تک کیسے پہنچی؟اندھے قتل کا معمہ: وہ ’لاپتہ‘ لڑکی جس کی لاش قاتل نے قالین میں لپیٹ کر دفنا دی تھی
مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More