’بیٹا نشے کا عادی ہے جو غلطی سے سرحد عبور کر گیا‘: پاکستان میں گرفتار انڈین شہری کے والدین نے بی بی سی کو کیا بتایا

بی بی سی اردو  |  Dec 26, 2025

گذشتہ ماہ پاکستان رینجرز کی جانب سے ضلع قصور (پنجاب) کے ایک سرحدی گاؤں سے حراست میں لیے جانے والے انڈین شہری کے والدین کا دعویٰ ہے کہ اُن کا بیٹا نشے کا عادی ہے جو غلطی سے سرحد عبور کر گیا لہذا اسے جلد از جلد رہا کریں۔

یاد رہے کہ پاکستانی حکام نے مطلع کیا تھا کہ گذشتہ ماہ تین نومبر کو رینجرز حکام نے قصور کے سرحدی گاؤں سے شرندیپ سنگھ نامی انڈین شہری کو حراست میں لیتے ہوئے اس کے خلاف بارڈر کراسنگ ایکٹ کی خلاف ورزی کا مقدمہ درج کیا۔

اس ضمن میں درج کی گئی ایف آئی آر کے مطابق ملزم کے قبضے سے ایک ’آئرن بلیڈ آری‘ ملی۔ رینجرز حکام نے بعدازاں شرندیپ سنگھ کو پنجاب پولیس کے حوالے کر دیا تھا۔

انڈین پنجاب کے شہر جالندھر سے تعلق رکھنے والے شرندیپ سنگھ کے والد ستنام سنگھ نے بی بی سی پنجابی سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ اُن کا بیٹا دو نومبر کو گھر سے نکلا تھا مگر پھر واپس نہیں آیا۔

’میں نے رشتہ داروں اور جاننے والوں سے پتا کیا مگر کسی کو کچھ معلوم نہیں تھا۔‘

ستنام سنگھ کے مطابق انھوں نے سات نومبر کو اپنے بیٹے کی گمشدگی کی رپورٹ مقامی تھانے میں درج کروائی تھی۔

اُن کا کہنا ہے کہ ’شرندیپ شام ساڑھے چار بجے گھر سے نکلا تھا اور جب وہ رات آٹھ بجے تک واپس نہ آیا تو ہم فکر مند ہوئے۔ ہمارا بیٹا نشہ کرتا تھا اور ہمیں خدشہ تھا کہ کہیں زیادہ مقدار میں نشہ کرنے سے اسے کوئی حادثہ نہ پیش آ گیا ہو۔‘

’اسلحہ تانے انڈین فوجیوں کو دیکھ کر احساس ہوا ہم اپنے علاقے میں نہیں‘پاکستان انڈیا سرحد: اگر پڑوسی ملک جانے کا موقع ملے تو آپ کہاں جانا چاہیں گے؟دارا فیروز چنائے: وہ انڈین پائلٹ جو پاکستانی فوج سے بچ کر پیدل انڈیا پہنچنے میں کامیاب ہواجب انڈیا نے پنجاب کا 84 ہزار ایکڑ رقبہ پاکستان کے حوالے کر دیا

والد کا کہنا ہے کہ وہ اس دوران اپنے طور پر شرندیپ کے ساتھ نشہ کرنے والے ان کے ساتھیوں سے اس کے بارے میں پوچھتے رہے۔

’چھ نومبر کو اس کے ایک دوست نے بتایا کہ وہ شرندیپ کے ساتھ کھیم کرن کے علاقے میں گئے تھے جہاں سے دوست تو واپس آ گیا مگر شرندیپ وہیں رہ گیا۔‘

انھوں نے مزید بتایا کہ اُن کا بیٹا پہلوانی کرتا تھا مگر ڈیڑھ سال قبل گاؤں میں ہونے والی ایک لڑائی کے دوران اس کے سر پر شدید زخمی آیا تھا۔

’اُس کے بعد وہ ڈپریشن میں رہنے لگا اور نشہ شروع کر دیا۔ ہم نے اسے علاج کے لیے ایک بحالی مرکز بھی بھیجا تھا۔ اب پولیس کہہ رہی ہے کہ حکومت سے رابطہ کیا جائے۔ ہماری درخواست ہے کہ حکومت ہمارے بچے کو واپس لائے اور اُس کا علاج کروائے۔‘

مقامی ڈی ایس پی سکھپال سنگھ کے مطابق شرندیپ سنگھ کی عمر 23 سال ہے اور وہ دو نومبر سے لاپتہ ہیں جبکہ اُس کے والد نے بیٹے کی گمشدگی کی رپورٹ بھی درج کروائی۔

انھوں نے بتایا کہ والد کی جانب سے شرندیپ کی گمشدگی کے بعد آس پاس کے علاقوں میں اعلانات بھی کروائے گئے مگر اس کا کچھ پتا نہ چلا۔

سکھپال سنگھ کے مطابق بعد ازاں 21 دسمبر کو معلوم ہوا کہ اسے پاکستانی رینجرز نے سرحد پار کرنے کے الزام میں گرفتار کر لیا۔

ڈی ایس پی نے مزید بتایا کہ ’شرندیپ سنگھ کے خلاف مقامی تھانے میں لڑائی جھگڑے کا ایک مقدمہ بھی درج ہے اور وہ 17 اکتوبر کو ہی اس مقدمے میں جیل سے رہا ہوا تھا۔‘

انھوں نے کہا چونکہ یہ معاملہ اب پولیس کے دائرہ اختیار سے باہر ہے اس لیے اعلیٰ حکام کو اس پر رپورٹ کیا جا رہا ہے۔

یاد رہے کہ کسی انڈین شہری کی جانب سے سرحد عبور کر کے پاکستان میں داخل ہونے کا یہ حالیہ ہفتوں میں دوسرا واقعہ ہے۔

اس سے قبل 27 نومبر کو پاکستان رینجرز نے بی جے سنگھ نامی شخص کو سرحد کے قریب پکڑ کر گنڈا سنگھ پولیس کے حوالے کیا تھا۔

جے سنگھ آسام کے ضلع گڈائی ٹوک کے گاؤں سمبری کا رہائشی تھا اور والد سے جھگڑے کے بعد گھر چھوڑ کر گیا تھا۔

پاکستان میں پولیس نے اس کے خلاف بھی بارڈر کراسنگ ایکٹ کی خلاف ورزی پر مقدمہ درج کیا تھا۔

’اسلحہ تانے انڈین فوجیوں کو دیکھ کر احساس ہوا ہم اپنے علاقے میں نہیں‘دارا فیروز چنائے: وہ انڈین پائلٹ جو پاکستانی فوج سے بچ کر پیدل انڈیا پہنچنے میں کامیاب ہواجب انڈیا نے پنجاب کا 84 ہزار ایکڑ رقبہ پاکستان کے حوالے کر دیاوہ سڑک جس کی وجہ سے انڈیا پاکستان کے درمیان 65 کی جنگ چھڑیانڈیا کا ہندرمن گاؤں جو کبھی پاکستان کا حصہ تھاپاکستان انڈیا سرحد: اگر پڑوسی ملک جانے کا موقع ملے تو آپ کہاں جانا چاہیں گے؟
مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More