بیٹے کو جتنی دیر ہوجائے کام سے آکر میرے کمرے میں ضرور آتا ہے ۔۔ گلِ رعنا نے اپنی ہونے والی بہو اور بیٹے کے بارے میں کیا انکشاف کیے؟

ہماری ویب  |  May 20, 2022

پاکستانی ڈراموں میں ساس کا کردار ادا کرنے والی معروف اداکارہ گلِ رعنا کسی تعارف کی محتاج نہیں جنہوں نے حال ہی میں اپنی زندگی اور اس میں موجود لوگوں کے بارے میں بات کی۔

گلِ رعنا نہ صرف خود ایک جانی پہچانی اداکارہ بن چکی ہیں بلکہ ان کے بیٹے عاصم اظہر بھی پاکستان کے ایک مقبول گلوکار اور اداکار ہیں۔

یہ وہ اداکارہ ہیں جنہوں نے اپنی جاندار اداکاری سے لوگوں کو دلوں کو جیت لیا لیکن اپنے منفی کرداروں کے باعث ان کے ذہنوں میں اپنی گہری چھاپ بٹھا دی ہے۔

بی بی سی اردوسے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ناظرین کو منفی کرداروں کو بہت زیادہ سنجیدگی سے نہیں لینا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ مجھے مداحوں سے بھی ایک شکوہ ہے کہ کردار کو پسند نہیں کرتے تو کردار کی بات کیا کریں اداکار کے پیچھے نہ پڑ جایا کریں۔

*یہ کیسی ساس ہیں اور بیٹے سے کتنی محبت ہے

اداکارہ گل رعنا نے کے اکلوتے اور ہر دل عزیز بیٹے عاصم اظہر کی حال ہی میں ایک نو آموز اداکارہ میرب علی کے ساتھ منگنی ہوئی ہے۔ عاصم اظہار کی اس سے پہلے اداکارہ ہانیہ عامر کے ساتھ خاصی دوستی تھی اور انھیں منگیتر قرار دیا جاتا رہا۔

جب ان سے یہ پوچھا گیا کہ بہو کیسی ہونی چاہیے؟ تو ان کا کہنا تھا کہ بہو کو ایک اچھی انسان ہونی چاہیے۔ اداکارہ گل رعنا کا مزید کہنا تھا کہ کچھ گھروں میں ’بہوئیں صرف کام کرنے کے لیے لائی جاتی ہیں‘ لیکن وہ ایسا نہیں سمجھتیں۔

اداکارہ گل رعنا نے بتایا کہ ان کا ان کے اکلوتے بیٹے عاصم اظہر سے بہت اچھا رشتہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کام کی مصروفیت کی وجہ سے اکثر وہ کام پر جاتی ہیں تو عاصم سو رہے ہوتے ہیں اور جب وہ واپس آتی ہیں تو عاصم اپنے کام میں مصروف ہوتے ہیں اس لیے ان کے پاس اس مل بیٹھنے کا وقت نہیں ہوتا۔

تاہم انھوں نے کہا کہ ’عاصم جتنا بھی مصروف ہوں وہ روزانہ کام سے واپس آ کر میرے کمرے سے ضرور ہو کر جاتا ہے۔

گلِ راعنا نے مزید انٹرویو میں کیا کہا دیکھیئے ویڈیو انٹرویو۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More