سگے بھائی کہ جنازے میں شریک نہیں ہوسکا کیونکہ۔۔ محمد احمد بڑے بھائی کی اچانک موت کے متعلق بتاتے ہوئے جذباتی ہوگئے

ہماری ویب  |  Sep 17, 2025

"میں اُس وقت فلم کیک کے سیٹ پر تھا۔ آمنہ اور صنم کے ساتھ ایک مزاحیہ سین شوٹ کر رہا تھا کہ اچانک موبائل پر نیا پیغام نظر آیا جس میں لکھا تھا: 'بھائی جان انتقال کر گئے۔' یہ میرے بڑے بھائی کی موت کی خبر تھی۔ میں سن ہو گیا۔ عاصم عباسی ایک بہترین ڈائریکٹر ہیں، انہوں نے فوراً محسوس کر لیا کہ میرے ساتھ کچھ ہوا ہے۔ میں نے ان سے پانچ منٹ مانگے، باہر گیا اور خوب رویا۔ وہ میرے پاس آئے اور پوچھا کہ کیا آپ کو وقت چاہیے یا شوٹنگ جاری رکھنا چاہتے ہیں۔ میں نے فیصلہ کیا کہ شوٹنگ جاری رکھوں گا۔ میں جنازے میں شریک نہیں ہو سکا۔ تیسرے دن اسلام آباد گیا لیکن اسی دن واپس آنا پڑا کیونکہ شوٹنگ کراچی میں تھی۔ شاید شیکسپیئر نے یہ غلط کہا تھا کہ ’دی شو مست گو آن‘۔"

پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری کے سینئر اداکار اور مصنف محمد احمد نے پہلی بار اپنے بڑے بھائی کے انتقال کے کربناک لمحے کا ذکر کیا ہے۔ سامعین کو یہ انکشاف اُس وقت ہوا جب وہ مدیحہ نقوی کے مارننگ شو میں شریک ہوئے۔

محمد احمد نے بتایا کہ وہ فلم کی شوٹنگ کر رہے تھے اور مزاحیہ منظر فلمبند ہو رہا تھا۔ اچانک موبائل پر آنے والا ایک پیغام اُن کی زندگی کا سب سے بھاری صدمہ بن گیا، جس میں لکھا تھا کہ ان کے بڑے بھائی دنیا سے رخصت ہو گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت ڈائریکٹر عاصم عباسی نے ان کے چہرے سے غم محسوس کیا اور ان سے پوچھا کہ کیا وہ شوٹنگ چھوڑنا چاہتے ہیں۔ مگر محمد احمد نے فیصلہ کیا کہ وہ جذباتی کرب کے باوجود اپنے کام کو جاری رکھیں گے۔ اس دکھ کے سبب وہ نہ تو جنازے میں شامل ہو سکے اور نہ ہی اپنے بھائی کو آخری الوداع کہہ سکے۔ صرف تیسرے دن مختصر طور پر اسلام آباد گئے اور فوراً واپس آ گئے تاکہ شوٹنگ مکمل کر سکیں۔

محمد احمد نے اس موقع پر یہ بھی کہا کہ شیکسپیئر کا جملہ "The show must go on" دراصل ایک تلخ حقیقت ہے جو فنکار کو زندگی بھر اپنے اندر سہنی پڑتی ہے۔

یہ اعتراف نہ صرف محمد احمد کی پیشہ ورانہ وابستگی کو ظاہر کرتا ہے بلکہ اس دکھ بھرے لمحے کی شدت بھی بتاتا ہے جس کا سامنا ہر اُس فنکار کو ہو سکتا ہے جو ذاتی سانحات کے باوجود پردے کے پیچھے یا اسکرین پر اپنا کام جاری رکھنے پر مجبور ہوتا ہے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More