بچے گلابی کپڑوں میں باپ کو دیکھ کر خوش ہوگئے ۔۔ بیوی سے علیحدگی کے بعد بچوں کے لئے ان کی ماں کے کپڑے کیوں پہنے؟

ہماری ویب  |  Aug 15, 2022

ماں وہ ہستی ہے کہ جس کی محبت اورعظمت کے لئے بہت کچھ کہا گیا اور شاعروں اور ادیبوں نے صفحے کے صفحے کالے کردئیے۔ ہماری مشرقی روایات میں ماں باپ کی اہمیت اور عزت بہت زیادہ ہے اوروالدین کو اپنی سرآنکھوں پر بٹھایا جاتا ہے۔ لیکن مغرب میں جہاں ان باتوں کی کوئی اہمیت نہیں رشتوں کے تقدس کو اتنا سر پہ سوار نہیں کیا جاتا وہاں والدین کے لئے بھی محض مدرز ڈے اور فادرز ڈے منا کر ان سے محبت کا اظہار کافی سمجھا جاتا ہے۔

لیکن مغرب سے بھی کچھ کہانیاں ایسی سامنے آتی ہیں جن سے پتہ چلتا ہے کہ وہاں بھی لوگ اپنے پیاروں کے لئے کیا کچھ نہیں کرتے حتٰی کہ اپنے پیاروں کے لئے دنیا کی بھی پرواہ نہیں کرتے کہ لوگ کیا کہیں گے۔ ایسی ہی دو کہانیاں ہم آپ کے سامنے پیش کریں کہ جس میں اپنے بچوں کی خوشی کے لئے باپ نے ماں کا روپ دھار لیا اور ماں نے باپ کی جگہ لے لی۔

2018 میں تھائی لینڈ سے تعلق رکھنے والےایک اکیلے والد چچائی "سام" پنوتائی کے لیے ایک مشکل صورتحال پیش آئی، جو دو بیٹوں، پانچ سالہ اوزون اور تین سالہ امسم کے باپ ہیں۔ بچوں کے اسکول نے مدرز ڈے کی تقریب منعقد کی اور ان کی ماؤں کو مدعو کیا۔ لیکن اوزون اور امسم کی ماں اس میں شرکت نہیں کر سکتی تھیں کیونکہ دونوں والدین کے بیچ طلاق ہو چکی تھی اور ان کی ماں یورپ چلی گئی تھیں۔

ایسے میں چچائی کو لگا کہ اگر بچوں کے ساتھ ان کی ماں نہیں ہوئی تو بچوں کو بہت برا لگے گا اور بہت افسوس ہوگا، اسی لئے اس کے ذہن میں یہ خیال آیا کہ وہ خود ہی بچوں کے اسکول میں ان کی ماں کے طور پر شرکت کرے گا۔ اس کے فیصلے نے تقریب میں بہت سے لوگوں کو حیران اور محظوظ کیا، اور یہاں تک کہ اس کے بیٹے بھی الجھن میں تھے کہ ان کے والد نے گلابی لباس کیوں پہن رکھا ہے۔

تقریب میں بچے جو کچھ کرتے ہیں ان میں سے ایک یہ ہے کہ وہ اپنی ماں کے قدموں میں گھٹنے ٹیک کر ان کے لیے جو کچھ کیا ہےاس کا شکریہ ادا کریں۔ چنانچہ جب چچائی کے بچوں نے اس کا شکریہ ادا کرنے کے لیے اس کے قدموں پر گھٹنے ٹیک دیے، تو اس لمحے کو ایک خاندانی دوست، کورن سکھوم نے کیمرے میں قید کر لیا۔

سکھوم نے اس پیارے لمحے کو فیس بک پر متعدد تصاویر کے ذریعے پوسٹ کیا ، جس کے عنوان سے انہوں نے "2018 کی بہترین ماں" لکھا۔ اس کے بعد، پوسٹ 6 ملین سے زیادہ آراء کے ساتھ وائرل ہوگئی، اور دنیا بھر میں لوگوں نے چچائی کی اس کے سوچے سمجھے اور خوبصورت عمل کی تعریف کی۔

ٹیکساس کی ماں :

چچائی کی کہانیوں سے ملتی جلتی کہانیاں اور بھی ہیں۔ ایک وہ ماں ہے جو فادرز ڈے پر اپنے بیٹے کے اسکول میں جعلی مونچھوں کے ساتھ آئی تھی۔ اپنے 12 سالہ بیٹے ایلیا کو اسکول میں چھوڑتے وقت، ٹیکساس کی خاتون (جو کہ اکیلی ماں ہیں) ییویٹ واسکیز نے دیکھا کہ اسکول میں بہت سی کاریں کھڑی تھیں۔

جب اس نے بیٹے سے پوچھا کہ یہ گاڑیاں کیوں کھڑی ہیں تو اس نے بتایا کہ اسکول والے ایک ایونٹ "ڈونٹس ود ڈیڈ" کر رہے ہیں جس میں سب کے والد شریک ہوں گے۔ اس وقت ییویٹ نے یہ فیصلہ کیا کہ وہ مرد کا لباس پہن کر اپنے بیٹے کے ساتھ شریک ہوں گی اس فیصلے سے اس کے بیٹے کا چہرہ کِھل اٹھا۔

چنانچہ اسکول شروع ہونے سے صرف دس منٹ پہلے، یوویٹ گھر گئی اور جعلی مونچھوں کے ساتھ باسکٹ بال کی ٹوپی کے ساتھ جوڑا بنا کر بال لپیٹ لئے اورتیار ہوکر اسکول پہنچ گئی۔ جب وہ اسکول واپس پہنچی تو تقریب میں موجود باپوں نے یوویٹ کی اس حرکت پر خوشی کا اظہار کیا، اور ایلیا بھی اس دن اپنے دوستوں کے ساتھ بہت خوش اور مطمئن محسوس کر رہا تھا۔ ییویٹ نے بعد میں ایونٹ کی تصاویر آن لائن شیئر کیں، یہ بتاتے ہوئے کہ وہ اپنے بچے کی مسکراہٹ کے لیے کچھ بھی کرے گی۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More