خالصتان حامی گروپ کی وینکوور میں انڈین قونصل خانے پر قبضے کی دھمکی

اردو نیوز  |  Sep 17, 2025

انڈیا اور کینیڈا کے درمیان سفارتی تعلقات بحال ہونے کے بعد خالصتان حامی تنظیم ’سکھ  فار جسٹس‘ نے وینکوور میں انڈین قونصل خانے کا محاصرہ کرنے کی دھمکی دی ہے۔

انڈین این ڈی ٹی وی کے مطابق امریکہ میں قائم خالصتان کے حامی گروپ سکھ فار جسٹس (ایس ایف جے) نے اعلان کیا ہے کہ وہ جمعرات کو قونصل خانے کا کنٹرول سنبھال لیں گے۔

ایس ایف جے نے انڈین نژاد کینیڈینز سے بھی کہا ہے کہ وہ قونصل خانے کا دورہ ملتوی کر دیں۔

تنظیم نے حال ہی میں تعینات ہونے والے انڈین ہائی کمشنر دنیش پٹنائیک کا بھی پوسٹر جاری کیا ہے جس میں ان چہرے کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

ایس ایف جے نے جاری بیان میں الزام عائد کیا کہ انڈین قونصل خانہ جاسوسی اور نگرانی کا نیٹ ورک چلا رہا ہے جس کے تحت خالصتان کے حامیوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’دو سال قبل 18 ستمبر 2023 کو (سابق) وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے پارلیمان کو بتایا تھا کہ ہردیپ سنگھ نجار کے قتل کی تحقیقات کے حوالے سے انڈین ایجنٹ کا کردار بھی شاملِ تفتیش ہے۔‘

’دو سال بعد بھی انڈین قونصل خانہ خالصتان ریفرنڈم مہم چلانے والوں کو نشانہ بنانے کے لیے جاسوسی کا نیٹ ورک چلا رہا ہے اور نگرانی جاری رکھے ہوئے ہے۔‘

گروپ نے الزام عائد کیا کہ ان کے لیے خطرہ اس قدر سنگین ہے کہ رائل کینیڈین پولیس کو اندرجیت سنگھ گوسل کو تحفظ فراہم کرنا پڑا تھا جنہوں نے نجار کی موت کے بعد خالصتان ریفرنڈم مہم کی قیادت سنبھالی تھی۔

اس ماہ کے شروع میں، کینیڈا کی حکومت نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا تھا کہ انتہا پسند خالصتانی گروپوں کو کینیڈا میں مقیم افراد اور نیٹ ورکس سے مالی مدد مل رہی ہے۔

ان گروپس میں ببر خالصہ انٹرنیشنل اور انٹرنیشنل ایس وائے ایف شامل ہیں۔ یہ دونوں گروپس کینیڈا کے ضابطہ فوجداری کے تحت دہشت گرد تنظیموں کے طور پر درج ہیں۔

 رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ یہ انتہا پسند گروپ اب اُن چھوٹے گروپوں کے ذریعے کام کر رہے ہیں جو کسی مخصوص تنظیم سے جڑے بغیر خالصتان کاز کے لیے سرگرم ہیں۔

 

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More