آج کل قطر میں فٹ بال ورلڈ کپ کا میلہ جاری ہے جبکہ اس سے چند روز قبل آسٹریلیا میں کرکٹ ورلڈ کپ ہوا، یہ دونوں ایونٹس یوں تو بالکل مختلف ہیں لیکن ان دونوں میں ایک چیز مشترک ہوتی ہے وہ یہ کہ میچ سے قبل ٹیموں کے قومی ترانے کیلئے کھلاڑی جب میدان میں آتے ہیں تو ان کے ساتھ بچے بھی ہوتے ہیں۔
کیا یہ ان کھلاڑیوں کے بچے ہوتے ہیں یا متعلقہ ممالک کے بچے ہوتے ہیں، بچوں کو ساتھ لانے کا مقصد کیا ہے، یہ سوالات اکثر شائقین کے ذہنوں میں گردش کرتے ہیں۔ آج ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ بچوں کو ساتھ لانے کا مقصد کیا ہے اور یہ بچے کون ہوتے ہیں۔
آگے بڑھنے سے پہلے آپ کو یہ بتاتے چلیں کہ کھلاڑیوں کے ساتھ بچوں کا میدان میں آنا پہلے پہل صرف فٹ بال تک محدود تھا لیکن بعد میں کرکٹ میں بھی اس روایت کو اپنالیا گیا اور کرکٹ کے مقابلوں میں بھی کھلاڑیوں کے ساتھ بچے گراؤنڈ میں آتے ہیں۔
بچوں کو کھلاڑیوں کے ساتھ لانے کی روایت یورپین پریمئر لیگ سے شروع ہوئی، یتیم بچوں کیلئے فنڈز کی مہم کے دوران کھیلے جانے والے میچز میں بچے بھی کھلاڑیوں کے ساتھ گراؤنڈ میں آئے اور ان مالی مسائل سے دوچار بچوں کو گراؤنڈ میں لوگوں کے سامنے پیش کیا گیا جس کے بعد یہ روایت عام ہوگئی۔
کھلاڑیوں کے ساتھ آنے والے بچوں کو میسکوٹس کہا جاتا ہے، یہ بچے کچھ خاص مراعات سے لطف اندوز ہو سکتے ہیں۔ دنیا کے عظیم ترین کھلاڑیوں کے ساتھ وقت گزار سکتے ہیں۔ اگر ممکن ہو تو وہ ان سے مختلف تکنیکیں سیکھ سکتے ہیں۔ یہ بچے میچ کے لیے مفت ٹکٹ حاصل کرسکتے ہیں۔
فٹ بال کے بعد اس رجحان کو کرکٹ، ٹینس، اولمپکس اور چند دیگر کھیلوں نے فروغ دیا، یہ بچے عام طور پر این جی اوز اور یتیم خانوں سے لائے جاتے ہیں اور کھیلے گئے میچوں کے منافع سے انہیں مالی امداد ملتی ہے۔