فٹ بال ورلڈکپ کی سیکورٹی کیلئے پاک فوج ہی کیوں ضروری ہے؟

ہماری ویب  |  Nov 24, 2022

مسجد الحرام پر قبضہ ہو یا عرب قوموں پر کوئی مشکل آئے، پاک فوج مدد کیلئے ہمیشہ سب سے آگے ہوتی ہے، پاک فوج کے 4 ہزار سے زائد جوان قطر میں سیکورٹی فرائض انجام دے رہے ہیں، جدید ہتھیاروں اور ڈیفنس سسٹم سے لیس پی این ایس تبوک قطر کے سمندر میں حفاظت پر مامور ہے۔

دوستو پاکستان میں پاک فوج کو ایک الگ اور منفرد مقام حاصل ہے، یہاں زلزلہ ہو یا سیلاب، آندھی ہو یا طوفان پاک فوج ہمیشہ اپنے لوگوں کی مدد اور بحالی کیلئے ہر طرح کی مشکلات کے باوجود ہر اول دستے کا کردار ادا کرتی ہے لیکن جب بات اسلامی ممالک کی ہو تو پاکستان کی فوج دوست اسلامی ممالک کی مدد سے بھی کبھی پیچھے نہیں ہٹی۔

قطر کو 2010 میں فٹ بال ورلڈکپ کی میزبانی کا شرف حاصل ہوا اور 12 سال کی کڑی محنت کے بعد قطر نے خود کو ایونٹ کے انعقاد کے قابل بنایا ہے۔ سیکورٹی کے فرائض کیلئے قطر نے اپنے نوجوان شہریوں کو عسکری تربیت کا پابند بنایا لیکن لاکھوں شائقین کی آمد کی وجہ سے مٹھی بھر قطری نوجوان سیکورٹی کے فرائض انجام دینے سے قاصر تھے۔

ایسے میں قطر نے اپنے دیرینہ دوست اور قابل اعتماد ساتھی پاکستان سے مدد کی درخواست کی اور پاکستان نے ہمیشہ کی طرح دوست ملک کی خاطر اپنے جوانوں کا تیاری کو حکم دیا۔ یہاں آپ کو یہ بھی بتاتے چلیں کہ امریکا، فرانس، اردن، ترکی اوربرطانیہ سمیت 13 ممالک کی پولیس فورس اور سکیورٹی ایجنسیاں ورلڈ کپ کے مقابلوں کو محفوظ رکھنے کے لیے قطر کی مدد کر رہی ہیں۔

جہاں تک پاک فوج کی بات ہے تو ہماری افواج صرف قطر کی مدد کیلئے نہیں گئیں بلکہ اس سے قبل دنیا بھر میں افواج پاکستان اقوام متحدہ کے امشن مشنز کے تحت دنیا کے کئی ممالک میں قیام امن کیلئے خدمات انجام دے رہی ہیں۔

یہاں آپ کو ایک دلچسپ بات بتاتے چلیں کہ حال ہی میں ٹی وی پر نشر ہونے والے ڈرامہ" صنف آہن" میں لیڈی کیڈٹس کی کمانڈنٹ میجر سامعہ حقیقت میں پاک فوج کی افسر ہیں اور میجر سامعہ رحمان اقوام متحدہ کے امن مشنز میں خدمات انجام دے چکی ہیں۔

واپس آتے ہیں قطر کی سیکورٹی پرتو دوستو قطر پاکستان کا ایک بہت قابل اعتماد دوست ملک ہے گوکہ شروع میں یہ افواہیں بھی زیر گردش تھیں کہ پاکستان مالی مفادات کے عوض قطر کو سیکورٹی دیگا تاہم اس کی تصدیق نہیں ہوسکی اور یہ پہلا موقع نہیں ہے جب پاکستان مسلم ممالک کی مدد کیلئے میدان میں اتر ہو۔

1979 میں پاک فوج کے خصوصی دستوں نے مکہ میں بدامنی کو ختم کرنے میں سعودی حکومت کی مدد کی تھی اور 1990 اور1991 کی خلیجی جنگ کے دوران پاک فوج کے افسران نے کویتی فوج میں اہم تکنیکی اور مشاورتی کردار ادا کیا تھا اس کے علاوہ بھی افواج پاکستان کی طرف سے خلیجی ممالک کے سیکورٹی امور میں مدد و رہنمائی کا سلسلہ جاری رہتا ہے۔

پاکستان نے فٹ بال ورلڈکپ کی سیکورٹی کیلئے 4500 کے قریب فوجی جوانوں کو قطر بھجوایا ہے جبکہ پاک بحریہ کا پی این ایس تبوک بھی قطر کی سمندری حدود کو محفوظ بنانے کیلئے پہنچ چکا ہے۔ دو سال قبل بحری بیڑے کا حصہ بننے والا پی این ایس تبوک اسٹیٹ آف دی آرٹ ویپن اور ڈیفنس سسٹم سے لیس ہے اور دشمن کی کسی بھی مہم جوئی کا بروقت اور بھرپور جواب دینے کی پوری صلاحیت رکھتا ہے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More