پاکستان کے زیرِانتظام کشمیر میں نایاب نسل کے ’گرے لنگور‘ کی پراسرار موت

اردو نیوز  |  Jun 06, 2023

پاکستان کے زیرانتظام کشمیر کے علاقے تراڑ کھل میں ایک نایاب نسل کا بندر مردہ حالت میں پایا گیا ہے۔

’گرے لنگور‘ کی طرح دکھائی دینے والے اس بندر کی تصاویر پیر کو سوشل میڈیا پر وائرل ہونا شروع ہوئیں۔

ایک ویڈیو میں وہ بندر کھیت کے کنارے چلتا دکھائی دیتا ہے جبکہ دوسری تصویر میں اس کی خون آلود لاش نظر آتی ہے۔

اردو نیوز کے رابطہ کرنے پر مقامی شہری فہیم اکبر نے بتایا کہ ’یہ بندر چار پانچ دن قبل تراڑ کھل کے نواحی گاؤں پپے ناڑ میں دیکھا گیا تھا۔‘

انہوں نے بتایا کہ ’اس کے بعد کچھ مقامی نوجوانوں نے اسے پکڑنے کی کوشش کی لیکن وہ بھاگ کر قریبی جنگل میں غائب ہو گیا تھا۔‘

بندر کی پراسرار موت کے حوالے سے فہیم اکبر کا کہنا ہے کہ ’میری معلومات کے مطابق ’یہ بندر بیمار پڑ گیا تھا۔ اسے کسی نے حملہ کر کے نہیں مارا بلکہ لگتا ہے کہ درخت سے گر کر یہ موت کا شکار ہوا ہے۔‘

ایک اور مقامی نوجوان کاشف خورشید نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’یہ بندر چند دن قبل ہمارے گاؤں میں آیا جسے خواتین نے دیکھا۔ اسے پپے ناڑ گاؤں میں لڑکوں نے پکڑنے کی کوشش کی لیکن وہ بھاگ گیا۔‘

انہوں نے بتایا کہ’اسی طرح یہی بندر پھل جڑی اور گڑالہ نامی گاؤں میں بھی دیکھا گیا۔ لوگوں نے اسے سوکھی روٹی اور دیگر کھانے پینے کی چیزیں دینے کی کوشش کی لیکن اس نے کچھ نہیں کھایا۔‘

کاشف خورشید کے مطابق ’یہ بندر آخری دو دن تک ایک بہت اونچے درخت پر بیٹھا رہا۔ شاید یہ بھوک سے نڈھال تھا۔ اسے مقامی بچوں نے وہیں بیٹھے دیکھا۔‘

’گاؤں کے بچوں نے بتایا کہ اس نے ایک درخت سے دوسرے درخت پر چھلانگ لگانے کی کوشش کی لیکن فاصلہ زیادہ ہونے کی وجہ سے یہ زمین پر جا گرا جس سے وہ شدید زخمی ہو کر موت کے منہ میں چلا گیا۔ شاید بھوک کی وجہ سے یہ نڈھال بھی تھا۔‘

کیا مقامی نوجوانوں نے محکمہ وائلڈ لائف کو اس بارے میں بتایا؟ اس سوال کے جواب میں کاشف کا کہنا تھا کہ ’نہیں کسی نے وائلڈ لائف ڈپارٹمنٹ سے رابطہ کیا اور نہ ہی وائلڈ لائف کے محکمے کے اہلکار وہاں آئے۔‘

سوشل میڈیا پر صارفین گرے لنگور کی تصاویر پوسٹ کر یہ دعویٰ کر رہے ہیں کہ اسے کسی نے نشانہ بنایا ہے تاہم اس دعوے کی ابھی تک تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔

’تحقیق کر رہے ہیں: محکمہ وائلڈ لائفدوسری جانب محکمہ وائلڈ لائف کے مقامی اہلکار محمد نعیم کا کہنا ہے کہ ’اس طرح کا بندر یہاں پہلے نہیں دیکھا گیا ہے۔‘

انہوں نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’ہمیں ہیڈ آفس سے بھی کہا گیا ہے۔ ہم اس معاملے کی تحقیق کر رہے ہیں۔ محکمہ جنگلات کے اہلکار بھی کوشش کر رہے ہیں۔‘

گرے لنگور کہاں پایا جاتا ہے؟گرنے لنگور بندوں ایک ایک منفرد قسم ہے جن کے جسم پر عام بندر کی نسبت ذرا لمبے بال ہوتے ہیں۔ یہ انڈیا، پاکستان۔ بنگلہ دیش، سری لنکا اور کشمیر کے مختلف علاقوں میں پائے جاتے ہیں۔

اس کی زیادہ تر قسمیں سطح سمندر سے کم بلندی پر پائی جاتی ہیں لیکن نیپال گرے لنگور اور کشمیر گرے لنگور کوہ ہمالیہ میں سطح سمندر سے 13 ہزار فٹ بلندی پر پائے جاتے ہیں۔

یہ سبزی خور جانور ہیں اور ان میں مادہ کی نسبت نر کی جسامت بڑی ہوتی ہے۔ ان کا اوسط وزن 18 کلوگرام ہوتا ہے۔

گرے لنگور کی بعض علاقوں میں آبادی کی شرح مستحکم ہے لیکن سیاہ پاؤں والے لنگور اور کشمیر گرے لنگور کم تعداد میں پائے جاتے ہیں جبکہ کشمیر گرے لنگور کو عالمی تنظیم بین الاقوامی اتحاد برائے تحفظ قدرت(آئی یو سی این) نے خطرے کی شکار انواع کی فہرست میں شامل کیا ہے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More