ویکسین نے 50 برسوں میں 15 کروڑ 40 لاکھ زندگیاں بچائیں: عالمی ادارہ صحت

اردو نیوز  |  Apr 25, 2024

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے کہا ہے کہ انسانی جسم کی قوت مدافعت بڑھانے کی کاوشوں سے گزشتہ 50 برس میں 15 کروڑ 40 لاکھ افراد کو بچایا گیا ہے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ڈبلیو ایچ او نے کہا ہے کہ ان افراد میں زیادہ تر نوزائیدہ بچے تھے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ گزشتہ نصف صدی کے ہر برس کے ہر ایک منٹ میں چھ زندگیاں بچائی گئیں۔

ڈبلیو ایچ او کے تحت جاری وسیع تر ایمونائزیشن پروگرام (ای پی آئی) کے 50 برس کی تکمیل اگلے ماہ ہو رہی ہے۔

ایک مطالعے میں ڈبلیو ایچ او نے ان 14 ویکسینوں کے اثرات اور نتائج کا تجزیہ کیا ہے جو ای پی آئی کے تحت لوگوں کو لگائی گئیں۔

ڈبلیو ایچ او کے سربراہ ٹیڈروز ایڈہانوم گیبریاسس نے کہا ہے کہ ’ویکسینز کا شمار انسانی تاریخ کی اہم ترین ایجادات میں ہوتا ہے جو خوف کی علامت سمجھی جانے والی بیماریوں کو روکتی ہیں۔‘

انہوں نے کہا کہ ’ویکسینز کا شکریہ کہ سمال پاکس کا خاتمہ ہو گیا، پولیو بھی ختم ہونے کو ہے۔ اس کے ساتھ ویکسین سازی کے میدان میں ہونے والی ترقی کی وجہ سے ہم ملیریا اور سروائیکل کیسنر جیسی بیماریوں کو بھی قابو میں لا رہے ہیں۔‘

’مسلسل تحقیق، سرمایہ کاری اور مشترکہ کاوشوں سے ہم آج لاکھوں زندگیوں کو بچا رہے ہیں اور اگلی نصف صدی میں بھی بچائیں گے۔‘

ڈبلیو ایچ او کی تحقیق کے مطابق 50 برس کے دوران 14 بیماریوں کے خلاف ویکسین سے بچوں کی اموات میں 40 فیصد کمی آئی ہے۔

ان بیماریوں میں خناق، ہیموفیلس انفلوئنزا ٹائپ بی، ہیپاٹائٹس بی، جاپانی انسیفلائٹس، خسرہ، گردن توڑ بخار، پرٹیوسس، انویسو نیوموکوکل ڈیزیز، پولیو، روٹا وائرس، روبیلا، تشنج، تپ دق، اور ڈائریکٹ انفیکشن شامل ہیں۔

ویکسین کی وجہ سے افریقہ میں بچوں اموات میں 50 فیصد سے زیادہ کمی ہوئی۔

پولیو ویکسین کے اثرات کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ اس کی وجہ سے آج دو کروڑ سے زیادہ لوگ چلنے کے قابل ہیں جو ویکسین نہ لینے کی صورت میں مفلوج ہو چکے ہوتے۔

اس تحقیق میں یہ بتایا گیا ہے کہ جب ویکسین کسی بچے کی زندگی بچاتی ہے، تو وہ اوسطاً 66 برس مکمل صحت کے ساتھ زندہ رہتا ہے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More