’ٹیم کا کچھ نہیں ہو سکتا‘، سابق انڈین کرکٹر نے بابر اعظم کو ’خود غرض‘ کیوں کہا؟

اردو نیوز  |  Jul 02, 2024

پاکستان کرکٹ ٹیم اپنی ناقص کارکردگی کے نتیجے میں ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024 کے پہلے مرحلے سے ہی باہر ہو گئی تھی جس کے بعد سوشل میڈیا پر کپتان بابر اعظم کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔

ہندوستان ٹائمز کے مطابق سوشل میڈیا پر ایک سابق انڈین کرکٹر پارتھیو پٹیل کا بابر اعظم کے حوالے سے تبصرے کا ویڈیو کلپ وائرل ہو رہا ہے جس میں انہوں نے پاکستانی کپتان کو ’خود غرض‘ قرار دیا ہے۔انڈین کرکٹ ٹیم کے سابق وکٹ کیپر پارتھیو پٹیل نے یوٹیوب شو ’سائرس سیز‘ میں کہا کہ ’جب آپ کا کپتان ہی خودغرض ہو تو ٹیم کا کچھ نہیں ہوسکتا۔‘

گفتگو کے دوران جب پاکستانی بیٹر فخر زمان کی رن سکورنگ میں کمی کا ذکر ہوا تو انہوں نے کہا کہ ’بابر چاہتے تھے کہ وہ اوپنر ہوں اس لیے فخر کے پاس کوئی آپشن نہیں تھا۔ کپتان نے اوپننگ کرنا چاہی تو انہیں بعد میں آنا پڑا۔‘

پارتھیو پٹیل کا کہنا تھا کہ ’جو میں کہہ رہا ہوں اس میں کچھ نیا نہیں ہے۔ وسیم اکرم، وقار یونس سب یہی کہتے ہیں۔‘

ٹی20 ورلڈ کپ 2024 میں بابر اعظم کی کارکردگی:پاکستانی ٹیم کے کپتان اور بیٹر بابر اعظم نے تینوں میچوں میں بیٹنگ کی۔

امریکہ کے خلاف کھیلے گئے پہلے میچ میں بابر اعظم نے تین چوکوں اور دو چھکوں کی مدد سے 43 گیندوں پر 44 رنز بنائے۔

انڈیا کے خلاف میچ میں بابر اعظم نے دو چوکوں کی مدد سے 10 گیندووں پر 13 رنز بنائے جبکہ وہ کوئی بھی چھکا لگانے میں ناکام رہے۔

کینیڈا کے خلاف کھیلے گئے میچ میں کپتان بابر اعظم نے ایک چوکے اور ایک چھکے کی مدد سے 33 گیندوں پر 33 رنز بنائے۔

یوں ورلڈ کپ کے تین میچز میں بابر اعظم کی جانب سے مجموعی طور پر 87 رنز بنائے گئے جبکہ تین چوکے اور چھ چھکے لگائے گئے۔

یاد رہے کہ پاکستانی ٹیم نے ٹی20 ورلڈ کپ میں تین میچز کھیلے جن میں سے ایک میں اسے کامیابی ہوئی جبکہ دو میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

امریکہ اور انڈیا کے خلاف کھیلے گئے میچز میں پاکستان کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا تھا جبکہ کینیڈا کے خلاف میچ پاکستان نے سات وکٹوں سے جیت لیا تھا۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More