اسلام آباد (زاہد گشگوری، ہیڈ آف ہم انویسٹیگیشن ٹیم): وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے احتساب برگیڈیئر ریٹائرڈ مصدق عباسی پر مقدمہ درج کر لیا۔
ہم انویسٹیگیشن ٹیم کی رپورٹ کے مطابق جج ہمایوں دلاورکی فیملی نے معاون خصوصی برائے احتساب۔ تین اینٹی کرپشن حکام اور چار دوسرے ملزمان پر مقدمہ درج کرایا۔ مقدمہ ایف آئی اے سائبر کرائم نے پیکا قانون کی سیکشن 505، 506، 34 اور 109 کے تحت درج کیا۔
جج ہمایوں دلاور کے بھتیجے احمد دلاور نے ایف آئی اے کو بریگیڈیئر مصدق اور اینٹی کرپشن حکام کے خلاف ہتک عزت مقدمہ درج کرنے کی درخواست دی تھی۔
اینٹی کرپشن خیبرپختونخوا نے جج ہمایوں دلاور اور انکی فیملی ممبران کیخلاف کرپشن کا مقدمہ درج کر رکھا ہے۔ مبینہ طور پر سرکاری اراضی پر غیر قانونی قبضے پر ہمایوں دلاور۔ ان کے بھائی صادق دلاور، والد دلاور خان اور رجسٹرار تاج مالی خان کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: حنیف عباسی نے بچیوں کو وراثت میں حصہ دینے کا عہد مانگ لیا
دلاور خاندان کے وکیل احمد صادق نے مؤقف اختیار کیا کہ جج ہمایوں اور اس کے خاندان کو بلاوجہ انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ تمام قانونی لوازمات کے بعد ہاؤسنگ سوسائٹی خاندانی زمین پر تعمیر کی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا بنوں میں ترقیاتی کام بشمول پل صوبائی حکومت نے اپنے سالانہ ترقیاتی بجٹ میں شامل کیے تھے۔ دلاور خاندان کو تحریک انصاف کی حکومت صرف توشہ خانہ کیس کی وجہ سے نشانہ بنا رہی ہے۔
برگیڈیئر مصدق عباسی نے ہم نیوز سے کہا کہ جج ہمایوں دلاور اور فیملی ممبران کیخلاف کافی شواہد موجود ہیں۔ ان کے گرفتاری وارنٹ جاری کیے ہیں۔ جج کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ اور سپریم جوڈیشل کونسل کو بھی لکھ رہے ہیں۔