لبنانی تنظیم حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان لڑائی میں شدت کے بعد چین نے لبنان کو ہنگامی طبی سامان فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔
غیر ملکی خبررساں ادارے رائٹرز کے مطابق چائنا انٹرنیشنل کوآپریشن ایجنسی (سی آئی ڈی سی اے) کی جانب سے یہ اعلان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اسرائیل نے حزب اللہ کے خلاف زمینی کارروائی کا آغاز کردیا ہے۔
ایجنسی کے ترجمان لی منگ نے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان لڑائی میں شدت آنے کے بعد لبنان میں کئی مقامات پر دھماکے اور فضائی حملے ہوئے ہیں جس میں بڑی تعداد میں اموات ہوئی ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ چین نے لبنانی حکومت کی درخواست پر لبنان کو ہنگامی انسانی بنیادوں پر طبی سامان فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ وہ انہیں ہنگامی حالات سے نمٹنے میں مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
حماس کی جانب سے اسرائیل پر حملے کو ایک سال مکمل ہونے پر اسرائیل نے غزہ میں تباہی کے بعد اب لبنان میں اپنی کارروائیاں تیز کرنے کی تیاریاں مکمل کرلیں۔
دوسری جانب حزب اللہ نے اسرائیل کے تیسرے سب سے بڑے شہر حیفہ پر راکٹ داغے تاہم اس حملے میں جانی ومالی نقصانات کی تفصیلات سامنے نہیں آسکیں۔
یاد رہے کہ 7 اکتوبر 2023 کو حماس نے اسرائیل پر حملہ کیا تھا جس میں 350 سے زائد اسرائیلی فوجیوں سمیت 1200 افراد ہلاک ہو گئے تھے جب کہ فلسطینی مزاحمتی تنظیم نے اس کارروائی کے دوران 250 افراد کو یرغمال بھی بنا لیا تھا۔
جس کے جواب میں اسرائیل نے غزہ میں نہ ختم ہونے والے حملوں کا سلسلہ شروع کیا، اسرائیلی بمباری اور زمینی کارروائی میں اب تک 41 ہزار 840 افراد شہید اور ایک لاکھ سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔
دوسری جانب، لبنان کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں اسرائیل کے حملوں میں اب تک 2 ہزار سے زائد افراد شہید ہو چکے ہیں جن میں 127 بچے اور 261 خواتین شامل ہیں۔