لائیو: پی ٹی ایم کے معاملے پر علی امین کی میزبانی میں جرگہ، محسن نقوی بھی شریک

اردو نیوز  |  Oct 10, 2024

پشاور میں وزیراعلٰی علی امین گنڈاپور کی میزبانی میں پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) کے معاملے پر گرینڈ جرگہ ہو رہا ہے۔

جمعرات کو وزیراعلٰی ہاؤس میں منعقدہ جرگے میں وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی وفاقی حکومت کی نمائندگی کر رہے ہیں جبکہ گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی کے علاوہ سیاسی جماعتوں کے رہنما جرگے میں موجود ہیں۔

جرگے سے بات کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ’مجھے امید ہے کہ اس جرگے کے ذریعے ہم درپیش مسئلے کے پُرامن حل کے لیے راستہ نکالنے میں کامیاب ہوں گے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’کسی بھی مسئلے کا حل تصادم یا تشدد نہیں بلکہ مذاکرات ہی سے ممکن ہے۔ اس مقصد کے لیے ہم نے پشتون روایات کے مطابق آج یہ جرگہ منعقد کیا ہے۔‘

وزیراعلٰی نے کہا کہ جرگے میں شریک تمام سیاسی قائدین کی آراء اور تجاویز کا بھر پور احترام کیا جائے گا۔

گزشتہ شب وزیراعلٰی خیبر پختونخوا نے حکومت اور اپوزیشن اراکین کے اجلاس میں جمعرات کو جرگہ بلانے کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔  

پختونخوا اسمبلی کے اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا تھا کہ حکومتی اور اپوزیشن اراکین پر مشتمل کمیٹی بنائی جائے گی تاکہ پی ٹی ایم کے معاملے کو دیکھا جائے۔

جرگے میں شریک شخصیات میں سپیکر صوبائی اسمبلی بابر سلیم سواتی، خیبر پختونخوا اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر عباد، وفاقی وزیر امیر مقام عوامی نیشل پارٹی کے صدر سینیٹر ایمل ولی خان، جماعت اسلامی کے پروفیسر ابراہیم، سابق رکن پارلیمان محسن داوڑ، اے این پی کے میاں افتخار حسین، محمد علی شاہ باچا اور قومی وطن پارٹی کے سکندر شیرپاؤ شامل ہیں۔  

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

پاکستان میں غربت کی شرح بڑھ کر 40 اعشاریہ پانچ فیصد بڑھنے کا انکشاف

 

عالمی بینک نے رواں برس پاکستان میں غربت کی شرح 40 اعشاریہ پانچ فیصد تک جانے کا انکشاف کیا ہے۔

جمعرات کو عالمی بینک نے پاکستان ڈیویلپمنٹ اپڈیٹ رپورٹ جاری کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی معیشت حالیہ معاشی بحران کے بعد بحال ہو رہی ہے تاہم ترقی کی یہ سطح غربت کی شرح کو کم کرنے کے لیے کافی نہیں۔

عالمی بینک کےمطابق پاکستان کی معیشت حالیہ معاشی بحران سے بحالی کی جانب گامزن ہے اور مالی سال جو جون 2024 کو ختم ہوا، میں شرح نمو دو اعشاریہ پانچ فیصد تک پہنچ گئی ہے۔

’ترقی کی یہ سطح غربت کی شرح کو کم کرنے کے لیے کافی نہیں ہے، جو مالی سال 2023 میں 40.2 فیصد سے بڑھ کر مالی سال 2024 میں 40.5 فیصد ہو گئی۔‘

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں سالانہ 16 لاکھ نئے نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع ناکافی ہیں۔

عالمی بینک کے مطابق بڑھتی غربت کی وجہ سست معاشی ترقی، بلند مہنگائی اور اجرت میں کمی ہے۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ اگلے سال مالی خسارہ کم ہو کر 7.3 فیصد کی سطح پر آجائے گا۔

پاکستان میں قرضوں کی شرح اس سال 72.4 فیصد سے 73.8 فیصد تک جانےکا تخمینہ ہے۔

رپورٹ کے مطابق اگلے مالی سال پاکستان کے ذمہ قرض کی شرح مزید بڑھ کر 74.7 فیصد تک جانے کا خدشہ ہے۔

اگلے دوسال میں روزگار کے حصول کے لیے مارکیٹ میں 35 لاکھ نئے لوگ آئیں گے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کا خیبر پختونخوا ہاؤس ڈی سیل کرنے کا حکم

 

اسلام آباد ہائیکورٹ نے خیبر پختونخوا ہاؤس ڈی سیل کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

جمعرات کو ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے خیبر پختونخوا حکومت کی درخواست پر سماعت کی۔

دوران سماعت سی ڈی اے کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ خیبر پختونخوا ہاؤس میں غیرقانونی کنسٹرکشن ہوئی ہے اور کچھ واجبات بھی باقی ہیں۔

عدالت نے سی ڈی اے کے وکیل سے کہا کہ ’آپ قانون قاعدے کے مطابق یہ کر سکتے ہیں۔ اگر کچھ ہے تو نوٹس کریں وہ اس کو دیکھ لیں گے۔‘

چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ ’میں ڈی سیل کرنے کا آرڈر کروں گا۔‘

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

پنجاب میں سعودی سرمایہ کاروں کی معاونت کریں گے: وزیراعلٰی مریم نواز

وزیراعلٰی پنجاب مریم نواز شریف نے سعودی عرب کے تجارتی وفد کی پاکستان آمد پر خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’سعودی سرمایہ کاروں کے لیے پنجاب میں سرمایہ کاری کے منافع بخش مواقع موجود ہیں۔‘

جمعرات کو وزیراعلٰی پنجاب مریم نواز نے ایک بیان میں کہا کہ سعودی عرب ہر پاکستانی کے دل میں بستا ہے۔

’مسلم لیگ ن کی قیادت کا عزم ہے کہ پاکستان کو سرمایہ کاروں کے لیے پرکشش بنائیں گے۔ کارپوریٹ فارمنگ کے لیے سعودی انویسٹرز کی بھرپور معاونت کی جائے گی۔‘

مریم نواز نے کہا کہ ’سعودی سرمایہ کاروں کے لیے پنجاب میں سرمایہ کاری کے منافع بخش مواقع موجود ہیں۔ پنجاب میں سعودی انویسڑز کے لیے ایگریکلچر، لائیو سٹاک، آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام میں سرمایہ کاری کے شاندار مواقع موجود ہیں۔‘

انہوں نے کہا کہ پنجاب میں انرجی، صنعت، سیاحت اور ٹیکسٹائل میں سعودی سرمایہ کاروں کی معاونت کریں گے۔

’سعودی عرب پاکستان کے لیے برادر بزرگ کی حیثیت رکھتا ہے، ہر مشکل گھڑی میں سعودی تعاون بے مثال ہے۔‘

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

پاکستان کا انڈیا میں جوہری مواد کی چوری اور فروخت پر اظہار تشویش

پاکستان نے انڈیا میں جوہری اور دیگر جوہری مواد کی چوری اور غیرقانونی فروخت کے واقعات پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے لیے سنجیدہ تشویش کا معاملہ ہونا چاہیے۔

اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے جمعرات کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 1540 پر عملدرآمد کے حوالے سے بریفنگ کے دوران کہا کہ سلامتی کونسل ان واقعات کی روک تھام کے لیے خاطر خواہ اقدامات کرے۔

انہوں نے ایک مرتبہ پھر ان واقعات کی مکمل تحقیقات کے پاکستان کے مطالبے کو دہرایا اور اس بات پر زور دیا کہ یہ واقعات بتاتے ہیں کہ حساس مواد کی بلیک مارکیٹ کا وجود ہے۔

منیر اکرم نے جوہری مواد کے عدم پھیلاؤ اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 1540 کی نفاذ کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس: دفتر خارجہ کا غیرملکی سفارت کاروں کو نقل و حرکت محدود رکھنے کے لیے خط

دفتر خارجہ نے شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس کے دوران غیرملکی سفارت کاروں کو نقل و حرکت محدود رکھنے کے لیے خط لکھا ہے۔

اسلام آباد میں 15 اور 16 اکتوبر کو شنگھائی تعاون تنظیم کا اجلاس ہو رہا ہے۔

حکومت پاکستان نے اجلاس کے معززین اور مندوبین کے لیے سخت سکیورٹی انتظامات کیے ہیں۔

دفتر خارجہ کے خط میں کہا گیا ہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے دوران تمام سفارت کار اپنی نقل و حرکت کا محدود رکھنے پر غور کریں۔

’غیرملکی سفارت کار اپنی سرگرمیوں کو ریڈ زون اور ڈپلومیٹک انکلیو تک محدود رکھے۔‘

خط کے مطابق غیر ملکی سفارتی مشنز ٹریفک پولیس کے جاری ٹریفک پلان کو فالو کرے۔

خط میں کہا گیا ہے کہ وزارت خارجہ شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس کو کامیاب بنانے میں سفارتی مشنز کے تعاون کی خواہاں ہے۔

دوسری جانب وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے انتظامات کا جائزہ لینے کے لیے اسلام آباد کا دورہ کیا۔

وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے متعلقہ حکام کو تزئین و آرائش اور صفائی انتظامات کے حوالے سے ہدایات دیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

’12 سے 16 اکتوبر تک شادی ہالز، کیفے، ریستوران بند کرنے کا حکم‘

راولپنڈی میں ایک پولیس سٹیشن کی جانب سے ایک ایسا نوٹس سامنے آیا ہے جس میں 12 اکتوبر سے 16 اکتوبر تک شادی ہالز، کیفے، ریستوران اور سنوکر کلب بند کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

پولیس نے جڑواں شہروں میں موجودہ صورتحال کے مطابق تاجروں کو نوٹس جاری کیے ہیں اور تھانہ ریس کورس پولیس نے تاجروں سے شورٹی بانڈز بھی طلب کر لیے ہیں۔

پولیس نے کہا ہے کہ خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کاروائی کی جائے گی۔

ضلع کے دیگر علاقوں اور اسلام آباد سے ایسی کوئی خبر سامنے نہیں آئی۔

واضح رہے حکومت نے شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے موقع پر اسلام آباد اور راولپنڈی میں تین دن کی عام تعطیل کا اعلان کیا تھا۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More