میانمار میں چینی قونصل خانے  پر حملے پر بیجنگ کا احتجاج

اردو نیوز  |  Oct 22, 2024

چین نے میانمار کے شہر منڈالےمیں بیجنگ کے قونصل خانے پر دھماکہ خیز مواد سے حملے پر  پیر کو میانمار کے حکام کو احتجاج درج کرایا ہے۔

فرانسیسی نیوز ایجنسی اے ایف پی کے مطابق چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان لن جیان نے جمعے کو پیش آنے والے واقعے پر کہا ہے کہ ’چین اس حملے پر گہرے دکھ کا اظہار کرتےہوئے اس کی سخت مذمت کرتا ہے۔‘

تجزیہ کاروں کے مطابق چین میانمار کی حکومت کا بڑا اتحادی اور ہتھیار فراہم کرنے والا ملک ہے لیکن وہ میانمار کی شمالی ریاست شان میں فوج کے خلاف لڑنے والے نسلی گروہوں کے ساتھ بھی تعلقات برقرار رکھے ہوئے ہے۔

میانمار میں فوج کی جانب سے آنگ سان سوچی کی حکومت کو 2021 میں معزول کرنے اور اقتدار پر قبضہ کرنے کے بعد سے میانمار انتشار کا شکار ہے۔ 

میانمار کے مقامی میڈیا نے بتایا ہے کہ ’یہ دھماکہ جمعے کو 12.30 GMT وقت کے مطابق  وسطی منڈالے میں شاہی محل کے جنوب میں واقع چینی قونصل خانے میں شام سات بجے کے قریب ہوا۔‘ 

سنیچر کی رات میانمار حکومت ’میانمار جنتا‘ کی جانب سے دیئے گئے بیان میں اس واقعے کے لیے ’دہشت گردوں‘ کو ذمہ دار ٹھہرایا گیا۔

فوج کے اقتدار پر قبضہ کرنے کے بعد سے میانمار انتشار کا شکار ہے۔ فائل فوٹو: اے ہیمیانمار حکومت قونصل خانے کے اہلکاروں کے تعاون سے تحقیقات کر رہی ہے۔

چین کی وزارت خارجہ نے پیر کو بتایا ہے کہ ’دھماکے سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تاہم انہوں نے میانمار پر زور دیا ہے کہ حملے کی مکمل تحقیقات کی جائے اور مجرموں کو پکڑنے اور سزا دینے کے لیے ہر ممکن کوشش کی جائے۔‘

بیجنگ حکام نے مطالبہ کیا ہے کہ ’میانمار میں چینی قونصلر دفاتر، اداروں، پروجیکٹس اور عملے کے لیے سیکورٹی بڑھائی جائے اور آئندہ ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے سخت اقدامات کئے جائیں۔‘

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More