سعودی عرب سے 3 کھرب 33 ارب روپے کی تیل سہولت پر عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے خدشات ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب تیل سہولت پر عملدرآمد کو ریکوڈک سے جوڑ سکتا ہے۔مملکت سعودی عرب نے چند ماہ قبل آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کی جانب سے 7 ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پیکج کی منظوری کے وقت پاکستان کے لیے 1.2 ارب ڈالر SOF کی فراہمی کی یقین دہانی کرائی تھی۔
ادھر ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کے پاس سعودی تیل سہولت کے علاوہ پلان بھی بھی موجود ہے تاہم ذرائع نے تفصیلات دینے سے انکار کردیا۔ تفصیلات کے مطابق دورہ کرنے والے آئی ایم ایف مشن نے 1.2 ارب ڈالر کے سعودی آئل سہولت (SOF) کے عملدرآمد پر خطرے کا نشان لگا دیا ہے کیونکہ خدشہ ہے کہ جدہ اسے ریکوڈک کے اربوں ڈالر کے معاہدے کے ساتھ جوڑ سکتا ہے، جس سے غیر ضروری تاخیر پیدا ہو سکتی ہے۔
مملکت سعودی عرب نے چند ماہ قبل آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کی جانب سے 7 ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پیکج کی منظوری کے وقت پاکستان کے لیے 1.2 ارب ڈالر SOF کی فراہمی کی یقین دہانی کرائی تھی۔
اب آئی ایم ایف کو خدشہ ہے کہ یہ مکمل نہیں ہو پائے گا حالانکہ سعودی فنڈ برائے ترقی (SFD) کا وفد آئندہ ماہ اسلام آباد کا دورہ کر سکتا ہے تاہم، وزیراعظم (پی ایم) آفس کے قریبی ذرائع نے بتایا ہے کہ پاکستان کے پاس سعودی آئل سہولت (SOF) کے بغیر بھی ایک پلان بی موجود ہے لیکن اس کی مزید تفصیلات نہیں بتائیں۔
ایک اور دھچکے میں، پاکستان اکتوبر 2024 کے آخر تک چاروں صوبائی اسمبلیوں کے ذریعے زرعی انکم ٹیکس (AIT) میں ترمیم کے آئی ایم ایف کے شرطیاتی (شرط کے مطابق) بینچ مارک (معیاری حد) کو پورا کرنے میں ناکام رہا۔