وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن آکرٹرین سٹیشن میں قتل کی دھمکی اور ہراساں کرنے کے واقعے کی رپورٹ پولیس کو درج کرا دی ہے۔پاکستانی ہائی کمیشن لندن سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیردفاع خواجہ آصف جمعرات کو ٹرین سٹیشن میں قتل کی دھمکی، ہراساں کرنے اور نازیبا الفاظ استعمال کرنے کے معاملے کے حوالے سے ہائی کمیشن آئے۔
’خواجہ محمد آصف نے پاکستان ہائی کمیشن میں مقامی پولیس کو ٹرین واقعے کی رپورٹ درج کرا دی۔ خواجہ محمد آصف نے پولیس کو ٹرین میں چھری سے قتل کی دھمکی اور ہراساں کرنے کے واقعے کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔‘
بیان میں کہا گیا ہے کہ واقعے کی تحقیقات لندن ٹرانسپورٹ پولیس کر رہی ہے۔ واقعہ 11 نومبر 2024 کی سہ پہر کو الزبتھ لائن میں پیش آیا تھا۔خواجہ آصف کے مطابق وہ لندن میں نجی دورہ پر ہیں اور اپنے ایک عزیز کے ہمراہ الزبتھ لائن کے ذریعے ریڈنگ جا رہے تھے۔’تین سے چار افراد پر مشتمل ایک خاندان کے افراد نے ٹرین میں ہراساں کیا، بلا اجازت ویڈیو بنائی، نازیبا الفاظ کا استعمال کیا اور چھری سے قتل کرنے کی دھمکی دی۔‘خواجہ آصف نے کہا کہ وہ اس واقعے میں ملوث افراد کو نہیں پہچانتے اس لیے لندن ٹرانسپورٹ پولیس سی سی ٹی وی ویڈیوز کی مدد سے ملزمان کا سراغ لگائے۔انہوں نے کہا کہ قتل کی دھمکیاں اور ہراساں کرنے کے ایسے مذموم واقعات برطانیہ میں مقیم 17لاکھ پاکستانی نثراد برطانوی شہریوں کے لیے بھی باعث شرم اور قابل افسوس ہیں۔خیال رہے یہ واقعہ پاکستانی میڈیا میں تین دن پہلے رپورٹ ہوا تھا اور سوشل میڈیا پر بھی اس حوالے سے بحث ہورہی ہے۔ لیکن وزیردفاع نے اس واقعے کو پولیس کو رپورٹ نہیں کیا تھا اور نہ اس حوالے سے کوئی بیان دیا تھا۔