نواز شریف خاندان کے ترجمان نے برطانوی عدالت سے حسن نواز کی کمپنی کو دیوالیہ قرار دینے کی خبر پر جاری بیان میں کہا ہے کہ دیوالیہ کرنے کے عمل کا آغاز 1972 سے ہوا جب پہلی مرتبہ ذوالفقار علی بھٹو کے زمانے میں صنعتوں کو نیشنلائز کیا گیا جس میں شریف خاندان بھی شامل تھا۔پیر کو جاری بیان میں کہا گیا ہے اس کے بعد جنرل پرویز مشرف نے یہی کام کیا، ظلم کی انتہا کرتے ہوئے شریف خاندان کے ذاتی گھروں پر قبضہ کر لیا اور فیکٹریاں سیل کر دیں گئیں۔’اس کے بعد ثاقب نثار اینڈ کمپنی نے اپنے دور ستم میں یہ ظلم دہرایا اور شریف خاندان کی انڈسٹری کو تباہ و برباد کر دیا۔ شریف خاندان کو صرف سزا دینے کے لیے ان کے خاندان کے کاروبار کو چار بار دیوالیہ کرایا جا چکا ہے۔ شریف خاندان کے لیے یکے بعد دیگرے آنے والے ایسے اتار چڑھاؤ کوئی نئی بات نہیں۔‘بیان میں کہا گیا ہے کہ ملک وقوم اور اصولوں کی خاطر شریف خاندان نے برسوں کی محنت سے چلنے والے نجی کاروبار کے نقصانات اور ذاتی دکھ برداشت کیے۔ترجمان کے مطابق کمپنیوں کے دیوالیہ ہونے کے عرصے کے دوران ٹیکس نہیں دیا جاتا اور برطانوی عدالت نے حسن نواز کے اسی موقف کو درست قرار دیا ہے۔ رواں مالی سال کے پہلے چار ماہ میں ’آئی ٹی برآمدات میں ریکارڈ اضافہ‘پاکستان کی وزیرمملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی شزہ فاطمہ خواجہ نے کہا ہے کہ ملک کی آئی ٹی برآمدات میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے۔وزیرمملکت شزہ فاطمہ خواجہ نے پیر کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ’رواں مالی سال کے پہلے چار مہینوں میں آئی ٹی کی برآمدی ترسیلات میں 34.9 فیصد ریکارڈ اضافہ ہوا ہے۔‘انہوں نے بتایا کہ ’جولائی تا اکتوبر آئی ٹی برآمدات 1.206 ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہیں جبکہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں آئی ٹی برآمدات 894 ملین ڈالر تھیں۔‘’اکتوبر 2024 میں آئی ٹی کی برآمدی ترسیلات میں 330 ملین ڈالر کا اضافہ ہوا۔ آئی ٹی برآمدات میں گزشتہ سال اکتوبر کے مہینے کے مقابلے میں 38.6 فی صد اضافہ ہوا۔ گزشتہ مالی سال اکتوبر میں آئی ٹی برآمدات 238 ملین ڈالرز تھیں۔‘شزہ فاطمہ نے کہا کہ’ وزیراعظم پاکستان کی ہدایت پر آئی ٹی برآمدات میں اضافے کے لیے حکومتی اقدامات جاری ہیں۔ ایس آئی ایف سی کی بھرپور معاونت سے وزارت آئی ٹی، پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ، آئی ٹی انڈسٹری آئی ٹی برآمدات میں اضافے کے لیے کوشاں ہیں۔‘۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔سپارکو نے پاکستان میں ریزولو آر اینڈ ڈی لیب کا آغاز کر دیاپاکستان کی خلائی ٹیکنالوجی اور تحقیق کی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے پاکستان سپیس اینڈ اَپر ایٹموسفیئر ریسرچ کمیشن (سپارکو) نے پیر کو اپنی جدید ترین ’ریزولو آر اینڈ ڈی لیب‘ کا افتتاح کر دیا ہے۔سپارکو کے جاری کردہ بیان کے مطابق یہ لیب نیشنل سینٹر فار ریموٹ سینسنگ اینڈ جیو انفارمیٹکس (این سی آر جی)، سپارکو کمپلیکس کراچی میں قائم کی گئی ہے۔لیب کی افتتاحی تقریب میں سندھ ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر طارق رفیع بطور مہمان خصوصی شریک ہوئے۔بیان کے مطابق ’سپارکو نے کراچی میں نیشنل سینٹر فار ریموٹ سینسنگ اینڈ جیو انفارمیٹکس (این سی آر جی) میں ’ریزولو‘ (ریسرچ سلوشنز اینڈ وینچرز) کے تحت ایک جدید تحقیقاتی و ترقیاتی مرکز قائم کیا ہے۔ یہ نیا آر اینڈ ڈی سیٹ اپ شمالی، وسطی اور جنوبی پاکستان میں ٹیکنالوجیکل تحقیقاتی لیبز قائم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے تاکہ اکیڈمیا اور صنعت کے درمیان تعاون کا پلیٹ فارم فراہم کیا جا سکے۔ یہ لیبز اعلیٰ کارکردگی کمپیوٹنگ وسائل سے لیس ہیں جو محققین کو پیچیدہ اور حقیقت پر مبنی چیلنجز کو حل کرنے میں مدد فراہم کریں گی۔‘’ریزولو‘ مختلف شعبوں پر توجہ مرکوز کرے گا جن میں سپیس ایویونکس، مصنوعی ذہانت، امیج پروسیسنگ، روبوٹکس، سافٹ ویئر ڈیفائنڈ سسٹمز، مواد اور مرکب ڈھانچے، اور ایروڈائنامکس شامل ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔