بھارت میں حیدرآباد کی تلنگانہ حکومت نے ریاست میں الیکٹرک گاڑیوں (ای وی) کے استعمال کو فروغ دینے کے لیے اہم اقدام اُٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق تلنگانہ حکومت نے الیکٹرک (ای وی) گاڑیوں کو رجسٹریشن فیس سے مستثنیٰ قرار دے دیا ہے، ریاستی وزیر ٹرانسپورٹ پونم پربھاکر نے یہ اعلان میڈیا سے گفتگو کے دوران کیا۔
وزیر ٹرانسپورٹ کا کہنا تھا کہ جی او 41 کے تحت متعارف کردہ ای وی پالیسی کا اطلاق کل سے ہوگا اور یہ سال 2026 تک نافذ رہے گی۔
اس پالیسی کے تحت موٹر سائیکلوں، آٹوز اور ٹرانسپورٹ بسوں پر 100 فیصد ٹیکس چھوٹ دی جائے گی۔ الیکٹرک بسیں جلد ہی حیدرآباد اور سکندرآباد میں بھی متعارف کروائی جائیں گی۔
ریاستی وزیر ٹرانسپورٹ نے عوام سے اپیل کی کہ وہ روایتی ایندھن سے چلنے والی گاڑیوں کے بجائے الیکٹرک گاڑیاں خریدنے پر توجہ مرکوز کریں، اُن کا کہنا تھا کہ الیکٹرک گاڑیاں نہ صرف ماحولیاتی تحفظ میں مددگار ہیں بلکہ صارفین کے لیے مالی طور پر بھی فائدہ مند ثابت ہوں گی۔
حکومت کا یہ اقدام نہ صرف ماحول کی حفاظت کے لیے ایک اہم کوشش ہے بلکہ توانائی کے متبادل ذرائع کے استعمال کو فروغ دینے میں بھی مددگار ثابت ہوگا۔
اس سے قبل یورپی یونین نے چینی الیکٹرک گاڑیوں پر 38 فیصد تک ٹیرف میں اضافے کی دھمکی دے دی۔
یوروپی یونین 4 جولائی کو چینی الیکٹرک گاڑیوں (EVs) پر محصولات میں اضافہ کرے گا جب تک بیجنگ سبسڈی کے ”حل”پر اتفاق کرنے میں ناکام رہے گا۔
یورپ کا ماننا ہے کہ سبسڈی مسئلے کا حل نہ ہونے سے اس کی مارکیٹ خراب ہو رہی ہے۔
EVs پر بحث یورپی یونین اور بیجنگ کے درمیان تجارتی تنازعات کی ایک سیریز میں تازہ اضافی ہے، خاص طور پر گرین ٹیکنالوجیز پر توجہ مرکوز کرنا ہے۔