وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ کا کہنا ہے کہ سابق وزیر اعظم عمران خان کی 9 مئی کے آٹھ کیسز میں ضمانت نہیں ہوئی ہے اس لیے ابھی ان کی رہائی کا امکان بالکل نہیں ہے۔اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے سابق وزیراعظم عمران خان کی توشہ خانہ ٹو کیس میں ضمانت کے حوالے سے مقامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اطلاعات نے کہا کہ ٹرائل کیس میں مقدمہ آگے بڑھے گا تو ضمانت ختم بھی ہوسکتی ہے۔عمران خان کی رہائی کے حوالے سے ان کہنا تھا کہ چونکہ 9 مئی کے آٹھ کیسز میں ان کی ضمانت نہیں ہوئی ہے اس لیے ان کی رہائی کا امکان نہیں۔’یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ نو مئی کے احکامات پی ٹی آئی کے رہنماؤں نے دیے۔‘پی ٹی آئی احتجاج: رینجرز اور ایف سی کو خصوصی اختیارات دینے کی منظوریوزارت داخلہ نے پاکستان تحریک انصاف کے 24 نومبر کے احتجاج کے حوالے سے رینجرز اور ایف سی کو خصوصی اختیارات دے دیے ہیں۔چیف کمشنر اسلام آباد کی جانب سے بھیجی گئی سمری پر وزارت داخلہ نے منظوری دی۔ (فوٹو: اے ایف پی)وزارت داخلہ نے پنجاب رینجرز اور ایف سی کو انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 کے تحت خصوصی اختیارات دینے کی منظوری دے دی۔چیف کمشنر اسلام آباد کی جانب سے بھیجی گئی سمری پر وزارت داخلہ نے منظوری دی۔وزارت داخلہ کے مطابق رینجرز اور ایف سی شہر میں امن وعامہ برقرار رکھنے کے لیے پولیس کی معاونت کرے گی۔
عمران خان کی توشہ خانہ کیس میں ضمانت خوش آئند ہے: بیرسٹر سیفمشیر اطلاعات وزیراعلی خیبر پختونخوا اور ترجمان صوبائی حکومت بیرسٹر محمد علی سیف نے توشہ خانہ ٹو کیس میں عمران خان کی ضمانت کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔محمد علی سیف کا کہنا تھا کہ عمران خان کے خلاف تمام مقدمات سیاسی بنیادوں پر درج ہیں۔ (فوٹو: ایکس)بدھ کو جاری ایک بیان میں محمد علی سیف کا کہنا تھا کہ توشہ خانہ ٹو کیس میں عدالتی فیصلہ انتہائی خوش آئند ہے۔ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کے خلاف ’جعلی حکومت‘ کے جعلی مقدمات اپنے انجام کو پہنچ رہے ہیں۔’عمران خان کے خلاف تمام جعلی مقدمات باری باری ختم ہو رہے ہیں۔ عمران خان تمام مقدمات میں رہا ہوں گے۔‘محمد علی سیف کا کہنا تھا کہ عمران خان کے خلاف تمام مقدمات سیاسی بنیادوں پر درج ہیں۔بیرسٹر سیف نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی جلد رہا ہو کر حقیقی آزادی کی تحریک کو لیڈ کریں گے۔روز روز دھرنا دینے والے اپنی کارکردگی بتائیں: دانیال چوہدری پارلیمانی سیکریٹری برائے اطلاعات و نشریات اور مسلم لیگ ن کے رہنما دانیال چوہدری کا کہنا تھا کہ جب ہماری حکومت آئی تو کہا جا رہا تھا کہ پاکستان آج کل میں ڈیفالٹ ہو رہا ہے۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے دانیال چوہدری کا کہنا تھا کہ ڈیفالٹ کے خطرات کے باوجود موجودہ حکومت نے نے کم وقت میں ملک کی معیشت بہتر کی۔’ہم نے پہلے چار مہینوں میں آئی ٹی سیکٹر میں بے حد بہتری لائی ہے۔ ہمارے حریفوں کی کوئی کارکردگی نہیں ملتی۔‘دانیال چوہدری کا کہنا تھا کہ ’ہم زراعت کے شعبے میں بہتری لا رہے ہیں۔ انڈسٹری سیکٹر میں انقلاب لا رہے ہیں۔‘’روز روز دھرنا دینے والے اپنی کارکردگی بتائیں۔ جب بھی بیرونی وفود پاکستان آتے ہیں یہ دھرنا دینا شروع کر دیتے ہیں۔‘