مسجد کا سروے کرنے پر تنازع: انڈین ریاست اُترپردیش میں مسلمانوں کی پولیس سے جھڑپیں، دو افراد ہلاک

اردو نیوز  |  Nov 25, 2024

انڈیا کی ریاست اُترپردیش میں اتوار کو مسلمان مظاہرین کی پولیس کے ساتھ جھڑپوں میں کم سے کم دو افراد ہلاک ہوگئے۔ یہ جھڑپیں اُترپردیش کے شہر سمبھل میں ایک سروے کے موقعے پر ہوئیں جس میں یہ جائزہ جا رہا تھا کہ 17ویں صدی کی مسجد ہندوؤں کے مندر پر تعمیر کی گئی تھی یا نہیں؟

شمالی ریاست اُترپردیش کے شہر سمبھل میں ایک پولیس افسر پوون کمار نے اے ایف پی کو بتایا کہ ’دو افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق ہو گئی ہے۔‘انہوں نے اس حوالے سے مزید کہا کہ جھڑپوں کے دوران 16 پولیس اہلکار ’شدید زخمی‘ ہوئے ہیں۔انڈین نیوز ایجنسی پریس ٹرسٹ آف انڈیا نے حکام کے حوالے سے بتایا کہ جھڑپوں میں تین افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔سمبھل کی سڑکوں پر لڑائی اس وقت شروع ہوئی جب سروے کرنے والی ٹیم ایک مقامی عدالت کے حکم پر شہر کی شاہی جامع مسجد میں داخل ہوئی۔واضح رہے کہ ایک ہندو پنڈت کی جانب سے عدالت میں دائر ایک درخواست میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ مسجد ایک ہندو مندر کی جگہ پر تعمیر کی گئی ہے۔اتوار کو مظاہرین کی جانب سے پولیس پر پتھراؤ کیا گیا جبکہ پولیس نے ہجوم کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کا استعمال کیا۔انڈیا میں ہندو انتہا پسند گروپوں نے کئی مساجد پر دعویٰ کیا ہے کہ یہ صدیوں قبل مسلمان مغل حکمرانوں کے دور حکومت میں ان کے مندروں پر تعمیر کی گئی تھیں۔یاد رہے کہ رواں برس کے آغاز میں وزیراعظم نریندر مودی نے ایودھیا میں ایک عظیم الشان نئے ہندو مندر کا افتتاح کیا تھا جو صدیوں پرانی بابری مسجد کی جگہ پر تعمیر کیا گیا تھا، اس سے ہندو انتہا پسندوں کی مزید حوصلہ افزائی ہوئی تھی۔بابری مسجد کو 1992 میں بے جے پی کی جانب سے شروع کی گئی ایک مہم میں منہدم کیا گیا تھا۔ اس کے بعد ملک بھر میں ہونے والے فرقہ وارانہ فسادات میں دو ہزار افراد مارے گئے جن میں اکثریت مسلمانوں کی تھی۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More